Genesis 17

وقتی اَبرام ‌نود و نه‌ ساله‌ بود، خداوند بر او ظاهر شد و فرمود: «من ‌خدای قادر مطلق ‌هستم‌. از من ‌اطاعت‌ كن ‌و همیشه ‌آنچه‌ را كه ‌درست‌ است ‌انجام ‌بده‌.
جب ابرام 99 سال کا تھا تو رب اُس پر ظاہر ہوا۔ اُس نے کہا، ”مَیں اللہ قادرِ مطلق ہوں۔ میرے حضور چلتا رہ اور بےالزام ہو۔
من ‌با تو پیمان ‌می‌بندم ‌و نسلهای بسیاری به ‌تو می‌دهم‌.»
مَیں تیرے ساتھ اپنا عہد باندھوں گا اور تیری اولاد بہت ہی زیادہ بڑھا دوں گا۔“
اَبرام‌ روی زمین‌ افتاد و صورت‌ خود را به ‌زمین‌ گذاشت‌. خدا فرمود:
ابرام منہ کے بل گر گیا، اور اللہ نے اُس سے کہا،
«من ‌این‌ پیمان ‌را با تو می‌بندم‌: من ‌به‌ تو قول‌ می‌دهم‌ كه ‌تو پدر قومهای زیادی خواهی شد.
”میرا تیرے ساتھ عہد ہے کہ تُو بہت قوموں کا باپ ہو گا۔
اسم‌ تو بعد از این 'اَبرام' نخواهد بود بلكه‌ 'ابراهیم'، زیرا من ‌تو را پدر قومهایی بسیار خواهم‌ نمود.
اب سے تُو ابرام یعنی ’عظیم باپ‘ نہیں کہلائے گا بلکہ تیرا نام ابراہیم یعنی ’بہت قوموں کا باپ‘ ہو گا۔ کیونکہ مَیں نے تجھے بہت قوموں کا باپ بنا دیا ہے۔
من‌ به‌ تو فرزندان ‌بسیار می‌دهم‌ و بعضی از آنها پادشاه‌ خواهند شد. نسل‌ تو زیاد خواهد شد و هریک ‌از آنها برای خود قومی خواهند گردید.
مَیں تجھے بہت ہی زیادہ اولاد بخش دوں گا، اِتنی کہ قومیں بنیں گی۔ تجھ سے بادشاہ بھی نکلیں گے۔
«من ‌پیمان‌ خود را با تو و فرزندان ‌تو در نسلهای آینده ‌به‌ صورت‌ یک ‌پیمان ‌ابدی حفظ ‌خواهم‌ كرد. من‌ خدای تو و خدای فرزندان ‌تو خواهم ‌بود.
مَیں اپنا عہد تیرے اور تیری اولاد کے ساتھ نسل در نسل قائم کروں گا، ایک ابدی عہد جس کے مطابق مَیں تیرا اور تیری اولاد کا خدا ہوں گا۔
من ‌این ‌زمین ‌را كه‌ اكنون ‌در آن ‌بیگانه‌ هستی به ‌تو و به ‌فرزندان ‌تو خواهم‌ داد. تمام‌ سرزمین کنعان برای همیشه ‌متعلّق ‌به ‌نسل ‌تو خواهد شد و من‌ خدای ایشان خواهم ‌بود.»
تُو اِس وقت ملکِ کنعان میں پردیسی ہے، لیکن مَیں اِس پورے ملک کو تجھے اور تیری اولاد کو دیتا ہوں۔ یہ ہمیشہ تک اُن کا ہی رہے گا، اور مَیں اُن کا خدا ہوں گا۔“
خداوند به‌ ابراهیم‌ فرمود: «تو هم ‌باید قول ‌بدهی كه ‌هم ‌تو، و هم‌ فرزندان‌ تو در نسلهای آینده‌، این‌ پیمان‌ را حفظ ‌كنید.
اللہ نے ابراہیم سے یہ بھی کہا، ”تجھے اور تیری اولاد کو نسل در نسل میرے عہد کی شرائط پوری کرنی ہیں۔
تو و فرزندان‌ تو، همه ‌باید موافقت ‌كنید كه ‌هر مردی در میان‌ شما ختنه‌ شود.
