و اکنون در بابل همان چیز دوباره واقع شده است. شما را به اسارت گرفتهاند و چیزی در مقابل آن نپرداختهاند. آنها که بر شما حکومت میکنند، دایماً با غرور به خود میبالند و مرا تحقیر میکنند.
رب فرماتا ہے، ”اب جو زیادتی میری قوم سے ہو رہی ہے اُس کا میرے ساتھ کیا واسطہ ہے؟“ رب فرماتا ہے، ”میری قوم تو مفت میں چھین لی گئی ہے، اور اُس پر حکومت کرنے والے شیخی مار کر پورا دن میرے نام پر کفر بکتے ہیں۔