بعد آن پنج نفر به راه افتادند و به لایش رسیدند. در آنجا مردمی را دیدند که در امنیّت زندگی میکردند و مانند ساکنان صیدون ساکت و آرام بودند. ثروت فراوان دارند و در روی زمین چیزی کم ندارند. علاوه بر این از صیدونیان هم دور هستند و با دیگران هم کاری ندارند.
تب یہ پانچ آدمی آگے نکلے اور سفر کرتے کرتے لَیس پہنچ گئے۔ اُنہوں نے دیکھا کہ وہاں کے لوگ صیدانیوں کی طرح پُرسکون اور بےفکر زندگی گزار رہے ہیں۔ کوئی نہیں تھا جو اُنہیں دباتا یا اُن پر ظلم کرتا۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر اُن پر حملہ کیا جائے تو اُن کا اتحادی شہر صیدا اُن سے اِتنی دُور ہے کہ اُن کی مدد نہیں کر سکے گا، اور قریب کوئی اتحادی نہیں ہے جو اُن کا ساتھ دے۔