Ecclesiastes 11

به دیگران نیکی کنید، زیرا نیکی کردن پاداش دارد.
اپنی روٹی پانی پر پھینک کر جانے دے تو متعدد دنوں کے بعد وہ تجھے پھر مل جائے گی۔
چیزی را که می‌بخشید آن را به هفت یا هشت نفر تقسیم کنید، چون نمی‌دانید چه پیش می‌آید.
اپنی ملکیت سات بلکہ آٹھ مختلف کاموں میں لگا دے، کیونکہ تجھے کیا معلوم کہ ملک کیا کیا مصیبت سے دوچار ہو گا۔
وقتی ابر پر شود، باران بر زمین می‌بارد. درخت از هر طرف که بیفتد در همان‌جا که افتاده است، باقی می‌ماند.
اگر بادل پانی سے بھرے ہوں تو زمین پر بارش ضرور ہو گی۔ درخت جنوب یا شمال کی طرف گر جائے تو اُسی طرف پڑا رہے گا۔
دهقانی که منتظر هوای مناسب باشد، نه چیزی می‌کارد و نه چیزی درو می‌کند.
جو ہر وقت ہَوا کا رُخ دیکھتا رہے وہ کبھی بیج نہیں بوئے گا۔ جو بادلوں کو تکتا رہے وہ کبھی فصل کی کٹائی نہیں کرے گا۔
کارهای خدا را که خالق همه‌چیز است، کسی درک نکرده است. همچنین کسی نمی‌داند که باد چگونه می‌وزد و یا طفل چگونه در رحم مادر حیات می‌یابد.
جس طرح نہ تجھے ہَوا کے چکر معلوم ہیں، نہ یہ کہ ماں کے پیٹ میں بچہ کس طرح تشکیل پاتا ہے اُسی طرح تُو اللہ کا کام نہیں سمجھ سکتا، جو سب کچھ عمل میں لاتا ہے۔
روز و شب به کشت و کار بپردازید، زیرا نمی‌دانید که کشت، کدام وقت ثمر می‌دهد، ممکن است همهٔ آنها ثمر بیاورند.
صبح کے وقت اپنا بیج بو اور شام کو بھی کام میں لگا رہ، کیونکہ کیا معلوم کہ کس کام میں کامیابی ہو گی، اِس میں، اُس میں یا دونوں میں۔
زندگی شیرین و نور آفتاب دلپذیر است
روشنی کتنی بھلی ہے، اور سورج آنکھوں کے لئے کتنا خوش گوار ہے۔
پس برای هر سالی که زندگی می‌کنید، شکرگزار باشید و از آن لذّت ببرید. بدانید که روزهای تاریکی در پیش رو خواهید داشت و سرانجام خواهید مرد و امیدی برایتان باقی نخواهد ماند.
جتنے بھی سال انسان زندہ رہے اُتنے سال وہ خوش باش رہے۔ ساتھ ساتھ اُسے یاد رہے کہ تاریک دن بھی آنے والے ہیں، اور کہ اُن کی بڑی تعداد ہو گی۔ جو کچھ آنے والا ہے وہ باطل ہی ہے۔
ای جوان، روزهای جوانیّت را خوش بگذران و از آنها لذّت ببر. هرچه چشمت می‌بیند و دلت می‌خواهد انجام بده، امّا فراموش مکن که برای هر کاری باید به خدا جواب بدهی.
اے نوجوان، جب تک تُو جوان ہے خوش رہ اور جوانی کے مزے لیتا رہ۔ جو کچھ تیرا دل چاہے اور تیری آنکھوں کو پسند آئے وہ کر، لیکن یاد رہے کہ جو کچھ بھی تُو کرے اُس کا جواب اللہ تجھ سے طلب کرے گا۔
غم و درد را در دلت راه مده، زیرا دوران جوانی کوتاه و زودگذر است.
چنانچہ اپنے دل سے رنجیدگی اور اپنے جسم سے دُکھ درد دُور رکھ، کیونکہ جوانی اور کالے بال دم بھر کے ہی ہیں۔