«ای انسان فانی، به پادشاه صور بگو خداوند متعال چنین میفرماید: تو دلی مغرور داری و گفتهای که خدا هستی و در قلب دریاها برتخت خدایان نشستهای، امّا تو انسان هستی و نه خدا. با وجودی که اندیشهٔ خود را با اندیشهٔ خدا مقایسه میکنی، امّا تو خدا نیستی، بلکه فقط انسانی فانی هستی.
”اے آدم زاد، صور کے حکمران کو بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تُو مغرور ہو گیا ہے۔ تُو کہتا ہے کہ مَیں خدا ہوں، مَیں سمندر کے درمیان ہی اپنے تختِ الٰہی پر بیٹھا ہوں۔ لیکن تُو خدا نہیں بلکہ انسان ہے، گو تُو اپنے آپ کو خدا سا سمجھتا ہے۔