Isaiah 29

وای بر تو ای اورشلیم، وای بر تو ای قربانگاه خدا! وای بر شهری که داوود در آن اردو زد، بگذارید یکی دو سالی از جشن‌ها و اعیاد آن بگذرد،
اے اری ایل، اری ایل ، تجھ پر افسوس! اے شہر جس میں داؤد خیمہ زن تھا، تجھ پر افسوس! چلو، سال بہ سال اپنے تہوار مناتے رہو۔
آنگاه خدا به شهری که «قربانگاه خدا» نامیده شده، مصیبت خواهد رسانید. همه‌جا گریه و زاری خواهد بود و تمام شهر مثل قربانگاه خون‌آلود خواهد بود.
لیکن مَیں اری ایل کو یوں گھیر کر تنگ کروں گا کہ اُس میں آہ و زاری سنائی دے گی۔ تب یروشلم میرے نزدیک صحیح معنوں میں اری ایل ثابت ہو گا۔
خداوند به شهر حمله و از هر طرف آن را محاصره می‌کند.
کیونکہ مَیں تجھے ہر طرف سے پُشتہ بندی سے گھیر کر بند رکھوں گا، تیرے محاصرے کا پورا بندوبست کروں گا۔
اورشلیم مثل روحی که تقلّا می‌کند از اعماق زمین سخن بگوید، صدای گرفته‌اش از زیر خاک و گل به گوش می‌رسد.
تب تُو اِتنا پست ہو گا کہ خاک میں سے بولے گا، تیری دبی دبی آواز گرد میں سے نکلے گی۔ جس طرح مُردہ روح زمین کے اندر سے سرگوشی کرتی ہے اُسی طرح تیری دھیمی دھیمی آواز زمین میں سے نکلے گی۔
ای اورشلیم، همهٔ بیگانگانی که به تو حمله می‌کنند مثل گرد و خاک به اطراف پاشیده خواهند شد و ارتش‌های هولناک آنها، به طور ناگهانی و بدون انتظار، مثل کاهی در برابر باد پراکنده خواهند شد.
لیکن اچانک تیرے متعدد دشمن باریک دُھول کی طرح اُڑ جائیں گے، ظالموں کا غول ہَوا میں بھوسے کی طرح تتر بتر ہو جائے گا۔ کیونکہ اچانک، ایک ہی لمحے میں
خدای متعال با شدّتِ صاعقه و زلزله شما را نجات خواهد داد. او توفان و باد و آتشِ سرکش خواهد فرستاد.
رب الافواج اُن پر ٹوٹ پڑے گا۔ وہ بجلی کی کڑکتی آوازیں، زلزلہ، بڑا شور، تیز آندھی، طوفان اور بھسم کرنے والی آگ کے شعلے اپنے ساتھ لے کر شہر کی مدد کرنے آئے گا۔
آنگاه، تمام ارتش‌ ملّتهایی که به شهری که قربانگاه خداوند در آن قرار دارد حمله می‌کنند مثل یک رؤیا و مثل چیزی که در شب به خیال آدم می‌آید، ناپدید خواهند شد.
تب اری ایل سے لڑنے والی تمام قوموں کے غول خواب جیسے لگیں گے۔ جو یروشلم پر حملہ کر کے اُس کا محاصرہ کر رہے اور اُسے تنگ کر رہے تھے وہ رات میں رویا جیسے غیرحقیقی لگیں گے۔
تمام ملّتهایی که برای حمله به اورشلیم دور هم جمع شده‌اند، مثل مرد گرسنه‌ای هستند که در خواب می‌بیند که غذا می‌خورد امّا گرسنه بیدار می‌شود، یا مثل شخصی که از تشنگی در حال مرگ است و در خواب می‌بیند که آب می‌نوشد، امّا وقتی بیدار می‌شود دهان و گلویش از تشنگی خشک است.
