حزقیای پادشاه و مردم یهودا میکا را نکشتند. برعکس، حزقیا برای خداوند احترام قایل بود و سعی کرد حمایت او را جلب کند. خداوند نیز از مصیبتی که گفته بود به سر آنها خواهد آورد، منصرف شد. اکنون نزدیک است ما بلای بزرگی برای خود به وجود آوریم.»
کیا یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ یا یہوداہ کے کسی اَور شخص نے میکاہ کو سزائے موت دی؟ ہرگز نہیں، بلکہ حِزقیاہ نے رب کا خوف مان کر اُس کا غصہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔ نتیجے میں رب نے پچھتا کر وہ سزا اُن پر نازل نہ کی جس کا اعلان وہ کر چکا تھا۔ سنیں، اگر ہم یرمیاہ کو سزائے موت دیں تو اپنے آپ پر سخت سزا لائیں گے۔“