اِس کی ایک شرط یہ ہے کہ ہر ایک مرد کا ختنہ کیا جائے۔
از حالا تو باید هر پسری را در روز هشتم‌ تولّدش‌ ختنه‌ كنی‌.
اپنا ختنہ کراؤ۔ یہ ہمارے آپس کے عہد کا ظاہری نشان ہو گا۔
این ‌امر شامل ‌غلامانی كه ‌در خانهٔ تو متولّد می‌شوند و یا غلامانی كه ‌از بیگانگان ‌می‌خری نیز هست‌. این‌ علامت ‌نشان‌ خواهد داد كه ‌بین ‌من و ‌تو پیمانی وجود دارد.
لازم ہے کہ تُو اور تیری اولاد نسل در نسل اپنے ہر ایک بیٹے کا آٹھویں دن ختنہ کروائیں۔ یہ اصول اُس پر بھی لاگو ہے جو تیرے گھر میں رہتا ہے لیکن تجھ سے رشتہ نہیں رکھتا، چاہے وہ گھر میں پیدا ہوا ہو یا کسی اجنبی سے خریدا گیا ہو۔
همه ‌باید ختنه ‌شوند و این‌ یک ‌نشانهٔ جسمانی است‌ كه ‌نشان ‌می‌دهد پیمان ‌من ‌با شما پیمان‌ جاودانی است‌.
گھر کے ہر ایک مرد کا ختنہ کرنا لازم ہے، خواہ وہ گھر میں پیدا ہوا ہو یا کسی اجنبی سے خریدا گیا ہو۔ یہ اِس بات کا نشان ہو گا کہ میرا تیرے ساتھ عہد ہمیشہ تک قائم رہے گا۔
هر فرزند ذكوری كه‌ ختنه ‌نشود دیگر عضو قوم‌ من‌ نخواهد بود، زیرا او پیمان‌ مرا نگاه ‌نداشته ‌است‌.»
جس مرد کا ختنہ نہ کیا گیا اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے گا، کیونکہ اُس نے میرے عہد کی شرائط پوری نہ کیں۔“
خدا به ‌ابراهیم ‌فرمود: «بعد از این ‌نباید زن‌ خود را 'سارای‌' صدا كنی از این ‌به ‌بعد اسم‌ او 'سارا' خواهد بود.
اللہ نے ابراہیم سے یہ بھی کہا، ”اپنی بیوی سارئی کا نام بھی بدل دینا۔ اب سے اُس کا نام سارئی نہیں بلکہ سارہ یعنی شہزادی ہو گا۔
من‌ او را بركت‌ می‌دهم ‌و به ‌وسیلهٔ او پسری به‌ تو خواهم‌ داد. من ‌او را بركت‌ خواهم ‌داد و او مادر قومهای بسیار خواهد شد و در میان‌ فرزندان‌ او بعضی به‌ پادشاهی خواهند رسید.»
مَیں اُسے برکت بخشوں گا اور تجھے اُس کی معرفت بیٹا دوں گا۔ مَیں اُسے یہاں تک برکت دوں گا کہ اُس سے قومیں بلکہ قوموں کے بادشاہ نکلیں گے۔“
ابراهیم ‌به ‌روی زمین ‌افتاد و صورت‌ خود را بر زمین‌ گذاشت‌. ولی شروع‌ كرد به‌ خندیدن ‌و با خود فكر كرد كه‌ آیا مردی كه ‌صد سال‌ عمر دارد، می‌تواند بچّه‌دار شود؟ آیا سارا می‌تواند در نود سالگی بچّه‌دار شود؟
ابراہیم منہ کے بل گر گیا۔ لیکن دل ہی دل میں وہ ہنس پڑا اور سوچا، ”یہ کس طرح ہو سکتا ہے؟ مَیں تو 100 سال کا ہوں۔ ایسے آدمی کے ہاں بچہ کس طرح پیدا ہو سکتا ہے؟ اور سارہ جیسی عمر رسیدہ عورت کے بچہ کس طرح پیدا ہو سکتا ہے؟ اُس کی عمر تو 90 سال ہے۔“
پس ‌از خدا پرسید: «چرا نمی‌گذاری اسماعیل ‌وارث‌ من ‌شود؟»
اُس نے اللہ سے کہا، ”ہاں، اسمٰعیل ہی تیرے سامنے جیتا رہے۔“
خدا فرمود: «نه‌، زن‌ تو سارا پسری برای تو خواهد زایید. اسم ‌او را اسحاق‌ خواهی گذاشت‌. من‌ پیمان‌ خود را با او برای همیشه‌ حفظ ‌خواهم‌ كرد. این ‌یک‌ پیمان‌ جاودانی است‌.
