Judges 18

در آن زمان در اسرائیل پادشاهی نبود. طایفهٔ دان در جستجوی جایی برای سکونت بودند؛ زیرا تا آن وقت، طایفهٔ دان تنها طایفه‌ای بود که هنوز در بین طایفه‌های اسرائیل جایی برای سکونت نیافته بود.
اُن دنوں میں اسرائیل کا بادشاہ نہیں تھا۔ اور اب تک دان کے قبیلے کو اپنا کوئی قبائلی علاقہ نہیں ملا تھا، اِس لئے اُس کے لوگ کہیں آباد ہونے کی تلاش میں رہے۔
پس آنها پنج نفر از جنگجویان زبدهٔ خود را، از صرعه و اشتاول فرستادند تا وضعیّت سرزمینی را که می‌خواستند در آن سکونت کنند بررسی نمایند. پس آنها به کوهستان افرایم رفتند و در خانهٔ میخا اقامت کردند.
اُنہوں نے اپنے خاندانوں میں سے صُرعہ اور اِستال کے پانچ تجربہ کار فوجیوں کو چن کر اُنہیں ملک کی تفتیش کرنے کے لئے بھیج دیا۔ یہ مرد افرائیم کے پہاڑی علاقے میں سے گزر کر میکاہ کے گھر کے پاس پہنچ گئے۔ جب وہ وہاں رات کے لئے ٹھہرے ہوئے تھے
آنها در آنجا صدای لاوی جوان را شناختند. سپس او را به گوشه‌ای برده پرسیدند: «تو را چه کسی به اینجا آورد؟ در اینجا چه می‌کنی و وظیفه‌ات چیست؟»
تو اُنہوں نے دیکھا کہ جوان لاوی بیت لحم کی بولی بولتا ہے۔ اُس کے پاس جا کر اُنہوں نے پوچھا، ”کون آپ کو یہاں لایا ہے؟ آپ یہاں کیا کرتے ہیں؟ اور آپ کا اِس گھر میں رہنے کا کیا مقصد ہے؟“
او پاسخ داد: «من با میخا قراردادی بسته‌ام. او به من حقوق می‌دهد تا کاهن او باشم.»
لاوی نے اُنہیں اپنی کہانی سنائی، ”میکاہ نے مجھے نوکری دے کر اپنا امام بنا لیا ہے۔“
آنها به او گفتند: «لطفاً از خداوند سؤال کن که آیا ما در این سفر کامیاب می‌شویم یا نه.»
پھر اُنہوں نے اُس سے گزارش کی، ”اللہ سے دریافت کریں کہ کیا ہمارے سفر کا مقصد پورا ہو جائے گا یا نہیں؟“
کاهن به آنها گفت: «بسلامت بروید، زیرا در این سفر خداوند همراه شماست.»
لاوی نے اُنہیں تسلی دی، ”سلامتی سے آگے بڑھیں۔ آپ کے سفر کا مقصد رب کو قبول ہے، اور وہ آپ کے ساتھ ہے۔“
بعد آن پنج نفر به راه افتادند و به لایش رسیدند. در آنجا مردمی را دیدند که در امنیّت زندگی می‌کردند و مانند ساکنان صیدون ساکت و آرام بودند. ثروت فراوان دارند و در روی زمین چیزی کم ندارند. علاوه بر این از صیدونیان هم دور هستند و با دیگران هم کاری ندارند.
تب یہ پانچ آدمی آگے نکلے اور سفر کرتے کرتے لَیس پہنچ گئے۔ اُنہوں نے دیکھا کہ وہاں کے لوگ صیدانیوں کی طرح پُرسکون اور بےفکر زندگی گزار رہے ہیں۔ کوئی نہیں تھا جو اُنہیں دباتا یا اُن پر ظلم کرتا۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر اُن پر حملہ کیا جائے تو اُن کا اتحادی شہر صیدا اُن سے اِتنی دُور ہے کہ اُن کی مدد نہیں کر سکے گا، اور قریب کوئی اتحادی نہیں ہے جو اُن کا ساتھ دے۔
وقتی پیش مردم خود به صرعه و اشتاول برگشتند، مردم از آنها پرسیدند: «چه خبری دارید؟»
وہ پانچ جاسوس صُرعہ اور اِستال واپس چلے گئے۔ جب وہاں پہنچے تو دوسروں نے پوچھا، ”سفر کیسا رہا؟“
آنها جواب دادند: «برای حمله آماده شوید. ما آن زمین را دیدیم. بسیار عالی است. درنگ نکنید، بلکه فوراً بروید و زمین را تسخیر نمایید.
جاسوسوں نے جواب میں کہا، ”آئیں، ہم جنگ کے لئے نکلیں! ہمیں ایک بہترین علاقہ مل گیا ہے۔ آپ کیوں جھجک رہے ہیں؟ جلدی کریں، ہم نکلیں اور اُس ملک پر قبضہ کر لیں!
