Genesis 23

سارا صد و بیست ‌و هفت‌ سال‌ زندگی كرد.
سارہ 127 سال کی عمر میں حبرون میں انتقال کر گئی۔
او در حبرون‌ در سرزمین کنعان ‌مرد و ابراهیم‌ برای مرگ‌ او ماتم‌ گرفت‌.
اُس زمانے میں حبرون کا نام قِریَت اربع تھا، اور وہ ملکِ کنعان میں تھا۔ ابراہیم نے اُس کے پاس آ کر ماتم کیا۔
ابراهیم‌ جایی‌ را كه ‌بدن ‌همسرش ‌در آنجا بود، ترک‌ كرد و به‌ نزد حِتّیان ‌رفت ‌و گفت‌:
پھر وہ جنازے کے پاس سے اُٹھا اور حِتّیوں سے بات کی۔ اُس نے کہا،
«من ‌در بین‌ شما یک ‌نفر غریبه ‌هستم‌. یک‌ قطعه‌ زمین ‌به‌ من‌ بفروشید تا همسر خود را در آن ‌دفن‌ كنم‌.»
”مَیں آپ کے درمیان پردیسی اور غیرشہری کی حیثیت سے رہتا ہوں۔ مجھے قبر کے لئے زمین بیچیں تاکہ اپنی بیوی کو اپنے گھر سے لے جا کر دفن کر سکوں۔“
آنها جواب‌ دادند:
حِتّیوں نے جواب دیا، ”ہمارے آقا، ہماری بات سنیں! آپ ہمارے درمیان اللہ کے رئیس ہیں۔ اپنی بیوی کو ہماری بہترین قبر میں دفن کریں۔ ہم میں سے کوئی نہیں جو آپ سے اپنی قبر کا انکار کرے گا۔“
«ای آقا به‌ سخنان ‌ما گوش ‌بده‌. ما تو را به‌ چشم ‌یک ‌رهبر پر قدرت ‌نگاه ‌می‌كنیم‌. همسر خود را در بهترین‌ قبرهایی كه ‌ما داریم، ‌دفن‌ كن‌. همهٔ ما خوشحال ‌خواهیم‌ شد كه ‌یک ‌قبر به ‌تو بدهیم‌ تا همسرت ‌را در آن ‌دفن‌ كنی‌.»
حِتّیوں نے جواب دیا، ”ہمارے آقا، ہماری بات سنیں! آپ ہمارے درمیان اللہ کے رئیس ہیں۔ اپنی بیوی کو ہماری بہترین قبر میں دفن کریں۔ ہم میں سے کوئی نہیں جو آپ سے اپنی قبر کا انکار کرے گا۔“
ابراهیم ‌پیش آنها تعظیم ‌كرد
ابراہیم اُٹھا اور ملک کے باشندوں یعنی حِتّیوں کے سامنے تعظیماً جھک گیا۔
و گفت‌: «اگر شما به ‌من ‌لطف‌ دارید و مایل ‌هستید كه ‌همسر خود را اینجا دفن ‌كنم‌، لطفاً از عفرون‌ پسر سوحار
اُس نے کہا، ”اگر آپ اِس کے لئے تیار ہیں کہ مَیں اپنی بیوی کو اپنے گھر سے لے جا کر دفن کروں تو صُحر کے بیٹے عِفرون سے میری سفارش کریں
بخواهید كه‌ غار مكفیله ‌را كه ‌كنار مزرعه‌اش ‌می‌باشد، به‌ من ‌بفروشد. از او بخواهید كه‌ آن ‌را در مقابل‌ همهٔ شما به‌ تمام‌ قیمت ‌به ‌من ‌بفروشد تا صاحب‌ آن‌ غار بشوم‌.»
کہ وہ مجھے مکفیلہ کا غار بیچ دے۔ وہ اُس کا ہے اور اُس کے کھیت کے کنارے پر ہے۔ مَیں اُس کی پوری قیمت دینے کے لئے تیار ہوں تاکہ آپ کے درمیان رہتے ہوئے میرے پاس قبر بھی ہو۔“
عفرون ‌خودش ‌در آن ‌جلسه ‌با سایر حِتّیان ‌در دروازهٔ شهر نشسته ‌بود. او به طوری كه ‌همهٔ حاضرین ‌در آنجا بشنوند، جواب داد:
عِفرون حِتّیوں کی جماعت میں موجود تھا۔ ابراہیم کی درخواست پر اُس نے اُن تمام حِتّیوں کے سامنے جو شہر کے دروازے پر جمع تھے جواب دیا،
«ای آقا، گوش ‌بده‌. من‌ تمام ‌مزرعه ‌و غاری را كه‌ در آن‌ است‌ به ‌تو می‌دهم‌. اینجا در حضور تمام ‌افراد قبیله‌ام‌، آن را به ‌تو می‌دهم ‌تا اینكه ‌همسر خود را در آن‌ دفن‌ كنی‌.»
