Exodus 10

خداوند به موسی فرمود: «نزد فرعون برو، من فرعون و درباریانش را سرسخت و سنگدل نموده‌ام تا این نشانه را در میان ایشان انجام دهم.
پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”فرعون کے پاس جا، کیونکہ مَیں نے اُس کا اور اُس کے درباریوں کا دل سخت کر دیا ہے تاکہ اُن کے درمیان اپنے معجزوں اور اپنی قدرت کا اظہار کر سکوں
تا آنچه را که من در مصر انجام دادم و نشانه‌هایی را که در میان آنها به عمل آوردم و حماقت مصریان را آشکار کردم برای فرزندان و نوه‌هایت تعریف کنی. و همهٔ شما خواهید دانست که من، خداوند هستم.»
اور تم اپنے بیٹے بیٹیوں اور پوتے پوتیوں کو سنا سکو کہ مَیں نے مصریوں کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے اور اُن کے درمیان کس طرح کے معجزے کر کے اپنی قدرت کا اظہار کیا ہے۔ یوں تم جان لو گے کہ مَیں رب ہوں۔“
پس موسی و هارون نزد فرعون رفتند و گفتند: «خداوند خدای عبرانیان چنین می‌فرماید: 'تا کی می‌خواهی از تواضع کردن در مقابل من خودداری کنی؟ قوم مرا آزاد کن تا بروند و مرا پرستش کنند.
موسیٰ اور ہارون فرعون کے پاس گئے۔ اُنہوں نے اُس سے کہا، ”رب عبرانیوں کے خدا کا فرمان ہے، ’تُو کب تک میرے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کرے گا؟ میری قوم کو میری عبادت کرنے کے لئے جانے دے،
اگر از آزاد کردن آنها خودداری کنی، من فردا ملخها را به سرزمین تو خواهم فرستاد.
ورنہ مَیں کل تیرے ملک میں ٹڈیاں لاؤں گا۔
آنها آن‌قدر زیاد هستند که تمام روی زمین را خواهند پوشانید. و آنچه را که از تگرگ باقیمانده و تمام درختهایی را که در مزارع هستند خواهند خورد.
اُن کے غول زمین پر یوں چھا جائیں گے کہ زمین نظر ہی نہیں آئے گی۔ جو کچھ اولوں نے تباہ نہیں کیا اُسے وہ چٹ کر جائیں گی۔ بچے ہوئے درختوں کے پتے بھی ختم ہو جائیں گے۔
قصرهای تو و خانه‌های تمام درباریان و تمام مردمانت پُر از ملخ خواهد شد. آنها از هر آنچه كه نیاکانت دیده‌اند هم بدتر خواهند بود.'» آنها بعد از گفتن این سخنان از نزد فرعون بیرون رفتند.
تیرے محل، تیرے عہدیداروں اور باقی لوگوں کے گھر اُن سے بھر جائیں گے۔ جب سے مصری اِس ملک میں آباد ہوئے ہیں تم نے کبھی ٹڈیوں کا ایسا سخت حملہ نہیں دیکھا ہو گا‘۔“ یہ کہہ کر موسیٰ پلٹ کر وہاں سے چلا گیا۔
درباریان به فرعون گفتند: «تا کی این مرد باید ما را زحمت بدهد؟ مردان بنی‌اسرائیل را آزاد کن تا بروند و خداوند خدای خود را پرستش کنند. مگر نمی‌دانی که سرزمین مصر ویران شده است؟»
اِس پر درباریوں نے فرعون سے بات کی، ”ہم کب تک اِس مرد کے جال میں پھنسے رہیں؟ اسرائیلیوں کو رب اپنے خدا کی عبادت کرنے کے لئے جانے دیں۔ کیا آپ کو ابھی تک معلوم نہیں کہ مصر برباد ہو گیا ہے؟“
پس موسی و هارون را به نزد فرعون بازگرداندند و فرعون به آنها گفت: «بروید و خداوند خدای خود را پرستش کنید. ولی بگویید بدانم چه کسانی خواهند رفت؟»
تب موسیٰ اور ہارون کو فرعون کے پاس بُلایا گیا۔ اُس نے اُن سے کہا، ”جاؤ، اپنے خدا کی عبادت کرو۔ لیکن یہ بتاؤ کہ کون کون ساتھ جائے گا؟“
موسی در جواب گفت: «همهٔ ما به اتّفاق كودكان و پیران و پسران و دختران خود خواهیم رفت و گوسفندان و بُزها و گاوان خود را هم خواهیم برد. زیرا عیدی داریم که باید به احترام خداوند برگزار کنیم.»
