Joshua 11

وقتی خبر پیروزیهای یوشع به گوش یابین، پادشاه حاصور رسید، فوراً پیامهایی برای این پادشاهان فرستاد: یوباب پادشاه مادون، پادشاهان شمرون و اخشاف، پادشاهان کوهستان شمالی، پادشاهان دشت اردن در جنوب دریاچهٔ جلیل و هامون، پادشاهان نافوت دور در غرب، پادشاهان کنعان در سمت شرق و غرب، پادشاهان اموریان، پادشاهان حِتّیان، پادشاهان فرزیان، پادشاهان یبوسیان در کوهستان، پادشاهان حویان در دامنهٔ کوه حرمون در سرزمین مصفه.
جب حصور کے بادشاہ یابین کو اِن واقعات کی خبر ملی تو اُس نے مدون کے بادشاہ یوباب اور سِمرون اور اَکشاف کے بادشاہوں کو پیغام بھیجے۔
وقتی خبر پیروزیهای یوشع به گوش یابین، پادشاه حاصور رسید، فوراً پیامهایی برای این پادشاهان فرستاد: یوباب پادشاه مادون، پادشاهان شمرون و اخشاف، پادشاهان کوهستان شمالی، پادشاهان دشت اردن در جنوب دریاچهٔ جلیل و هامون، پادشاهان نافوت دور در غرب، پادشاهان کنعان در سمت شرق و غرب، پادشاهان اموریان، پادشاهان حِتّیان، پادشاهان فرزیان، پادشاهان یبوسیان در کوهستان، پادشاهان حویان در دامنهٔ کوه حرمون در سرزمین مصفه.
اِس کے علاوہ اُس نے اُن بادشاہوں کو پیغام بھیجے جو شمال میں تھے یعنی شمالی پہاڑی علاقے میں، وادیِ یردن کے اُس حصے میں جو کِنّرت یعنی گلیل کے جنوب میں ہے، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے میں، مغرب میں واقع نافت دور میں
وقتی خبر پیروزیهای یوشع به گوش یابین، پادشاه حاصور رسید، فوراً پیامهایی برای این پادشاهان فرستاد: یوباب پادشاه مادون، پادشاهان شمرون و اخشاف، پادشاهان کوهستان شمالی، پادشاهان دشت اردن در جنوب دریاچهٔ جلیل و هامون، پادشاهان نافوت دور در غرب، پادشاهان کنعان در سمت شرق و غرب، پادشاهان اموریان، پادشاهان حِتّیان، پادشاهان فرزیان، پادشاهان یبوسیان در کوهستان، پادشاهان حویان در دامنهٔ کوه حرمون در سرزمین مصفه.
اور کنعان کے مشرق اور مغرب میں۔ یابین نے اموریوں، حِتّیوں، فرِزّیوں، پہاڑی علاقے کے یبوسیوں اور حرمون پہاڑ کے دامن میں واقع ملکِ مِصفاہ کے حِوّیوں کو بھی پیغام بھیجے۔
آنها همگی قوای خود را جمع کرده، یک ارتش متّحد تشکیل دادند که مثل ریگ دریا بی‌شمار بود. آنها با اسبان و ارّابه‌های جنگی در کنار چشمه‌های میرُوم اردو زده، برای جنگ با اسرائیل آماده شدند.
چنانچہ یہ اپنی تمام فوجوں کو لے کر جنگ کے لئے نکلے۔ اُن کے آدمی سمندر کے ساحل کی ریت کی مانند بےشمار تھے۔ اُن کے پاس متعدد گھوڑے اور رتھ بھی تھے۔
آنها همگی قوای خود را جمع کرده، یک ارتش متّحد تشکیل دادند که مثل ریگ دریا بی‌شمار بود. آنها با اسبان و ارّابه‌های جنگی در کنار چشمه‌های میرُوم اردو زده، برای جنگ با اسرائیل آماده شدند.
اِن تمام بادشاہوں نے اسرائیل سے لڑنے کے لئے متحد ہو کر اپنے خیمے میروم کے چشمے پر لگا دیئے۔
خداوند به یوشع فرمود: «نترس، زیرا فردا در همین وقت همهٔ آنها را کشته، به دست مردم اسرائیل تسلیم می‌کنم. زردپی پاهای اسبان ایشان را قطع کنید و ارّابه‌های آنها را آتش بزنید.»