”نہیں، میرے آقا! میری بات سنیں۔ مَیں آپ کو یہ کھیت اور اُس میں موجود غار دے دیتا ہوں۔ سب جو حاضر ہیں میرے گواہ ہیں، مَیں یہ آپ کو دیتا ہوں۔ اپنی بیوی کو وہاں دفن کر دیں۔“
امّا ابراهیم ‌در مقابل ‌حتیان ‌تعظیم‌ كرد
ابراہیم دوبارہ ملک کے باشندوں کے سامنے ادباً جھک گیا۔
و طوری که ‌همه ‌بشنوند به ‌عفرون‌ گفت‌: «خواهش ‌می‌كنم ‌به ‌حرفهای من‌ گوش‌ بده‌. من ‌تمام‌ مزرعه ‌را خواهم‌ خرید. قیمت ‌زمین‌ را از من ‌قبول‌ كن‌ و من‌ همسر خود را در آنجا دفن ‌خواهم ‌كرد.»
اُس نے سب کے سامنے عِفرون سے کہا، ”مہربانی کر کے میری بات پر غور کریں۔ مَیں کھیت کی پوری قیمت ادا کروں گا۔ اُسے قبول کریں تاکہ وہاں اپنی بیوی کو دفن کر سکوں۔“
عفرون ‌جواب‌ داد:
عِفرون نے جواب دیا، ”میرے آقا، سنیں۔ اِس زمین کی قیمت صرف 400 چاندی کے سِکے ہے۔ آپ کے اور میرے درمیان یہ کیا ہے؟ اپنی بیوی کو دفن کر دیں۔“
«ای آقا، قیمت ‌زمین ‌فقط ‌چهار صد تکهٔ ‌نقره ‌است‌. این ‌بین ‌ما چه ‌ارزشی دارد؟ همسر خود را در آن‌ دفن‌ كن‌.»
عِفرون نے جواب دیا، ”میرے آقا، سنیں۔ اِس زمین کی قیمت صرف 400 چاندی کے سِکے ہے۔ آپ کے اور میرے درمیان یہ کیا ہے؟ اپنی بیوی کو دفن کر دیں۔“
ابراهیم‌ موافقت ‌كرد و قیمتی را كه ‌عفرون‌ گفته ‌بود مطابق ‌وزنی كه‌ در بازار آن‌ روز رایج ‌بود به ‌عفرون ‌داد. یعنی چهارصد تکهٔ ‌نقره‌ كه‌ عفرون‌ در مقابل ‌همهٔ افراد قبیلهٔ خود تعیین‌ كرده ‌بود.
ابراہیم نے عِفرون کی مطلوبہ قیمت مان لی اور سب کے سامنے چاندی کے 400 سِکے تول کر عِفرون کو دے دیئے۔ اِس کے لئے اُس نے اُس وقت کے رائج باٹ استعمال کئے۔
به‌ این‌ ترتیب، ‌املاک ‌عفرون‌ كه‌ در مكفیله ‌در مشرق ‌ممری بود، به ‌ابراهیم ‌رسید. این ‌مِلک ‌عبارت ‌بود از یک ‌مزرعه ‌و غاری كه‌ در آن‌ بود و تمام‌ درختان ‌مزرعه ‌تا كنار زمین‌.
چنانچہ مکفیلہ میں عِفرون کی زمین ابراہیم کی ملکیت ہو گئی۔ یہ زمین ممرے کے مشرق میں تھی۔ اُس میں کھیت، کھیت کا غار اور کھیت کی حدود میں موجود تمام درخت شامل تھے۔
این ‌ملک‌ در مقابل‌ تمام‌ حِتّیانی كه ‌در آن ‌مجلس ‌حاضر بودند، به عنوان ‌مِلک ‌ابراهیم ‌شناخته ‌شد.
حِتّیوں کی پوری جماعت نے جو شہر کے دروازے پر جمع تھی زمین کے انتقال کی تصدیق کی۔
بعد ابراهیم ‌همسرش‌ سارا را در آن‌ غار در سرزمین کنعان ‌دفن‌ كرد.
پھر ابراہیم نے اپنی بیوی سارہ کو ملکِ کنعان کے اُس غار میں دفن کیا جو ممرے یعنی حبرون کے مشرق میں واقع مکفیلہ کے کھیت میں تھا۔
بنابراین‌ مزرعه‌ای كه‌ مال‌ حِتّیان بود و غاری كه ‌در آن ‌بود به ‌نام‌ آرامگاه‌ به‌ ملكیّت ‌ابراهیم‌ درآمد.
اِس طریقے سے یہ کھیت اور اُس کا غار حِتّیوں سے ابراہیم کے نام پر منتقل کر دیا گیا تاکہ اُس کے پاس قبر ہو۔