پس فهمیدم که بهتر است انسان از کاری که میکند، لذّت ببرد. زیرا سرنوشتش همین است و کسی نیست که بتواند او را پس از مرگ بازگرداند تا ببیند که چه وقایعی بعد از او در دنیا اتّفاق میافتد.
غرض مَیں نے جان لیا کہ انسان کے لئے اِس سے بہتر کچھ نہیں ہے کہ وہ اپنے کاموں میں خوش رہے، یہی اُس کے نصیب میں ہے۔ کیونکہ کون اُسے وہ دیکھنے کے قابل بنائے گا جو اُس کے بعد پیش آئے گا؟ کوئی نہیں!