Ezra 1

در اولین سال پادشاهی کوروش شاهنشاه پارس، خداوند به وعده‌ای که توسط ارمیای نبی داده بود، وفا کرد و کوروش را برانگیخت تا فرمان کتبی زیر را صادر کند و آن را به تمام نواحی تحت فرمان خود بفرستد تا برای مردم با صدای بلند خوانده شود:
فارس کے بادشاہ خورس کی حکومت کے پہلے سال میں رب نے وہ کچھ پورا ہونے دیا جس کی پیش گوئی اُس نے یرمیاہ کی معرفت کی تھی۔ اُس نے خورس کو ذیل کا اعلان کرنے کی تحریک دی۔ یہ اعلان زبانی اور تحریری طور پر پوری بادشاہی میں کیا گیا۔
«این فرمان کوروش شاهنشاه پارس است. خداوند، خدای آسمان، تمام پادشاهان جهان را تحت فرمان من درآورده و مرا برگزیده تا معبد بزرگی در شهر اورشلیم در یهودیه برپا کنم.
”فارس کا بادشاہ خورس فرماتا ہے، رب آسمان کے خدا نے دنیا کے تمام ممالک میرے حوالے کر دیئے ہیں۔ اُس نے مجھے یہوداہ کے شہر یروشلم میں اُس کے لئے گھر بنانے کی ذمہ داری دی ہے۔
خداوند با همهٔ شما که قوم او هستید، باشد. شما اجازه دارید که به اورشلیم بازگردید و معبد بزرگ خداوند، خدای قوم اسرائیل را که در اورشلیم پرستش می‌شود، بازسازی کنید.
آپ میں سے جتنے اُس کی قوم کے ہیں یروشلم کے لئے روانہ ہو جائیں تاکہ وہاں رب اسرائیل کے خدا کے لئے گھر بنائیں، اُس خدا کے لئے جو یروشلم میں سکونت کرتا ہے۔ آپ کا خدا آپ کے ساتھ ہو۔
اگر کسانی از قوم او برای بازگشت محتاج به کمک باشند، همسایگان ایشان باید با دادن طلا و نقره، چارپایان و وسایل دیگر به آنها کمک کنند و علاوه بر آن، هدایایی برای تقدیم به معبد بزرگ در اورشلیم در اختیار ایشان بگذارند.»
جہاں بھی اسرائیلی قوم کے بچے ہوئے لوگ رہتے ہیں، وہاں اُن کے پڑوسیوں کا فرض ہے کہ وہ سونے چاندی اور مال مویشی سے اُن کی مدد کریں۔ اِس کے علاوہ وہ اپنی خوشی سے یروشلم میں اللہ کے گھر کے لئے ہدیئے بھی دیں۔“
آن وقت سران خاندان و طایفه‌های یهودا و بنیامین به همراه کاهنان و لاویان و تمام کسانی‌که خداوند دلهایشان را برانگیخته بود، حاضر شدند به اورشلیم بروند و معبد بزرگ را در آنجا بسازند.
تب کچھ اسرائیلی روانہ ہو کر یروشلم میں رب کے گھر کو تعمیر کرنے کی تیاریاں کرنے لگے۔ اُن میں یہوداہ اور بن یمین کے خاندانی سرپرست، امام اور لاوی شامل تھے یعنی جتنے لوگوں کو اللہ نے تحریک دی تھی۔
همسایگان آنان نیز با دادن وسایل فراوان از قبیل ظروف طلا و نقره، چارپایان، اشیاء قیمتی، و هدایایی هم برای معبد بزرگ به آنها کمک کردند.
اُن کے تمام پڑوسیوں نے اُنہیں سونا چاندی اور مال مویشی دے کر اُن کی مدد کی۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے اپنی خوشی سے بھی رب کے گھر کے لئے ہدیئے دیئے۔
کوروش شاهنشاه، تمام جامها و پیاله‌هایی را که نبوکدنصر پادشاه، از معبد بزرگ اورشلیم به پرستشگاه خدایان خود برده بود به آنها پس داد.
خورس بادشاہ نے وہ چیزیں واپس کر دیں جو نبوکدنضر نے یروشلم میں رب کے گھر سے لُوٹ کر اپنے دیوتا کے مندر میں رکھ دی تھیں۔
او این ظروف را به وسیلهٔ متردات، رئیس خزانه‌داری سلطنتی به شیشبصر، فرماندار یهودیه، تحویل داد.
اُنہیں نکال کر فارس کے بادشاہ نے مِتردات خزانچی کے حوالے کر دیا جس نے سب کچھ گن کر یہوداہ کے بزرگ شیس بضر کو دے دیا۔
ظروف تحویل شده به این شرح بودند: جام طلا برای تقدیم هدایاسی عدد، جام نقره برای تقدیم هدایایک‌هزار عدد، سایر جامهابیست و نُه عدد، جام طلای کوچکسی عدد، جام نقرهٔ کوچکچهارصد و ده‌ عدد، سایر ظروفیک‌هزار عدد.
جو فہرست اُس نے لکھی اُس میں ذیل کی چیزیں تھیں: سونے کے 30 باسن، چاندی کے 1,000 باسن، 29 چھریاں،
ظروف تحویل شده به این شرح بودند: جام طلا برای تقدیم هدایاسی عدد، جام نقره برای تقدیم هدایایک‌هزار عدد، سایر جامهابیست و نُه عدد، جام طلای کوچکسی عدد، جام نقرهٔ کوچکچهارصد و ده‌ عدد، سایر ظروفیک‌هزار عدد.
سونے کے 30 پیالے، چاندی کے 410 پیالے، باقی چیزیں 1,000 عدد۔
وقتی شیشبصر به همراه سایر تبعیدشدگان از بابل به اورشلیم برگشت، روی هم رفته پنج هزار و چهارصد جام طلا و نقره و سایر وسایل را با خود برد.
سونے اور چاندی کی کُل 5,400 چیزیں تھیں۔ شیس بضر یہ سب کچھ اپنے ساتھ لے گیا جب وہ جلاوطنوں کے ساتھ بابل سے یروشلم کے لئے روانہ ہوا۔