وقتی به آنجا برسید مردمی را می‌بینید که بی‌دفاع هستند و سرزمین‌شان نیز وسیع و حاصلخیز است و چیزی کم ندارد و خداوند آن را به شما داده است.»
وہاں کے لوگ بےفکر ہیں اور حملے کی توقع ہی نہیں کرتے۔ اور زمین وسیع اور زرخیز ہے، اُس میں کسی بھی چیز کی کمی نہیں ہے۔ اللہ آپ کو وہ ملک دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔“
پس ششصد نفر از طایفهٔ دان، که همه مسلّح بودند، از صرعه و اشتاول حرکت کردند.
دان کے قبیلے کے 600 مسلح آدمی صُرعہ اور اِستال سے روانہ ہوئے۔
درسر راه خود در قریت یعاریم، در سرزمین یهودا اردو زدند. و آن اردوگاه را که در غرب قریت یعاریم بود، اردوگاه دان نامیدند که تا به امروز به همین نام خوانده می‌شود.
راستے میں اُنہوں نے اپنی لشکرگاہ یہوداہ کے شہر قِریَت یعریم کے قریب لگائی۔ اِس لئے یہ جگہ آج تک محنے دان یعنی دان کی خیمہ گاہ کہلاتی ہے۔
آنها از آنجا گذشته، به کوهستان افرایم و به خانه میخا رفتند.
وہاں سے وہ افرائیم کے پہاڑی علاقے میں داخل ہوئے اور چلتے چلتے میکاہ کے گھر پہنچ گئے۔
آن پنج نفر که برای جاسوسی به لایش رفته بودند، به مردم گفتند: «می‌دانید که در این خانه‌ها بُتهای تراشیده و ریختگی وجود دارند. پس حال خوب فکر کنید که چه باید کرد.»
جن پانچ مردوں نے لَیس کی تفتیش کی تھی اُنہوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا، ”کیا آپ کو معلوم ہے کہ اِن گھروں میں ایک افود، ایک تراشا اور ڈھالا ہوا بُت اور دیگر کئی بُت ہیں؟ اب سوچ لیں کہ کیا کِیا جائے۔“
آن پنج نفر پیش جوان لاوی به خانهٔ میخا رفتند و با او به گفت‌وگو پرداختند.
پانچوں نے میکاہ کے گھر میں داخل ہو کر جوان لاوی کو سلام کیا
آن ششصد نفر مردان دان، که مسلّح به سلاح جنگی بودند، در ورودی دروازه ایستاده بودند.
جبکہ باقی 600 مسلح مرد گیٹ پر کھڑے رہے۔
آن پنج نفر جاسوس به داخل بتخانه رفتند و بُتها را برداشتند. در عین حال، کاهن با مردان مسلّح در ورودی دروازه ایستاده بود.
جب لاوی باہر کھڑے مردوں کے پاس گیا تو اِن پانچوں نے گھس کر تراشا اور ڈھالا ہوا بُت، افود اور باقی بُت چھین لئے۔
وقتی کاهن دید که آنها مجسمه‌ها را می‌برند، از آنها پرسید: «چه می‌کنید؟»
یہ دیکھ کر لاوی چیخنے لگا، ”کیا کر رہے ہو!“
آنها جواب دادند: «ساکت باش، صدایت را در نیاور! همراه ما بیا و پدر و کاهن ما باش. کدام بهتر است، کاهن خانهٔ یک نفر باشی، یا کاهن یک خانوادهٔ طایفهٔ اسرائیل؟»
اُنہوں نے کہا، ”چپ! کوئی بات نہ کرو بلکہ ہمارے ساتھ جا کر ہمارے باپ اور امام بنو۔ ہمارے ساتھ جاؤ گے تو پورے قبیلے کے امام بنو گے۔ کیا یہ ایک ہی خاندان کی خدمت کرنے سے کہیں بہتر نہیں ہو گا؟“
دل کاهن بسیار شاد شد و بُتها را گرفت و همراه آنها رفت.
یہ سن کر امام خوش ہوا۔ وہ افود، تراشا ہوا بُت اور باقی بُتوں کو لے کر مسافروں میں شریک ہو گیا۔
آنها دوباره به راه افتادند. اطفال، اموال و اثاث خود را در صف جلو قرار دادند.