رب نے یشوع سے کہا، ”اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ کل اِسی وقت تک مَیں نے اُن سب کو ہلاک کر کے اسرائیل کے حوالے کر دیا ہو گا۔ تجھے اُن کے گھوڑوں کی کونچوں کو کاٹنا اور اُن کے رتھوں کو جلا دینا ہے۔“
‌پس یوشع با مردان خود به میرُوم رفت و با یک حملهٔ ناگهانی، آنها را شکست داد.
چنانچہ یشوع اپنے تمام فوجیوں کو لے کر میروم کے چشمے پر آیا اور اچانک دشمن پر حملہ کیا۔
خداوند آنها را به دست مردم اسرائیل تسلیم کرد. و سربازان اسرائیل، دشمنان را تا به صیدون بزرگ و مسرفوت مایم در شمال و دشت مصفه در شرق تعقیب کرده کشتند و یکی از آنها را هم زنده نگذاشتند.
اور رب نے دشمنوں کو اسرائیلیوں کے حوالے کر دیا۔ اسرائیلیوں نے اُنہیں شکست دی اور اُن کا تعاقب کرتے کرتے شمال میں بڑے شہر صیدا اور مسرفات مائم تک جا پہنچے۔ اِسی طرح اُنہوں نے مشرق میں وادیِ مِصفاہ تک بھی اُن کا تعاقب کیا۔ آخر میں ایک بھی نہ بچا۔
پس یوشع همان‌طور که خداوند امر فرموده بود، با آنها رفتار نمود، زردپی پاهای اسبهای ایشان راقطع کرد و تمام ارّابه‌های ایشان را آتش زد.
رب کی ہدایت کے مطابق یشوع نے دشمن کے گھوڑوں کی کونچوں کو کٹوا کر اُس کے رتھوں کو جلا دیا۔
یوشع در راه بازگشت، حاصور را تصرّف کرد و پادشاه آن را کشت، زیرا حاصور در آن زمان نیرومندترین شهر بود.
پھر یشوع واپس آیا اور حصور کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ حصور اُن تمام بادشاہتوں کا صدر مقام تھا جنہیں اُنہوں نے شکست دی تھی۔ اسرائیلیوں نے شہر کے بادشاہ کو مار دیا
همهٔ ساکنان آنجا را با شمشیر کشت و هیچ جانداری را زنده نگذاشت و حاصور را نیز به آتش کشید.
اور شہر کے ہر جاندار کو اللہ کے حوالے کر کے ہلاک کر دیا۔ ایک بھی نہ بچا۔ پھر یشوع نے شہر کو جلا دیا۔
بعد به شهرهای دیگر هم حمله کرد. همه را از بین برد و پادشاهان آنها را به قتل رسانید. همان‌طور که موسی، خادم خداوند، دستور داده بود.
اِسی طرح یشوع نے اُن باقی بادشاہوں کے شہروں پر بھی قبضہ کر لیا جو اسرائیل کے خلاف متحد ہو گئے تھے۔ ہر شہر کو اُس نے رب کے خادم موسیٰ کے حکم کے مطابق تباہ کر دیا۔ بادشاہوں سمیت سب کچھ نیست کر دیا گیا۔
امّا یوشع از میان تمام شهرهایی که بر روی تپّه‌ها بنا شده بودند، فقط حاصور را آتش زد.
لیکن یشوع نے صرف حصور کو جلایا۔ پہاڑیوں پر کے باقی شہروں کو اُس نے رہنے دیا۔
تمام غنیمت و گلّه و رمه‌ای را که بنی‌اسرائیل به دست آوردند، برای خود نگه داشتند، امّا همهٔ مردم را با دَم شمشیر کشتند و هیچ‌کس را زنده نگذاشتند.
لُوٹ کا جو بھی مال جانوروں سمیت اُن میں پایا گیا اُسے اسرائیلیوں نے اپنے پاس رکھ لیا۔ لیکن تمام باشندوں کو اُنہوں نے مار ڈالا اور ایک بھی نہ بچنے دیا۔
یوشع طبق دستور خداوند به خادم خود موسی، و راهنمایی موسی رفتار کرد و همهٔ اوامر خداوند را کاملاً انجام داد.