تمہارے دشمن اُس بھوکے آدمی کی مانند ہوں گے جو خواب میں دیکھتا ہے کہ مَیں کھانا کھا رہا ہوں، لیکن پھر جاگ کر جان لیتا ہے کہ مَیں ویسے کا ویسا بھوکا ہوں۔ تمہارے مخالف اُس پیاسے آدمی کی مانند ہوں گے جو خواب میں دیکھتا ہے کہ مَیں پانی پی رہا ہوں، لیکن پھر جاگ کر جان لیتا ہے کہ مَیں ویسے کا ویسا نڈھال اور پیاسا ہوں۔ یہی اُن تمام بین الاقوامی غولوں کا حال ہو گا جو کوہِ صیون سے جنگ کریں گے۔
به حماقت خود ادامه بدهید! باز هم نابینا باقی بمانید! بدون شراب مست شوید! و بدون نوشیدن یک قطره شراب، مستانه حرکت کنید.
حیرت زدہ ہو کر ہکا بکا رہ جاؤ! اندھے ہو کر نابینا ہو جاؤ! متوالے ہو جاؤ، لیکن مَے سے نہیں۔ لڑکھڑاتے جاؤ، لیکن شراب سے نہیں۔
خداوند شما را خواب‌آلود کرده و شما آماده‌اید به خوابی عمیق فرو روید. انبیا باید چشم مردم باشند، امّا خداوند چشمان آنها را بسته است.
کیونکہ رب نے تمہیں گہری نیند سُلا دیا ہے، اُس نے تمہاری آنکھوں یعنی نبیوں کو بند کیا اور تمہارے سروں یعنی رویا دیکھنے والوں پر پردہ ڈال دیا ہے۔
مفهوم نبوّتها از شما پوشیده و مانند طومارِ مُهر و موم شده خواهد بود. اگر آن را به کسی‌که خواندن می‌داند، بدهید و از او بخواهید آن را بخواند او خواهد گفت که نمی‌تواند، چون آن مُهر و موم شده است.
اِس لئے جو بھی کلام نازل ہوا ہے وہ تمہارے لئے سر بہ مُہر کتاب ہی ہے۔ اگر اُسے کسی پڑھے لکھے آدمی کو دیا جائے تاکہ پڑھے تو وہ جواب دے گا، ”یہ پڑھا نہیں جا سکتا، کیونکہ اِس پر مُہر ہے۔“
و اگر آن را به آدمی بی‌سواد بدهید و از او بخواهید آن را برایتان بخواند، او در جواب خواهد گفت که نمی‌تواند بخواند.
اور اگر اُسے کسی اَن پڑھ آدمی کو دیا جائے تو وہ کہے گا، ”مَیں اَن پڑھ ہوں۔“
خداوند گفت: «این مردم ادّعا می‌کنند که مرا می‌پرستند، امّا حرفهای آنها بی‌معنی است. دین آنها چیزی جز قوانین و احادیث انسانی نیست چیزی که آنها از حفظ کرده‌اند.
رب فرماتا ہے، ”یہ قوم میرے حضور آ کر اپنی زبان اور ہونٹوں سے تو میرا احترام کرتی ہے، لیکن اُس کا دل مجھ سے دُور ہے۔ اُن کی خدا ترسی صرف انسان ہی کے رٹے رٹائے احکام پر مبنی ہے۔
پس من با ضربات غیرقابل انتظار و پی‌درپی، آنها را شگفت‌زده خواهم کرد. خردمندان آنها آدمهایی جاهل و زرنگی‌های آنها بیهوده خواهند بود.»
اِس لئے آئندہ بھی میرا اِس قوم کے ساتھ سلوک حیرت انگیز ہو گا۔ ہاں، میرا سلوک عجیب و غریب ہو گا۔ تب اُس کے دانش مندوں کی دانش جاتی رہے گی، اور اُس کے سمجھ داروں کی سمجھ غائب ہو جائے گی۔“
وای بر کسانی‌که می‌کوشند نقشه‌های خود را از خدا پنهان کنند. آنها نقشه‌های خود را مخفیانه اجرا می‌کنند و می‌پندارند که کسی آنها را نمی‌بیند و هیچ‌کس نمی‌داند آنها چه می‌‌کنند.