پھر دان کے مرد روانہ ہوئے۔ اُن کے بال بچے، مویشی اور قیمتی مال و متاع اُن کے آگے آگے تھا۔
وقتی مسافتی از خانه میخا دور شدند، میخا و مردانی که در اطراف منزل او بودند، جمع شده به تعقیب مردان دان رفتند
جب میکاہ کو بات کا پتا چلا تو وہ اپنے پڑوسیوں کو جمع کر کے اُن کے پیچھے دوڑا۔ اِتنے میں دان کے لوگ گھر سے دُور نکل چکے تھے۔
و صدا کردند که بایستند. آنها برگشتند و از میخا پرسیدند: «چرا ما را با این مردان تعقیب می‌کنید؟»
جب وہ سامنے نظر آئے تو میکاہ اور اُس کے ساتھیوں نے چیختے چلّاتے اُنہیں رُکنے کو کہا۔ دان کے مردوں نے پیچھے دیکھ کر میکاہ سے کہا، ”کیا بات ہے؟ اپنے اِن لوگوں کو بُلا کر کیوں لے آئے ہو؟“
او جواب داد: «شما بُتهای مرا که ساخته بودم و همچنین کاهن مرا گرفته بردید. اینک هیچ چیز برای من باقی نگذاشتید، بازهم می‌پرسید: چرا شما را با این مردان تعقیب می‌کنیم؟»
میکاہ نے جواب دیا، ”تم لوگوں نے میرے بُتوں کو چھین لیا گو مَیں نے اُنہیں خود بنوایا ہے۔ میرے امام کو بھی ساتھ لے گئے ہو۔ میرے پاس کچھ نہیں رہا تو اب تم پوچھتے ہو کہ کیا بات ہے؟“
آنها گفتند: «صدایت را بلند نکن، مبادا مردان ما بشنوند و خشمگین شده، به شما حمله کنند و شما و خانوادهٔ شما را بکشند.»
دان کے افراد بولے، ”خاموش! خبردار، ہمارے کچھ لوگ تیز مزاج ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ وہ غصے میں آ کر تم کو تمہارے خاندان سمیت مار ڈالیں۔“
مردم دان این را گفته و به راه خود ادامه دادند. چون میخا فهمید که یارای مقاومت با آنها را ندارد، برگشت و به خانهٔ خود رفت.
یہ کہہ کر اُنہوں نے اپنا سفر جاری رکھا۔ میکاہ نے جان لیا کہ مَیں اپنے تھوڑے آدمیوں کے ساتھ اُن کا مقابلہ نہیں کر سکوں گا، اِس لئے وہ مُڑ کر اپنے گھر واپس چلا گیا۔
مردان دان، با آنچه که میخا ساخته بود، به همراه کاهن او به شهر آرام و بی‌دفاع لایش رفتند. مردم آنجا را کشتند و شهر را آتش زدند.
اُس کے بُت دان کے قبضے میں رہے، اور امام بھی اُن میں ٹک گیا۔ پھر وہ لَیس کے علاقے میں داخل ہوئے جس کے باشندے پُرسکون اور بےفکر زندگی گزار رہے تھے۔ دان کے فوجی اُن پر ٹوٹ پڑے اور سب کو تلوار سے قتل کر کے شہر کو بھسم کر دیا۔
کسی نبود که به آنها کمک کند، زیرا از صیدون بسیار دور بودند و با مردمان دیگر هم رابطه‌ای نداشتند. آن شهر در یک دشت، در نزدیکی رحوب، واقع بود. مردم طایفهٔ دان آن شهر را دوباره آباد کردند و در آنجا ساکن شدند.
کسی نے بھی اُن کی مدد نہ کی، کیونکہ صیدا بہت دُور تھا، اور قریب کوئی اتحادی نہیں تھا جو اُن کا ساتھ دیتا۔ یہ شہر بیت رحوب کی وادی میں تھا۔ دان کے افراد شہر کو از سرِ نو تعمیر کر کے اُس میں آباد ہوئے۔
آن شهر را که قبلاً لایش نام داشت، به افتخار جَدّ خود، دان، که یکی از پسران یعقوب بود، دان نامیدند.
اور اُنہوں نے اُس کا نام اپنے قبیلے کے بانی کے نام پر دان رکھا (دان اسرائیل کا بیٹا تھا)۔
مردم دان بُتها را برای خود در جای مخصوصی قرار دادند. یوناتان، پسر جَرشوم نوه موسی و پسرانش تا زمانی که مردم به اسارت برده شدند، کاهنان طایفهٔ دان بودند.
وہاں اُنہوں نے تراشا ہوا بُت رکھ کر پوجا کے انتظام پر یونتن مقرر کیا جو موسیٰ کے بیٹے جَیرسوم کی اولاد میں سے تھا۔ جب یونتن فوت ہوا تو اُس کی اولاد قوم کی جلاوطنی تک دان کے قبیلے میں یہی خدمت کرتی رہی۔
طایفهٔ دان تا روزی که خیمهٔ خدا در شیلوه بود، بُتهای میخا را پرستش می‌کردند.
میکاہ کا بنوایا ہوا بُت تب تک دان میں رہا جب تک اللہ کا گھر سَیلا میں تھا۔