فقط تعداد کمی زنده میمانند، و اسرائیل مانند درخت زیتونی خواهد بود که زیتونهای آن را چیده باشند و فقط دو یا سه تا زیتون در شاخههای بالا، و چند عدد در شاخههای پایینی آن، هنوز باقیمانده باشد. من، خداوند، خدای اسرائیل این را گفتهام.»
تاہم کچھ نہ کچھ بچا رہے گا، اُن دو چار زیتونوں کی طرح جو چنتے وقت درخت کی چوٹی پر رہ جاتے ہیں۔ درخت کو ڈنڈے سے جھاڑنے کے باوجود کہیں نہ کہیں چند ایک لگے رہیں گے۔“ یہ ہے رب، اسرائیل کے خدا کا فرمان۔