Colossians 2

می‌خواهم بدانید كه چقدر برای شما و ایمانداران «لائودیکیه» و برای همهٔ آنانی كه تا به حال روی مرا ندیده‌اند زحمت می‌کشم،
مَیں چاہتا ہوں کہ آپ جان لیں کہ مَیں آپ کے لئے کس قدر جاں فشانی کر رہا ہوں — آپ کے لئے، لودیکیہ والوں کے لئے اور اُن تمام ایمان داروں کے لئے بھی جن کی میرے ساتھ ملاقات نہیں ہوئی۔
تا آنان دلگرم شوند و در محبّت متّحد گردند و از بركاتِ سرشارِ اطمینانِ كامل كه از راه درک حقیقت به دست می‌آید، بهره‌مند شوند و از این راه به راز خدا كه خود مسیح است، پی خواهند برد.
میری کوشش یہ ہے کہ اُن کی دلی حوصلہ افزائی کی جائے اور وہ محبت میں ایک ہو جائیں، کہ اُنہیں وہ ٹھوس اعتماد حاصل ہو جائے جو پوری سمجھ سے پیدا ہوتا ہے۔ کیونکہ مَیں چاہتا ہوں کہ وہ اللہ کا راز جان لیں۔ راز کیا ہے؟ مسیح خود۔
تمام گنجینه‌های حكمت و معرفت الهی، در مسیح نهفته است.
اُسی میں حکمت اور علم و عرفان کے تمام خزانے پوشیدہ ہیں۔
این را می‌گویم تا مبادا كسی شما را با دلایل مجذوب كننده گمراه سازد،
غرض خبردار رہیں کہ کوئی آپ کو بظاہر صحیح اور میٹھے میٹھے الفاظ سے دھوکا نہ دے۔
زیرا اگرچه جسماً غایب هستم ولی در روح حضور دارم و از دیدن نظم و ترتیبی كه در میان شما وجود دارد و از ثبات ایمانتان به مسیح خوشحالم.
کیونکہ گو مَیں جسم کے لحاظ سے حاضر نہیں ہوں، لیکن روح میں مَیں آپ کے ساتھ ہوں۔ اور مَیں یہ دیکھ کر خوش ہوں کہ آپ کتنی منظم زندگی گزارتے ہیں، کہ آپ کا مسیح پر ایمان کتنا پختہ ہے۔
پس همان طوری که روزی مسیح عیسی را به عنوان خداوند خود پذیرفتید، اكنون همیشه در اتّحاد با او زندگی كنید.
آپ نے عیسیٰ مسیح کو خداوند کے طور پر قبول کر لیا ہے۔ اب اُس میں زندگی گزاریں۔
در او ریشه بگیرید و رشد كنید. همان‌گونه كه تعلیم یافتید در ایمان استوار باشید و در ستایش خدا برای دیگران نمونه باشید.
اُس میں جڑ پکڑیں، اُس پر اپنی زندگی تعمیر کریں، اُس ایمان میں مضبوط رہیں جس کی آپ کو تعلیم دی گئی ہے اور شکرگزاری سے لبریز ہو جائیں۔
مواظب باشید مبادا كسی با دلایل پوچ و فلسفه‌ای كه متّکی به سنّتهای انسانی و عقاید بچّگانهٔ این جهان است، شما را اسیر خود سازد. این تعالیم از مسیح نیست.
محتاط رہیں کہ کوئی آپ کو فلسفیانہ اور محض فریب دینے والی باتوں سے اپنے جال میں نہ پھنسا لے۔ ایسی باتوں کا سرچشمہ مسیح نہیں بلکہ انسانی روایتیں اور اِس دنیا کی قوتیں ہیں۔
زیرا الوهیّت به طور كامل در مسیح مجسم شد
کیونکہ مسیح میں الوہیت کی ساری معموری مجسم ہو کر سکونت کرتی ہے۔
و شما نیز به وسیلهٔ اتّحاد با او كه بالاتر از همهٔ قدرتها و ریاستهاست، كامل شده‌اید.
اور آپ کو جو مسیح میں ہیں اُس کی معموری میں شریک کر دیا گیا ہے۔ وہی ہر حکمران اور اختیار والے کا سر ہے۔
شما نیز در اتّحاد با او ختنه شده‌اید، ختنه‌ای كه به دست انسان صورت نگرفته است بلكه به وسیلهٔ ختنهٔ مسیح كه قطع طبیعت نفسانی است.
اُس میں آتے وقت آپ کا ختنہ بھی کروایا گیا۔ لیکن یہ ختنہ انسانی ہاتھوں سے نہیں کیا گیا بلکہ مسیح کے وسیلے سے۔ اُس وقت آپ کی پرانی فطرت اُتار دی گئی،
وقتی شما تعمید گرفتید با مسیح مدفون شدید و نیز در تعمید خود به وسیلهٔ ایمان با قدرت خدا كه مسیح را پس از مرگ زنده گردانید، با او قیام كردید.
آپ کو بپتسمہ دے کر مسیح کے ساتھ دفنایا گیا اور آپ کو ایمان سے زندہ کر دیا گیا۔ کیونکہ آپ اللہ کی قدرت پر ایمان لائے تھے، اُسی قدرت پر جس نے مسیح کو مُردوں میں سے زندہ کر دیا تھا۔
خدا شما را كه به علّت خطاهای خود مُرده و در جسم خود نامختون بودید، با مسیح زنده كرد و همهٔ گناهان ما را بخشیده است.
