Hosea 12

کارهای مردم اسرائیل از صبحگاه تا شامگاه بیهوده و ویرانگر است. خیانت و خشونت در میان ایشان فزونی خواهد یافت. ایشان با آشور پیمان می‌بندند و با مصر بازرگانی می‌کنند.
اسرائیل ہَوا چرنے کی کوشش کر رہا ہے، پورا دن وہ مشرقی لُو کے پیچھے بھاگتا رہتا ہے۔ اُس کے جھوٹ اور ظلم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اسور سے عہد باندھنے کے ساتھ ساتھ وہ مصر کو بھی زیتون کا تیل بھیج دیتا ہے۔
خداوند از یهودا شکایت دارد و اسرائیل را به سزای کارهایشان می‌رساند و مطابق کارهایی که کرده است، او را جزا می‌دهد.
رب عدالت میں یہوداہ سے بھی لڑے گا۔ وہ یعقوب کو اُس کے چال چلن کی سزا، اُس کے اعمال کا مناسب اجر دے گا۔
در رحم مادر با حیله جای برادر خود را گرفت و وقتی بزرگ شد با خدا مبارزه کرد.
کیونکہ ماں کے پیٹ میں ہی اُس نے اپنے بھائی کی ایڑی پکڑ کر اُسے دھوکا دیا۔ جب بالغ ہوا تو اللہ سے لڑا
با فرشته دست و پنجه نرم کرد و پیروز شد. بعد با گریه و زاری از فرشته خواست که برکتش بدهد. در بیت‌ئیل خدا را دید و در آنجا با او صحبت کرد
بلکہ فرشتے سے لڑتے لڑتے اُس پر غالب آیا۔ پھر اُس نے روتے روتے اُس سے التجا کی کہ مجھ پر رحم کر۔ بعد میں یعقوب نے اللہ کو بیت ایل میں پایا، اور وہاں خدا اُس سے ہم کلام ہوا۔
با همان خداوند، خدای متعال که نامش معروف و مشهور است.
رب جو لشکروں کا خدا ہے اور جس کا نام رب ہی ہے، اُس نے فرمایا،
پس ای اسرائیل، به سوی خدای خود بازگرد. با دوستی و عدالت زندگی کن و با صبر و بردباری همیشه منتظر خدا باش.
”اپنے خدا کے پاس واپس آ کر رحم اور انصاف قائم رکھ! کبھی اپنے خدا پر اُمید رکھنے سے باز نہ آ۔“
خداوند می‌فرماید: «مردم اسرائیل به فروشنده‌ای می‌مانند که با ترازوی تقلّبی معامله می‌کند و به فریب و حیله علاقه دارد.
اسرائیل تاجر ہے جس کے ہاتھ میں غلط ترازو ہے اور جسے لوگوں سے ناجائز فائدہ اُٹھانے کا بڑا شوق ہے۔
افرایم با غرور می‌گوید: 'من ثروتمند هستم و همهٔ این دارایی و ثروت را خودم به دست آورده‌ام و در کسب و کار خود خیانت نکرده‌ام و گناهی ندارم.'
وہ کہتا ہے، ”مَیں امیر ہو گیا ہوں، مَیں نے کثرت کی دولت پائی ہے۔ کوئی ثابت نہیں کر سکے گا کہ مجھ سے یہ تمام ملکیت حاصل کرنے میں کوئی قصور یا گناہ سرزد ہوا ہے۔“
امّا من خداوند، خدای تو هستم که تو را از مصر بیرون آوردم، تو را دوباره می‌فرستم تا مانند دورانی که در بیابان و در زمان عید فصح به سر می‌بردی، در چادر‌ها زندگی کنی.
”لیکن مَیں، رب جو مصر سے تجھے نکالتے وقت آج تک تیرا خدا ہوں مَیں یہ نظرانداز نہیں کروں گا۔ مَیں تجھے دوبارہ خیموں میں بسنے دوں گا۔ یوں ہو گا جس طرح اُن پہلے دنوں میں ہوا جب اسرائیلی میری پرستش کرنے کے لئے ریگستان میں جمع ہوتے تھے۔
«من با انبیا صحبت کردم، آنها را با رؤیاها و مَثَلهای زیاد پیش شما فرستادم تا شما را از ارادهٔ من آگاه سازند.
مَیں بار بار نبیوں کی معرفت تم سے ہم کلام ہوا، مَیں نے اُنہیں متعدد رویائیں دکھائیں اور اُن کے ذریعے تمہیں تمثیلیں سنائیں۔“
امّا بازهم در جلعاد دست از گناه و خطا نکشیدید و در جلجال برای بُتها قربانی کردید و قربانگاههایتان هنوز هم مثل توده‌های سنگ در همه‌جا و حتّی در کشتزارها دیده می‌شوند.»
کیا جِلعاد بےدین ہے؟ اُس کے لوگ ناکارہ ہی ہیں! جِلجال میں لوگوں نے سانڈ قربان کئے ہیں، اِس لئے اُن کی قربان گاہیں ملبے کے ڈھیر بن جائیں گی۔ وہ بیج بونے کے لئے تیار شدہ کھیت کے کنارے پر لگے پتھر کے ڈھیر جیسی بنیں گی۔
جدشان یعقوب به سرزمین سوریه فرار کرد و در آنجا با کار چوپانی برای خود زن گرفت.
یعقوب کو بھاگ کر ملکِ اَرام میں پناہ لینی پڑی۔ وہاں وہ بیوی ملنے کے لئے ملازم بن گیا، عورت کے باعث اُس نے بھیڑبکریوں کی گلہ بانی کی۔
خداوند نبی‌ای را فرستاد تا اسرائیل را از مصر بیرون بیاورد و از او مراقبت کند.
لیکن بعد میں رب نبی کی معرفت اسرائیل کو مصر سے نکال لایا اور نبی کے ذریعے اُس کی گلہ بانی کی۔
امّا حالا افرایم خداوند را بشدّت خشمگین ساخته است، بنابراین خداوند او را به‌خاطر جنایتی که مرتکب شده است محکوم به مرگ می‌کند.
توبھی اسرائیل نے اُسے بڑا طیش دلایا۔ اب اُنہیں اُن کی قتل و غارت کا اجر بھگتنا پڑے گا۔ اُنہوں نے اپنے آقا کی توہین کی ہے، اور اب وہ اُنہیں مناسب سزا دے گا۔