موسیٰ نے جواب دیا، ”ہمارے جوان اور بوڑھے ساتھ جائیں گے۔ ہم اپنے بیٹے بیٹیوں، بھیڑبکریوں اور گائےبَیلوں کو بھی ساتھ لے کر جائیں گے۔ ہم سب کے سب جائیں گے، کیونکہ ہمیں رب کی عید منانی ہے۔“
فرعون گفت: «به خداوند سوگند می‌خورم كه هرگز نخواهم گذاشت زنها و كودكان را هم با خود ببرید! روشن است كه نقشهٔ شورش در سر دارید.
فرعون نے طنزاً کہا، ”ٹھیک ہے، جاؤ اور رب تمہارے ساتھ ہو۔ نہیں، مَیں کس طرح تم سب کو بال بچوں سمیت جانے دے سکتا ہوں؟ تم نے کوئی بُرا منصوبہ بنایا ہے۔
فقط به مردها اجازه داده می‌شود که بروند و خداوند را پرستش کنند. چون شما همین را خواسته بودید.» پس موسی و هارون را از نزد فرعون بیرون کردند.
نہیں، صرف مرد جا کر رب کی عبادت کر سکتے ہیں۔ تم نے تو یہی درخواست کی تھی۔“ تب موسیٰ اور ہارون کو فرعون کے سامنے سے نکال دیا گیا۔
خداوند به موسی فرمود: «دست خود را بر سرزمین مصر بلند کن تا ملخها بیایند و هر گیاه سبزی را که روی زمین است و آنچه را که از تگرگ باقیمانده است بخورند.»
پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”مصر پر اپنا ہاتھ اُٹھا تاکہ ٹڈیاں آ کر مصر کی سرزمین پر پھیل جائیں۔ جو کچھ بھی کھیتوں میں اولوں سے بچ گیا ہے اُسے وہ کھا جائیں گی۔“
موسی عصای خود را بر سرزمین مصر بلند کرد و به دستور خدا باد شدیدی به مدّت یک شبانه‌روز از مشرق به طرف مصر وزید و هنگام صبح باد شرقی ملخها را با خود آورد.
موسیٰ نے اپنی لاٹھی مصر پر اُٹھائی تو رب نے مشرق سے آندھی چلائی جو سارا دن اور ساری رات چلتی رہی اور اگلی صبح تک مصر میں ٹڈیاں پہنچائیں۔
ملخها تمام سرزمین مصر را پوشاندند و همه‌جا را پُر کردند و آن‌قدر زیاد بودند که کسی تا آن وقت مانند آن را ندیده بود و بعد از آن هم نخواهد دید.
بےشمار ٹڈیاں پورے ملک پر حملہ کر کے ہر جگہ بیٹھ گئیں۔ اِس سے پہلے یا بعد میں کبھی بھی ٹڈیوں کا اِتنا سخت حملہ نہ ہوا تھا۔
زمین از ملخها سیاه شده بود و ملخها همهٔ میوه‌های درختان و تمام گیاهان سبز را که از تگرگ باقیمانده بود خوردند به طوری که هیچ برگی بر درخت و هیچ علف سبزی در تمام سرزمین مصر نماند.
اُنہوں نے زمین کو یوں ڈھانک لیا کہ وہ کالی نظر آنے لگی۔ جو کچھ بھی اولوں سے بچ گیا تھا چاہے کھیتوں کے پودے یا درختوں کے پھل تھے اُنہوں نے کھا لیا۔ مصر میں ایک بھی درخت یا پودا نہ رہا جس کے پتے بچ گئے ہوں۔
فرعون با شتاب موسی و هارون را صدا کرد و به آنها گفت: «من به خداوند خدای شما و به شما گناه کرده‌ام.
تب فرعون نے موسیٰ اور ہارون کو جلدی سے بُلوایا۔ اُس نے کہا، ”مَیں نے تمہارے خدا کا اور تمہارا گناہ کیا ہے۔
فقط این دفعه گناه مرا ببخشید و از خدای خود بخواهید تا این بلای مرگ‌آور را از من دور کند.»
اب ایک اَور مرتبہ میرا گناہ معاف کرو اور رب اپنے خدا سے دعا کرو تاکہ موت کی یہ حالت مجھ سے دُور ہو جائے۔“
موسی از نزد فرعون بیرون رفت و به درگاه خداوند دعا کرد.
موسیٰ نے محل سے نکل کر رب سے دعا کی۔
خداوند آن باد شرقی را به یک باد شدید غربی تبدیل کرد. آن باد تمام ملخها را جمع کرد و همه را به دریای سرخ ریخت به طوری که در سراسر مصر حتّی یک ملخ هم باقی نماند.
