Hosea 3

خداوند به من فرمود: «برو و عشق خود را به همسرت نشان بده، هرچند که او معشوق مرد دیگری است و زنا کار می‌باشد، تو باید او را همان‌طور که من بنی‌اسرائیل را با وجود اینکه خدایان دیگر را پرستش می‌کنند و نانهای کشمشی را به آنها تقدیم می‌کنند، دوست می‌دارم، دوست بداری.»
رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”جا، اپنی بیوی کو دوبارہ پیار کر، حالانکہ اُس کا عاشق ہے جس سے اُس نے زنا کیا ہے۔ اُسے یوں پیار کر جس طرح رب اسرائیلیوں کو پیار کرتا ہے، حالانکہ اُن کا رُخ دیگر معبودوں کی طرف ہے اور اُنہیں اُن ہی کی انگور کی ٹکیاں پسند ہیں۔“
پس من رفتم و آن زن را به پانزده تکهٔ نقره، پنجاه سیر جو و مقداری روغن خریدم.
تب مَیں نے چاندی کے 15 سِکے اور جَو کے 195 کلو گرام دے کر اُسے واپس خرید لیا۔
به او گفتم: «مدّت زیادی باید منتظر بمانی و در طول این مدّت باید از زناکاری دست بکشی و با مردان دیگر همبستر نشوی و من هم منتظرت می‌مانم.»
مَیں نے اُس سے کہا، ”اب تجھے بڑے عرصے تک میرے ساتھ رہنا ہے۔ اِتنے میں نہ زنا کر، نہ کسی آدمی سے صحبت رکھ۔ مَیں بھی بڑی دیر تک تجھ سے ہم بستر نہیں ہوں گا۔“
به همین ترتیب بنی‌اسرائیل نیز سالهای زیادی بدون پادشاه و رهبران، بدون قربانی و ستونهای مقدّس و بدون بت خواهند بود.
اسرائیل کا یہی حال ہو گا۔ بڑی دیر تک نہ اُن کا بادشاہ ہو گا، نہ راہنما، نہ قربانی کا انتظام، نہ یادگار پتھر، نہ امام کا بالاپوش۔ اُن کے پاس بُت تک بھی نہیں ہوں گے۔
امّا زمانی خواهد آمد که بنی‌اسرائیل به سوی خداوند، خدای خود و داوود پادشاه‌شان برمی‌گردند. آنگاه در زمانهای آخر آنها با ترس به سوی خداوند خواهند آمد و از احسان او برخوردار خواهند شد.
اِس کے بعد اسرائیلی واپس آ کر رب اپنے خدا اور داؤد اپنے بادشاہ کو تلاش کریں گے۔ آخری دنوں میں وہ لرزتے ہوئے رب اور اُس کی بھلائی کی طرف رجوع کریں گے۔