Hosea 5

«ای کاهنان بشنوید! ای قوم اسرائیل توجّه کنید! ای خاندان پادشاه گوش بدهید! شما محکوم هستید، زیرا در مصفه همچون دامی گشتید و در کوه تابور مانند دام شدید.
اے امامو، سنو میری بات! اے اسرائیل کے گھرانے، توجہ دے! اے شاہی خاندان، میرے پیغام پر غور کر! تم پر فیصلہ ہے، کیونکہ اپنی بُت پرستی سے تم نے مِصفاہ میں پھندا لگا دیا، تبور پہاڑ پر جال بچھا دیا
ای مردم سرکش، شما را به‌خاطر کشتار بی‌حد، مجازات می‌کنم.
اور شِطّیم میں گڑھا کھدوا لیا ہے۔ خبردار! مَیں تم سب کو سزا دوں گا۔
من اسرائیل را می‌شناسم و کارهای وی هم از من مخفی نیست. اسرائیل زنا کرده و آلوده شده است.»
مَیں تو اسرائیل کو خوب جانتا ہوں، وہ مجھ سے چھپا نہیں رہ سکتا۔ اسرائیل اب عصمت فروش بن گیا ہے، وہ ناپاک ہے۔
کارهایشان مانع بازگشت آنها به سوی خدایشان است، زیرا روح زناکاری در آنها رخنه کرده است و نمی‌توانند خداوند را بشناسند.
اُن کی بُری حرکتیں اُنہیں اُن کے خدا کے پاس واپس آنے نہیں دیتیں۔ کیونکہ اُن کے اندر زناکاری کی روح ہے، اور وہ رب کو نہیں جانتے۔
غرور قوم اسرائیل علیه آنها شهادت می‌دهد. مردم افرایم در زیر بار گناه می‌لغزند و یهودا هم با آنها یک‌‌جا به زمین می‌خورد.
اسرائیل کا تکبر اُس کے خلاف گواہی دیتا ہے، اور وہ اپنے قصور کے باعث گر جائے گا۔ یہوداہ بھی اُس کے ساتھ گر جائے گا۔
آنها با رمه و گلّهٔ خود به جستجوی خداوند می‌روند، امّا او را نمی‌یابند، زیرا او خود را از آنها دور ساخته است.
تب وہ اپنی بھیڑبکریوں اور گائےبَیلوں کو لے کر رب کو تلاش کریں گے، لیکن بےفائدہ۔ وہ اُسے پا نہیں سکیں گے، کیونکہ وہ اُنہیں چھوڑ کر چلا گیا ہے۔
آنها به خداوند خیانت کرده‌اند و فرزندان غیر مشروع به وجود آورده‌اند. پس اکنون آنها و سرزمین ایشان بزودی از بین خواهند رفت.
اُنہوں نے رب سے بےوفا ہو کر ناجائز اولاد پیدا کی ہے۔ اب نیا چاند اُنہیں اُن کی موروثی زمینوں سمیت ہڑپ کر لے گا۔
شیپور جنگ را در جبعه و زنگ خطر را در رامه به صدا در آورید و در بیت آون فریاد بزنید. ای مردم بنیامین، از ترس بلرزید!
جِبعہ میں نرسنگا پھونکو، رامہ میں تُرم بجاؤ! بیت آون میں جنگ کے نعرے بلند کرو۔ اے بن یمین، دشمن تیرے پیچھے پڑ گیا ہے!
ای افرایم روز مجازات تو نزدیک است و بزودی ویران می‌شوی. به بنی‌اسرائیل اعلام می‌کنم که این واقعه حتمی است.
جس دن مَیں سزا دوں گا اُس دن اسرائیل ویران و سنسان ہو جائے گا۔ دھیان دو کہ مَیں نے اسرائیلی قبیلوں کے بارے میں قابلِ اعتماد باتیں بتائی ہیں۔
خداوند می‌فرماید: «رهبران یهودا زمینها را غارت می‌کنند، بنابراین من خشم خود را مانند سیلاب بر آنها فرو خواهم ریخت.
یہوداہ کے راہنما اُن جیسے بن گئے ہیں جو ناجائز طور پر اپنی زمین کی حدود بڑھا دیتے ہیں۔ جواب میں مَیں اپنا غضب موسلادھار بارش کی طرح اُن پر نازل کروں گا۔
اسرائیل مورد قهر من قرار گرفته است و در روز محاکمه درهم کوبیده می‌شود، زیرا پیرو چیزهای باطل گردیده است.
اسرائیل پر اِس لئے ظلم ہو رہا ہے اور اُس کا حق مارا جا رہا ہے کہ وہ بےمعنی بُتوں کے پیچھے بھاگنے پر تُلا ہوا ہے۔
بنابراین، من برای اسرائیل مانند بید که پشم را از بین می‌برد خواهم بود و ریشهٔ یهودا را نابود می‌کنم.
مَیں اسرائیل کے لئے پیپ اور یہوداہ کے لئے سڑاہٹ کا باعث بنوں گا۔
«وقتی اسرائیل دید که تا چه حد بیمار است و یهودا که جراحت او تا چه حد است، افرایم به کشور آشور روی ‌آورد و به پادشاه بزرگ آن پناه برد. امّا امپراتور آشور قادر نیست که او را شفا بدهد و یا زخمش را مداوا نماید.
اسرائیل نے اپنی بیماری دیکھی اور یہوداہ نے اپنے ناسور پر غور کیا۔ تب اسرائیل نے اسور کی طرف رجوع کیا اور اسور کے عظیم بادشاہ کو پیغام بھیج کر اُس سے مدد مانگی۔ لیکن وہ تمہیں شفا نہیں دے سکتا، وہ تمہارے ناسور کا علاج نہیں کر سکتا۔
مانند شیری که شکار خود را می‌درد، من افرایم و یهودا را می‌درم و با خود می‌برم و هیچ‌کسی نمی‌تواند آنها را از چنگ من برهاند.
کیونکہ مَیں شیرببر کی طرح اسرائیل پر ٹوٹ پڑوں گا اور جوان شیرببر کی طرح یہوداہ پر جھپٹ پڑوں گا۔ مَیں اُنہیں پھاڑ کر اپنے ساتھ گھسیٹ لے جاؤں گا، اور کوئی اُنہیں نہیں بچائے گا۔
«سپس آنها را ترک خواهم کرد و به خانهٔ خود برمی‌گردم تا آنها به گناهان خود آگاه گردند و طالب روی من شوند و از من درخواست کمک نمایند.»
پھر مَیں اپنے گھر واپس جا کر اُس وقت تک اُن سے دُور رہوں گا جب تک وہ اپنا قصور تسلیم کر کے میرے چہرے کو تلاش نہ کریں۔ کیونکہ جب وہ مصیبت میں پھنس جائیں گے تب ہی مجھے تلاش کریں گے۔“