اُن پر افسوس جو اپنا منصوبہ زمین کی گہرائیوں میں دبا کر رب سے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں، جو تاریکی میں اپنے کام کر کے کہتے ہیں، ”کون ہمیں دیکھ لے گا، کون ہمیں پہچان لے گا؟“
آنها همه‌چیز را وارونه می‌کنند. کدام مهمتر است، کوزه یا کوزه‌گر؟ آیا ساختهٔ دست انسان می‌تواند به او بگوید: «تو مرا نساختی؟» یا می‌تواند بگوید: «تو نمی‌دانی چه می‌کنی؟»
تمہاری کج رَوی پر لعنت! کیا کمہار کو اُس کے گارے کے برابر سمجھا جاتا ہے؟ کیا بنی ہوئی چیز بنانے والے کے بارے میں کہتی ہے، ”اُس نے مجھے نہیں بنایا“؟ یا کیا جس کو تشکیل دیا گیا ہے وہ تشکیل دینے والے کے بارے میں کہتا ہے، ”وہ کچھ نہیں سمجھتا“؟ ہرگز نہیں!
همان‌طور که ضرب‌المثل معروف می‌گوید: بزودی جنگلهای انبوه، کشتزار و زمینهای زراعتی دوباره جنگل می‌شوند.
تھوڑی ہی دیر کے بعد لبنان کا جنگل پھلتے پھولتے باغ میں تبدیل ہو گا جبکہ پھلتا پھولتا باغ جنگل سا لگے گا۔
وقتی آن روز برسد، آدمهای کَر می‌توانند کتابی را که بلند خوانده می‌شود، بشنوند و نابینایانی که در تاریکی زندگی می‌کنند، چشمانشان باز شده و خواهند دید.
اُس دن بہرے کتاب کی تلاوت سنیں گے، اور اندھوں کی آنکھیں اندھیرے اور تاریکی میں سے نکل کر دیکھ سکیں گی۔
فقیران و افتادگان بار دیگر خوشی‌ای را که خداوند، خدای قدّوس اسرائیل، می‌دهد خواهند یافت.
ایک بار پھر فروتن رب کی خوشی منائیں گے، اور محتاج اسرائیل کے قدوس کے باعث شادیانہ بجائیں گے۔
آنهایی که به دیگران ستم می‌کنند و به خدا ناسزا می‌گویند، از بین خواهند رفت و تمام گناهکاران نابود می‌شوند.
ظالم کا نام و نشان نہیں رہے گا، طعنہ زن ختم ہو جائیں گے، اور دوسروں کی تاک میں بیٹھنے والے سب کے سب رُوئے زمین پر سے مٹ جائیں گے۔
خدا اینها را نابود خواهد کرد: کسانی‌که به دیگران افترا و تهمت می‌زنند، آنهایی که مانع مجازات جنایتکاران می‌شوند و یا با دروغ نمی‌گذارند مردمان امین و صالح به حقّ خود برسند.
یہی اُن کا انجام ہو گا جو عدالت میں دوسروں کو قصوروار ٹھہراتے، شہر کے دروازے میں عدالت کرنے والے قاضی کو پھنسانے کی کوشش کرتے اور جھوٹی گواہیوں سے بےقصور کا حق مارتے ہیں۔
پس اکنون خداوند، خدای اسرائیل که ابراهیم را از سختی‌ها رهانید، می‌گوید: «ای قوم من، شما بیش از این بی‌آبرو نخواهید شد، و صورتهای شما دیگر از شرم، رنگ‌پریده نخواهد بود.
چنانچہ رب جس نے پہلے ابراہیم کا بھی فدیہ دے کر اُسے چھڑایا تھا یعقوب کے گھرانے سے فرماتا ہے، ”اب سے یعقوب شرمندہ نہیں ہو گا، اب سے اسرائیلیوں کا رنگ فق نہیں پڑ جائے گا۔
وقتی فرزندانی را که من به شما می‌دهم ببینید، آنگاه پی خواهید برد که من خدای قدّوس اسرائیل هستم. شما با ترس و حرمت، احترام مرا نگاه خواهید داشت.
جب وہ اپنے درمیان اپنے بچوں کو جو میرے ہاتھوں کا کام ہیں دیکھیں گے تو وہ میرے نام کو مُقدّس مانیں گے۔ وہ یعقوب کے قدوس کو مُقدّس جانیں گے اور اسرائیل کے خدا کا خوف مانیں گے۔
مردمان احمق یاد می‌گیرند و می‌فهمند و آنهایی‌ که همیشه گِله و شکایت می‌کنند، از یادگیری خوشحال خواهند بود.»
اُس وقت جن کی روح آوارہ ہے وہ سمجھ حاصل کریں گے، اور بڑبڑانے والے تعلیم قبول کریں گے۔“