اللہ نے کہا، ”نہیں، تیری بیوی سارہ کے ہاں بیٹا پیدا ہو گا۔ تُو اُس کا نام اسحاق یعنی ’وہ ہنستا ہے‘ رکھنا۔ مَیں اُس کے اور اُس کی اولاد کے ساتھ ابدی عہد باندھوں گا۔
من‌ شنیدم ‌كه ‌تو دربارهٔ اسماعیل‌ درخواست‌ نمودی‌، بنابراین‌ من‌ او را بركت‌ می‌دهم ‌و به ‌او فرزندان‌ بسیار و نسلهای زیاد خواهم ‌داد. او پدر دوازده‌ امیر خواهد بود. من‌ ملّت ‌بزرگی از نسل ‌او به وجود خواهم ‌آورد.
مَیں اسمٰعیل کے سلسلے میں بھی تیری درخواست پوری کروں گا۔ مَیں اُسے بھی برکت دے کر پھلنے پھولنے دوں گا اور اُس کی اولاد بہت ہی زیادہ بڑھا دوں گا۔ وہ بارہ رئیسوں کا باپ ہو گا، اور مَیں اُس کی معرفت ایک بڑی قوم بناؤں گا۔
امّا پیمان ‌خود را با پسر تو اسحاق‌ حفظ‌ خواهم‌ كرد. او سال ‌دیگر در همین‌ وقت ‌توسط ‌سارا به دنیا خواهد آمد.»
لیکن میرا عہد اسحاق کے ساتھ ہو گا، جو عین ایک سال کے بعد سارہ کے ہاں پیدا ہو گا۔“
وقتی خدا گفت‌وگوی خود را با ابراهیم ‌تمام‌ كرد، از نزد او رفت‌.
اللہ کی ابراہیم کے ساتھ بات ختم ہوئی، اور وہ اُس کے پاس سے آسمان پر چلا گیا۔
ابراهیم‌ فرمان ‌خدا را اطاعت ‌كرد و در همان ‌روز خودش‌ و پسرش ‌اسماعیل‌ و تمام‌ افراد ذكوری را كه ‌در خانه‌اش‌ بودند، ختنه‌ كرد. او همچنین‌ تمام‌ غلامانی را كه ‌در خانهٔ او به دنیا آمده‌ بودند و یا خریده‌ بود، ختنه‌ كرد.
اُسی دن ابراہیم نے اللہ کا حکم پورا کیا۔ اُس نے گھر کے ہر ایک مرد کا ختنہ کروایا، اپنے بیٹے اسمٰعیل کا بھی اور اُن کا بھی جو اُس کے گھر میں رہتے لیکن اُس سے رشتہ نہیں رکھتے تھے، چاہے وہ اُس کے گھر میں پیدا ہوئے تھے یا خریدے گئے تھے۔
ابراهیم ‌هنگامی كه‌ ختنه‌ شد نود و نه‌ سال ‌داشت‌.
ابراہیم 99 سال کا تھا جب اُس کا ختنہ ہوا،
پسر او اسماعیل ‌سیزده ‌ساله‌ بود.
جبکہ اُس کا بیٹا اسمٰعیل 13 سال کا تھا۔
آنها هر دو با تمام ‌غلامان‌ ابراهیم‌،
دونوں کا ختنہ اُسی دن ہوا۔
در یک ‌روز ختنه‌ شدند.
ساتھ ساتھ گھرانے کے تمام باقی مردوں کا ختنہ بھی ہوا، بشمول اُن کے جن کا ابراہیم کے ساتھ رشتہ نہیں تھا، چاہے وہ گھر میں پیدا ہوئے یا کسی اجنبی سے خریدے گئے تھے۔