حزقیا آنها را با خوشحالی پذیرفت و تمام ثروت خود یعنی ذخایر نقره، طلا، ادویهجات، عطریّات و مهمّات جنگی خود را به آنها نشان داد. چیزی در انبارها و خزائن او در سرتاسر مملکت وجود نداشت که به آنها نشان نداده باشد.
حِزقیاہ نے خوشی سے وفد کا استقبال کر کے اُسے وہ تمام خزانے دکھائے جو ذخیرہ خانے میں محفوظ رکھے گئے تھے یعنی تمام سونا چاندی، بلسان کا تیل اور باقی قیمتی تیل۔ اُس نے پورا اسلحہ خانہ اور باقی سب کچھ بھی دکھایا جو اُس کے خزانوں میں تھا۔ پورے محل اور پورے ملک میں کوئی خاص چیز نہ رہی جو اُس نے اُنہیں نہ دکھائی۔