هر دختری که شب را در کاخ با پادشاه میگذراند، روز بعد به حرمسرای دیگر منتقل میشد تا تحت مراقبت شعشغاز خواجه سرا و سرپرست صیغههای پادشاه قرار گیرد. او دیگر نمیتوانست به حضور پادشاه برود، مگر اینکه مورد پسند پادشاه قرار میگرفت و او را به نام فرا میخواند.
شام کے وقت وہ محل میں جاتی اور اگلے دن اُسے صبح کے وقت دوسرے زنان خانے میں لایا جاتا جہاں بادشاہ کی داشتائیں شعشجز خواجہ سرا کی نگرانی میں رہتی تھیں۔ اِس کے بعد وہ پھر کبھی بادشاہ کے پاس نہ آتی۔ اُسے صرف اِسی صورت میں واپس لایا جاتا کہ وہ بادشاہ کو خاص پسند آتی اور وہ اُس کا نام لے کر اُسے بُلاتا۔