جواب میں رب نے ہَوا کا رُخ بدل دیا۔ اُس نے مغرب سے تیز آندھی چلائی جس نے ٹڈیوں کو اُڑا کر بحرِ قُلزم میں ڈال دیا۔ مصر میں ایک بھی ٹڈی نہ رہی۔
امّا خداوند دل فرعون را سخت کرد و فرعون بنی‌اسرائیل را آزاد نکرد.
لیکن رب نے ہونے دیا کہ فرعون پھر اَڑ گیا۔ اُس نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔
خداوند به موسی گفت: «دست خود را به طرف آسمان بلند کن تا تاریکی غلیظی که بتوان احساس کرد سرزمین مصر را فرا بگیرد.»
اِس کے بعد رب نے موسیٰ سے کہا، ”اپنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھا تو مصر پر اندھیرا چھا جائے گا۔ اِتنا اندھیرا ہو گا کہ بندہ اُسے چھو سکے گا۔“
موسی دست خود را به سوی آسمان بلند کرد و تاریکی غلیظی به مدّت سه روز تمام سرزمین مصر را گرفت.
موسیٰ نے اپنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھایا تو تین دن تک مصر پر گہرا اندھیرا چھایا رہا۔
مصری‌ها نمی‌توانستند یکدیگر را ببینند و در آن سه روز هیچ‌کس از خانه‌اش بیرون نیامد ولی جایی که بنی‌اسرائیل زندگی می‌کردند روشن بود.
تین دن تک لوگ نہ ایک دوسرے کو دیکھ سکے، نہ کہیں جا سکے۔ لیکن جہاں اسرائیلی رہتے تھے وہاں روشنی تھی۔
فرعون موسی و هارون را صدا کرد و گفت: «همگی شما با زنها و فرزندان خود بروید و خداوند را پرستش کنید. امّا گلّه‌های گوسفند و بُز و گاو شما در همین جا بمانند.»
تب فرعون نے موسیٰ کو پھر بُلوایا اور کہا، ”جاؤ، رب کی عبادت کرو! تم اپنے ساتھ بال بچوں کو بھی لے جا سکتے ہو۔ صرف اپنی بھیڑبکریاں اور گائےبَیل پیچھے چھوڑ دینا۔“
موسی گفت: «پس تو باید گاو و گوسفند برای قربانی و قربانی سوختنی برای ما مهیّا کنی تا برای خداوند خدای خود، قربانی کنیم.
موسیٰ نے جواب دیا، ”کیا آپ ہی ہمیں قربانیوں کے لئے جانور دیں گے تاکہ اُنہیں رب اپنے خدا کو پیش کریں؟
ولی ما گلّه‌های خود را با خود خواهیم برد و حتّی یکی از آنها را هم جا نخواهیم گذاشت. ما باید حیوانی را که برای پرستش نمودن خداوند خدای خود لازم داریم، خودمان انتخاب کنیم و تا به آنجا نرسیم، نمی‌دانیم کدام‌یک از حیوانات خود را باید برای خداوند قربانی کنیم.»
یقیناً نہیں۔ اِس لئے لازم ہے کہ ہم اپنے جانوروں کو ساتھ لے کر جائیں۔ ایک کُھر بھی پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا، کیونکہ ابھی تک ہمیں معلوم نہیں کہ رب کی عبادت کے لئے کن کن جانوروں کی ضرورت ہو گی۔ یہ اُس وقت ہی پتا چلے گا جب ہم منزلِ مقصود پر پہنچیں گے۔ اِس لئے ضروری ہے کہ ہم سب کو اپنے ساتھ لے کر جائیں۔“
ولی خداوند فرعون را سختدل کرد و او اجازه نداد که آنها بروند.
لیکن رب کی مرضی کے مطابق فرعون اَڑ گیا۔ اُس نے اُنہیں جانے نہ دیا۔
فرعون به موسی گفت: «از پیش چشم من دور شو و سعی کن که دیگر مرا نبینی زیرا روزی که مرا ببینی کشته خواهی شد.»
اُس نے موسیٰ سے کہا، ”دفع ہو جا۔ خبردار! پھر کبھی اپنی شکل نہ دکھانا، ورنہ تجھے موت کے حوالے کر دیا جائے گا۔“
موسی گفت: «بسیار خوب، دیگر مرا نخواهی دید.»
موسیٰ نے کہا، ”ٹھیک ہے، آپ کی مرضی۔ مَیں پھر کبھی آپ کے سامنے نہیں آؤں گا۔“