Isaiah 11

خاندان سلطنتی داوود مثل درختی است که از تنه قطع شده باشد، امّا از کنُدهٔ خشک شدهٔ آن، شاخه‌های تازه‌ای جوانه می‌زند.
یسّی کے مُڈھ میں سے کونپل پھوٹ نکلے گی، اور اُس کی بچی ہوئی جڑوں سے شاخ نکل کر پھل لائے گی۔
روح خداوند به او حکمت و دانش و مهارت برای حکومت خواهد داد. او ارادهٔ خداوند را می‌داند و حرمت او را نگاه خواهد داشت،
رب کا روح اُس پر ٹھہرے گا یعنی حکمت اور سمجھ کا روح، مشورت اور قوت کا روح، عرفان اور رب کے خوف کا روح۔
از اطاعت او خرسند است، و از روی ظاهر و شایعات داوری نخواهد کرد.
رب کا خوف اُسے عزیز ہو گا۔ نہ وہ دکھاوے کی بنا پر فیصلہ کرے گا، نہ سنی سنائی باتوں کی بنا پر فتویٰ دے گا
او فقیران را با انصاف داوری می‌کند و به داد درماندگان خواهد رسید. به دستور او مردم مجازات و خطاکاران کشته می‌شوند.
بلکہ انصاف سے بےبسوں کی عدالت کرے گا اور غیرجانب داری سے ملک کے مصیبت زدوں کا فیصلہ کرے گا۔ اپنے کلام کی لاٹھی سے وہ زمین کو مارے گا اور اپنے منہ کی پھونک سے بےدین کو ہلاک کرے گا۔
او با عدالت و راستی بر قوم حکومت خواهد کرد.
وہ راست بازی کے پٹکے اور وفاداری کے زیرجامے سے ملبّس رہے گا۔
گرگ و برّه با هم در صلح و آرامش زندگی می‌کنند، پلنگها در کنار بُزغاله‌ها می‌خوابند. گوساله‌ها و شیر بچگان با هم غذا می‌خورند، و بچّه‌های خُرد سال از آنها نگهداری می‌کنند.
بھیڑیا اُس وقت بھیڑ کے بچے کے پاس ٹھہرے گا، اور چیتا بھیڑ کے بچے کے پاس آرام کرے گا۔ بچھڑا، جوان شیرببر اور موٹا تازہ بَیل مل کر رہیں گے، اور چھوٹا لڑکا اُنہیں ہانک کر سنبھالے گا۔
گاوها و خرسها با هم تغذیه می‌کنند، و بچّه‌های آنها با صلح و آرامش در کنار هم می‌خوابند. شیرها مثل گاوها، کاه خواهند خورد.
گائے ریچھ کے ساتھ چَرے گی، اور اُن کے بچے ایک دوسرے کے ساتھ آرام کریں گے۔ شیرببر بَیل کی طرح بھوسا کھائے گا۔
حتّی اگر طفلی دست خود را در سوراخ مار سمّی فرو کند، آسیبی نخواهد دید.
شیرخوار بچہ ناگ کی بانبی کے قریب کھیلے گا، اور جوان بچہ اپنا ہاتھ زہریلے سانپ کے بِل میں ڈالے گا۔
دیگر چیز مضرّی نخواهد بود و شریری در صهیون -‌کوه مقدّس خداوند- وجود نخواهد داشت. همان‌طور که دریاها از آب پُر هستند، این سرزمین نیز از دانش و حکمت خدا پُر خواهد بود.
میرے تمام مُقدّس پہاڑ پر نہ غلط اور نہ تباہ کن کام کیا جائے گا۔ کیونکہ ملک رب کے عرفان سے یوں معمور ہو گا جس طرح سمندر پانی سے بھرا رہتا ہے۔
روزی می‌آید که پادشاه جدید از خاندان داوود، نمونه‌ای برای ملّتها خواهد بود. همه در کاخ شاهانه جمع می‌شوند و به او ادای احترام خواهند کرد.
اُس دن یسّی کی جڑ سے پھوٹی ہوئی کونپل اُمّتوں کے لئے جھنڈا ہو گا۔ قومیں اُس کی طالب ہوں گی، اور اُس کی سکونت گاہ جلالی ہو گی۔
وقتی آن روز فرا رسد، خداوند بار دیگر با قدرت، تمام کسانی را که از قوم اسرائیل در آشور، مصر و سرزمینهای فتروس، حبشه، عیلام، شنعار و حمات و در سواحل و جزایر پراکنده‌اند، به وطن خودشان برمی‌گرداند.
اُس دن رب ایک بار پھر اپنا ہاتھ بڑھائے گا تاکہ اپنی قوم کا وہ بچا کھچا حصہ دوبارہ حاصل کرے جو اسور، شمالی اور جنوبی مصر، ایتھوپیا، عیلام، بابل، حمات اور ساحلی علاقوں میں منتشر ہو گا۔
خداوند با علامتی به ملّتهای دیگر نشان خواهد داد که او می‌خواهد بار دیگر قوم اسرائیل را که در چهار گوشهٔ دنیا پراکنده‌اند، دور هم جمع کند.
وہ قوموں کے لئے جھنڈا گاڑ کر اسرائیل کے جلاوطنوں کو اکٹھا کرے گا۔ ہاں، وہ یہوداہ کے بکھرے افراد کو دنیا کے چاروں کونوں سے لا کر جمع کرے گا۔
دیگر پادشاهی شمالی اسرائیل به یهودا حسادت نخواهد کرد و یهودا دشمن اسرائیل نخواهد بود.
تب اسرائیل کا حسد ختم ہو جائے گا، اور یہوداہ کے دشمن نیست و نابود ہو جائیں گے۔ نہ اسرائیل یہوداہ سے حسد کرے گا، نہ یہوداہ اسرائیل سے دشمنی رکھے گا۔
آنها با هم به فلسطینی‌ها در غرب حمله می‌کنند و در شرق، اموال دیگران را به یغما خواهند برد. آنها مردم اَدوم و موآب را شکست می‌دهند و مردم آمون را زیر سلطهٔ خود درمی‌آورند.
پھر دونوں مغرب میں فلستی ملک پر جھپٹ پڑیں گے اور مل کر مشرق کے باشندوں کو لُوٹ لیں گے۔ ادوم اور موآب اُن کے قبضے میں آئیں گے، اور عمون اُن کے تابع ہو جائے گا۔
خداوند آب خلیج سوئز را خشک می‌کند و با یک باد داغ رود فرات را می‌سوزاند و آن را به هفت نهر کوچکتر تبدیل می‌کند تا هرکس بتواند به آسانی از آن‌ رد شود.
رب بحرِ قُلزم کو خشک کرے گا اور ساتھ ساتھ دریائے فرات کے اوپر ہاتھ ہلا کر اُس پر زوردار ہَوا چلائے گا۔ تب دریا سات ایسی نہروں میں بٹ جائے گا جو پیدل ہی پار کی جا سکیں گی۔
از آشور شاهراهی برای عبور بازماندگان قوم اسرائیل باز خواهد شد، همان‌طور که برای اجدادشان وقتی از مصر بیرون آمدند، چنین راهی باز شد.
ایک ایسا راستہ بنے گا جو رب کے بچے ہوئے افراد کو اسور سے اسرائیل تک پہنچائے گا، بالکل اُس راستے کی طرح جس نے اسرائیلیوں کو مصر سے نکلتے وقت اسرائیل تک پہنچایا تھا۔