پہلے آپ اپنے گناہوں اور نامختون جسمانی حالت کے سبب سے مُردہ تھے، لیکن اب اللہ نے آپ کو مسیح کے ساتھ زندہ کر دیا ہے۔ اُس نے ہمارے تمام گناہوں کو معاف کر دیا ہے۔
او سند محکومیّت ما را همراه با تمام مقرّراتی كه علیه ما بود، لغو كرد و آن را به صلیب خود میخكوب نموده، از بین برد.
ہمارے قرض کی جو رسید اپنی شرائط کی بنا پر ہمارے خلاف تھی اُسے اُس نے منسوخ کر دیا۔ ہاں، اُس نے ہم سے دُور کر کے اُسے کیلوں سے صلیب پر جڑ دیا۔
مسیح بر روی صلیب، تمام قدرتهای آسمانی و فرمانروایان را خلع سلاح كرد و بر آنها پیروز شد و آنها را پیش همه رسوا ساخت.
اُس نے حکمرانوں اور اختیار والوں سے اُن کا اسلحہ چھین کر سب کے سامنے اُن کی رُسوائی کی۔ ہاں، مسیح کی صلیبی موت سے وہ اللہ کے قیدی بن گئے اور اُنہیں فتح کے جلوس میں اُس کے پیچھے پیچھے چلنا پڑا۔
بنابراین در مورد خوراکی یا آشامیدنی یا رعایت عید یا ماه نو یا روز سبت، به هیچ وجه تحت تأثیر انتقاد دیگران قرار نگیرید.
چنانچہ کوئی آپ کو اِس وجہ سے مجرم نہ ٹھہرائے کہ آپ کیا کیا کھاتے پیتے یا کون کون سی عیدیں مناتے ہیں۔ اِسی طرح کوئی آپ کی عدالت نہ کرے اگر آپ ہلال کی عید یا سبت کا دن نہیں مناتے۔
این چیزها فقط سایهٔ آن واقعیّتی است كه قرار است بیاید و آن واقعیّت، خود مسیح است.
یہ چیزیں تو صرف آنے والی حقیقت کا سایہ ہی ہیں جبکہ یہ حقیقت خود مسیح میں پائی جاتی ہے۔
نگذارید كسی با تظاهر به فروتنی و پرستش فرشتگان، شما را از ربودن تاج پیروزی باز دارد. زیرا چنین شخصی با اتّكاء به رؤیاهایی كه دیده است و به‌خاطر افكار دنیوی خود، بی‌جهت مغرور می‌شود.
ایسے لوگ آپ کو مجرم نہ ٹھہرائیں جو ظاہری فروتنی اور فرشتوں کی پوجا پر اصرار کرتے ہیں۔ بڑی تفصیل سے اپنی رویاؤں میں دیکھی ہوئی باتیں بیان کرتے کرتے اُن کے غیرروحانی ذہن خواہ مخواہ پھول جاتے ہیں۔
این قبیل اشخاص رابطهٔ خود را با سر یعنی با مسیح قطع کرده‌اند. تحت فرمان مسیح تمام بدن نیرو می‌گیرد و به توسط مفاصل و رشته‌‌ها به هم متّصل می‌شود و همان‌طور كه خدا می‌خواهد، نمو می‌كند.
یوں اُنہوں نے مسیح کے ساتھ لگے رہنا چھوڑ دیا اگرچہ وہ بدن کا سر ہے۔ وہی جوڑوں اور پٹھوں کے ذریعے پورے بدن کو سہارا دے کر اُس کے مختلف حصوں کو جوڑ دیتا ہے۔ یوں پورا بدن اللہ کی مدد سے ترقی کرتا جاتا ہے۔
وقتی شما با مسیح مُردید، با عقاید بچّگانهٔ این جهان قطع رابطه كرده‌اید. پس چرا طوری زندگی می‌کنید كه گویا هنوز به دنیا بستگی دارید؟ چرا مطیع مقرّراتی از قبیل:
آپ تو مسیح کے ساتھ مر کر دنیا کی قوتوں سے آزاد ہو گئے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آپ زندگی ایسے کیوں گزارتے ہیں جیسے کہ آپ ابھی تک اِس دنیا کی ملکیت ہیں؟ آپ کیوں اِس کے احکام کے تابع رہتے ہیں؟
«این را لمس نكن، به آن لب نزن و به این دست نزن» می‌شوید؟!
مثلاً ”اِسے ہاتھ نہ لگانا، وہ نہ چکھنا، یہ نہ چھونا۔“
اینها همه در اثر مصرف از بین می‌روند و این دستورات فقط قوانین و تعالیم انسان هستند!
اِن تمام چیزوں کا مقصد تو یہ ہے کہ استعمال ہو کر ختم ہو جائیں۔ یہ صرف انسانی احکام اور تعلیمات ہیں۔
البتّه این کارها در عبادتهایی كه آنها بر خود تحمیل کرده‌اند و فروتنی و ریاضت‌كشی، ظاهراً معقول به نظر می‌رسد، ولی در واقع نمی‌توانند مانع ارضای شهوات نفسانی شوند!
بےشک یہ احکام جو گھڑے ہوئے مذہبی فرائض، نام نہاد فروتنی اور جسم کے سخت دباؤ کا تقاضا کرتے ہیں حکمت پر مبنی تو لگتے ہیں، لیکن یہ بےکار ہیں اور صرف جسم ہی کی خواہشات پوری کرتے ہیں۔