ای اورشلیم، تو محکوم به فنا هستی!
چرا جامهٔ قرمز میپوشی؟
چرا خود را با جواهرات میآرایی و سُرمه بر چشمان خود میکشی،
خودت را بیهوده زیبا میکنی!
عُشاق تو، تو را طرد کرده
و میخواهند تو را بکشند.
تو پھر تُو کیا کر رہی ہے، تُو جسے خاک میں ملا دیا گیا ہے؟ اب قرمزی لباس اور سونے کے زیورات پہننے کی کیا ضرورت ہے؟ اِس وقت اپنی آنکھوں کو سُرمے سے سجانے اور اپنے آپ کو آراستہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ تیرے عاشق تو تجھے حقیر جانتے بلکہ تجھے جان سے مارنے کے درپَے ہیں۔