کیونکہ رب نے اپنے خادم موسیٰ کو یہی حکم دیا تھا، اور یشوع نے سب کچھ ویسے ہی کیا جیسے رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔
به این ترتیب یوشع تمام آن سرزمین را تصرّف کرد. یعنی همهٔ کوهستان‌ها، منطقهٔ جنوبی، منطقهٔ جوشن، دشتها، کوهستان‌های اسرائیل و دشت اردن.
یوں یشوع نے پورے کنعان پر قبضہ کر لیا۔ اِس میں پہاڑی علاقہ، پورا دشتِ نجب، جشن کا پورا علاقہ، مغرب کا نشیبی پہاڑی علاقہ، وادیِ یردن اور اسرائیل کے پہاڑ اُن کے دامن کی پہاڑیوں سمیت شامل تھے۔
قلمرو اسرائیل از کوه حالق، در نزدیکی اَدوم، تا بعل جاد در دشت لبنان، در دامنهٔ کوه حرمون وسعت یافت و یوشع پادشاهان آنها را دستگیر کرد و به قتل رساند.
اب یشوع کی پہنچ جنوب میں سعیر کی طرف بڑھنے والے پہاڑ خلق سے لے کر لبنان کے میدانی علاقے کے شہر بعل جد تک تھی جو حرمون پہاڑ کے دامن میں تھا۔ یشوع نے اِن علاقوں کے تمام بادشاہوں کو پکڑ کر مار ڈالا۔
این جنگها سالهای زیادی طول کشید.
لیکن اِن بادشاہوں سے جنگ کرنے میں بہت وقت لگا،
تنها شهری که با اسرائیل صلح کرد جبعون بود که حویان در آن ساکن بودند. ولی همهٔ شهرهای دیگر را تصرّف کردند و از بین بردند.
کیونکہ جِبعون میں رہنے والے حِوّیوں کے علاوہ کسی بھی شہر نے اسرائیلیوں سے صلح نہ کی۔ اِس لئے اسرائیل کو اُن سب پر جنگ کر کے ہی قبضہ کرنا پڑا۔
چون این خواست خدا بود که دلهای آنها سخت گردد و به جنگ با اسرائیل برخیزند. در نتیجه همگی آنها بدون هیچ ترحّمی‌ کشته شدند. چنانکه خداوند به موسی فرموده بود.
رب ہی نے اُنہیں اکڑنے دیا تھا تاکہ وہ اسرائیل سے جنگ کریں اور اُن پر رحم نہ کیا جائے بلکہ اُنہیں پورے طور پر رب کے حوالے کر کے ہلاک کیا جائے۔ لازم تھا کہ اُنہیں یوں نیست و نابود کیا جائے جس طرح رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔
در این زمان یوشع، عناقیانی را که در منطقهٔ کوهستانی حبرون، دبیر، عناب و کوههای یهودا و اسرائیل زندگی می‌کردند، کشت و آنها را با شهرهایشان بکلّی نابود کرد.
اُس وقت یشوع نے اُن تمام عناقیوں کو ہلاک کر دیا جو حبرون، دبیر، عناب اور اُن تمام جگہوں میں رہتے تھے جو یہوداہ اور اسرائیل کے پہاڑی علاقے میں تھیں۔ اُس نے اُن سب کو اُن کے شہروں سمیت اللہ کے حوالے کر کے تباہ کر دیا۔
از عناقیان یک نفر هم در سرزمین اسرائیل زنده نماند، امّا بعضی از آنها در غزه، جت و اشدود باقی ماندند.
اسرائیل کے پورے علاقے میں عناقیوں میں سے ایک بھی نہ بچا۔ صرف غزہ، جات اور اشدود میں کچھ زندہ رہے۔
به این ترتیب یوشع، طبق دستور خداوند به موسی، تمام آن سرزمین را تصرّف نمود و آن را به عنوان ملکیّت به بنی‌اسرائیل داد و سپس آن را بین تمام طایفه‌های بنی‌اسرائیل تقسیم کرد. سرانجام در آن سرزمین آرامی‌ برقرار شد.
غرض یشوع نے پورے ملک پر یوں قبضہ کیا جس طرح رب نے موسیٰ کو بتایا تھا۔ پھر اُس نے اُسے قبیلوں میں تقسیم کر کے اسرائیل کو میراث میں دے دیا۔ جنگ ختم ہوئی، اور ملک میں امن و امان قائم ہو گیا۔