Isaiah 62

برای تشویق اورشلیم سخن می‌گویم، و ساکت نخواهم شد تا او نجات یابد، و پیروزی او مثل چراغی در شب نمایان باشد.
صیون کی خاطر مَیں خاموش نہیں رہوں گا، یروشلم کی خاطر تب تک آرام نہیں کروں گا جب تک اُس کی راستی طلوعِ صبح کی طرح نہ چمکے اور اُس کی نجات مشعل کی طرح نہ بھڑکے۔
ای اورشلیم ملّتهای دیگر می‌بینند که تو پیروز شده‌ای! و تمام پادشاهان آنها جلال تو را خواهند دید. تو را به نامی تازه خواهند نامید، اسمی که خود خداوند به تو داده است.
اقوام تیری راستی دیکھیں گی، تمام بادشاہ تیری شان و شوکت کا مشاہدہ کریں گے۔ اُس وقت تجھے نیا نام ملے گا، ایسا نام جو رب کا اپنا منہ متعین کرے گا۔
تو مثل تاج زیبایی برای خداوند خواهی بود.
تُو رب کے ہاتھ میں شاندار تاج اور اپنے خدا کے ہاتھ میں شاہی کُلاہ ہو گی۔
دیگر کسی تو را «ترک شده» و یا زمینت را «زن طرد شده» نخواهد خواند. اسم تازهٔ تو این است: «خداوند از او خشنود است.» و سرزمین تو را به عنوان «شوهردار» خواهند شناخت. چون خداوند از تو خشنود است، و برای سرزمین تو مثل شوهری خواهد بود.
آئندہ لوگ تجھے نہ کبھی ’متروکہ‘ نہ تیرے ملک کو ’ویران و سنسان‘ قرار دیں گے بلکہ تُو ’میرا لطف‘ اور تیرا ملک ’بیاہی‘ کہلائے گا۔ کیونکہ رب تجھ سے لطف اندوز ہو گا، اور تیرا ملک شادی شدہ ہو گا۔
مثل جوانی که با دوشیزه‌ای ازدواج می‌کند، همین‌طور خالق تو با تو ازدواج می‌کند، همان‌طور که داماد از وجود عروس شاد است، همان‌طور خدای تو از تو خشنود خواهد بود.
جس طرح جوان آدمی کنواری سے شادی کرتا ہے اُسی طرح تیرے فرزند تجھے بیاہ لیں گے۔ اور جس طرح دُولھا دُلھن کے باعث خوشی مناتا ہے اُسی طرح تیرا خدا تیرے سبب سے خوشی منائے گا۔
ای اورشلیم، من نگهبانانی بر روی دیوارهای تو گماشته‌ام که هیچ‌وقت -‌نه در شب و نه در روز- ساکت نخواهند بود. آنها باید خداوند را به یاد وعده‌هایش بیندازند و نگذارند آنها را فراموش کند.
اے یروشلم، مَیں نے تیری فصیل پر پہرے دار لگائے ہیں جو دن رات آواز دیں۔ اُنہیں ایک لمحے کے لئے بھی خاموش رہنے کی اجازت نہیں ہے۔ اے رب کو یاد دلانے والو، اُس وقت تک نہ خود آرام کرو،
آنها نباید او را آرام بگذارند تا اورشلیم را مثل گذشته مستحکم و به صورت شهری مورد ستایش همهٔ جهان درآورد.
نہ رب کو آرام کرنے دو جب تک وہ یروشلم کو از سرِ نو قائم نہ کر لے۔ جب پوری دنیا شہر کی تعریف کرے گی تب ہی تم سکون کا سانس لے سکتے ہو۔
خداوند با تو چنین پیمان بزرگی بسته و با قدرت خودش آن را به انجام خواهد رسانید. غلاّت شما دیگر غذای دشمنان شما نخواهد شد و بیگانگان شراب شما را نخواهند نوشید.
رب نے اپنے دائیں ہاتھ اور زورآور بازو کی قَسم کھا کر وعدہ کیا ہے، ”آئندہ نہ مَیں تیرا غلہ تیرے دشمنوں کو کھلاؤں گا، نہ بڑی محنت سے بنائی گئی تیری مَے کو اجنبیوں کو پلاؤں گا۔
امّا شما که غلّه را کاشتید و درو کردید، نان آن را می‌خورید و خدا را ستایش می‌کنید. شما، کسانی‌که تاکستانها را باغبانی می‌کنید و انگور آنها را می‌چینید، از شراب آنها در صحن معبد بزرگ من خواهید نوشید.
کیونکہ آئندہ فصل کی کٹائی کرنے والے ہی رب کی ستائش کرتے ہوئے اُسے کھائیں گے، اور انگور چننے والے ہی میرے مقدِس کے صحنوں میں آ کر اُن کا رس پئیں گے۔“
ای مردم اورشلیم، از شهر خارج شوید و راهی برای بازگشت قوم خود بسازید! شاهراهی آماده کنید و سنگها را از سر راه بردارید! علامتی برای راهنمایی ملّتها قرار دهید،
داخل ہو جاؤ، شہر کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ! قوم کے لئے راستہ تیار کرو! راستہ بناؤ، راستہ بناؤ! اُسے پتھروں سے صاف کرو! تمام اقوام کے اوپر جھنڈا گاڑ دو!
که خداوند به تمام جهان اعلام می‌کند: «به مردم اورشلیم بگویید که خداوند برای نجات شما می‌آید، و آنهایی را که آزاد ساخته با خود می‌آورد.»
کیونکہ رب نے دنیا کی انتہا تک اعلان کیا ہے، ”صیون بیٹی کو بتاؤ کہ دیکھ، تیری نجات آنے والی ہے۔ دیکھ، اُس کا اجر اُس کے پاس ہے، اُس کا انعام اُس کے آگے آگے چل رہا ہے۔“
شما «قوم مقدّس خداوند» خوانده خواهید شد، «قومی که خداوند نجات داده است.» اورشلیم به نام «شهر محبوب خدا» و «شهری که خداوند آن را ترک نکرده» نامیده خواهد شد.
تب وہ ’مُقدّس قوم‘ اور ’وہ قوم جسے رب نے عوضانہ دے کر چھڑایا ہے‘ کہلائیں گے۔ اے یروشلم بیٹی، تُو ’مرغوب‘ اور ’غیرمتروکہ شہر‘ کہلائے گی۔