Amos 5

ای مردم اسرائیل، به سوگنامه‌ای که برای شما می‌خوانم گوش دهید:
اے اسرائیلی قوم، میری بات سنو، تمہارے بارے میں میرے نوحہ پر دھیان دو!
باکرهٔ اسرائیل فرو افتاده و هرگز برنخواهد خاست. او در زمین خود رها گشته، و ‌کسی نیست که به او کمک کند تا برخیزد.
”کنواری اسرائیل گر گئی ہے اور آئندہ کبھی نہیں اُٹھے گی۔ اُسے اُس کی اپنی زمین پر پٹخ دیا گیا ہے، اور کوئی اُسے دوبارہ کھڑا نہیں کرے گا۔“
خداوند متعال می‌فرماید: «از یک شهر اسرائیل یک‌هزار نفر به جنگ می‌روند، امّا تنها یکصد نفر زنده برمی‌گردند. از شهر دیگری صد نفر فرستاده می‌شوند، ولی فقط ده نفر زنده می‌مانند.»
رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”اسرائیل کے جس شہر سے 1,000 مرد لڑنے کے لئے نکلیں گے اُس کے صرف 100 افراد واپس آئیں گے۔ اور جس شہر سے 100 نکلیں گے، اُس کے صرف 10 مرد واپس آئیں گے۔“
خداوند به مردم اسرائیل می‌فرماید: «مرا بطلبید تا زنده بمانید.
کیونکہ رب اسرائیلی قوم سے فرماتا ہے، ”مجھے تلاش کرو تو تم جیتے رہو گے۔
به بیت‌ئیل برای عبادت نروید، در جلجال اجتماع نکنید و به شهر بئرشبع داخل نشوید، زیرا مردم جلجال تبعید می‌گردند و مردم بیت‌ئیل نابود می‌شوند.»
نہ بیت ایل کے طالب ہو، نہ جِلجال کے پاس جاؤ، اور نہ بیرسبع کے لئے روانہ ہو جاؤ! کیونکہ جِلجال کے باشندے یقیناً جلاوطن ہو جائیں گے، اور بیت ایل نیست و نابود ہو جائے گا۔“
در طلب خداوند باشید تا زنده بمانید، وگرنه غضب او مثل آتش شعله‌ور می‌شود و قوم اسرائیل را می‌سوزاند و مردم بیت‌ئیل را از بین می‌برد و کسی نمی‌تواند آن را خاموش سازد.
رب کو تلاش کرو تو تم جیتے رہو گے۔ ورنہ وہ آگ کی طرح یوسف کے گھرانے میں سے گزر کر بیت ایل کو بھسم کرے گا، اور اُسے کوئی نہیں بجھا سکے گا۔
شما محکوم به فنا هستید، زیرا عدالت را پایمال می‌کنید و مردم را از حقّشان محروم می‌سازید.
اُن پر افسوس جو انصاف کو اُلٹ کر زہر میں بدل دیتے، جو راستی کو زمین پر پٹخ دیتے ہیں!
کسی‌که ستارگان آسمان، ثریا و جبّار را آفرید، او که تاریکی را به صبح روشن و روز را به شب تبدیل می‌کند، او که آبهای دریا را جمع کرده بر زمین می‌باراند، نام او خداوند است.
اللہ سات سہیلیوں کے جھمکے اور جوزے کا خالق ہے۔ اندھیرے کو وہ صبح کی روشنی میں اور دن کو رات میں بدل دیتا ہے۔ جو سمندر کے پانی کو بُلا کر رُوئے زمین پر اُنڈیل دیتا ہے اُس کا نام رب ہے!
او نیرومندان را با قلعه‌هایشان نابود می‌سازد.
اچانک ہی وہ زورآوروں پر آفت لاتا ہے، اور اُس کے کہنے پر قلعہ بند شہر تباہ ہو جاتا ہے۔
شما از کسانی‌که پیرو عدالت و راستگو هستند، نفرت دارید.
تم اُس سے نفرت کرتے ہو جو عدالت میں انصاف کرے، تمہیں اُس سے گھن آتی ہے جو سچ بولے۔
بر مردم مسکین و فقیر ظلم می‌کنید و غلّه‌هایشان را بزور می‌گیرید، بنابراین در خانه‌هایی که از سنگهای خوش‌تراش بنا کرده‌اید، زندگی نخواهید کرد و از شراب تاکستانهای زیبایی که کاشته‌اید نخواهید نوشید،
تم غریبوں کو کچل کر اُن کے اناج پر حد سے زیادہ ٹیکس لگاتے ہو۔ اِس لئے گو تم نے تراشے ہوئے پتھروں سے شاندار گھر بنائے ہیں توبھی اُن میں نہیں رہو گے، گو تم نے انگور کے پھلتے پھولتے باغ لگائے ہیں توبھی اُن کی مَے سے محظوظ نہیں ہو گے۔
زیرا من می‌دانم که گناهان زیاد و خطاهای بزرگی را مرتکب شده‌اید. به اشخاص درستکار آزار می‌رسانید، رشوه می‌گیرید و عدالت را از مردم مسکین بازمی‌دارید.
مَیں تو تمہارے متعدد جرائم اور سنگین گناہوں سے خوب واقف ہوں۔ تم راست بازوں پر ظلم کرتے اور رشوت لے کر غریبوں کو عدالت میں انصاف سے محروم رکھتے ہو۔
پس در این زمان بهترین کار سکوت است، زیرا که زمان بدی است.
اِس لئے سمجھ دار شخص اِس وقت خاموش رہتا ہے، وقت اِتنا ہی بُرا ہے۔
پس نیکویی کنید و از شرارت دست بکشید تا زنده بمانید. آنگاه خداوند، خدای متعال، چنانکه ادّعا می‌کنید، همراه شما و مددکار شما خواهد بود.
بُرائی کو تلاش نہ کرو بلکہ اچھائی کو، تب ہی جیتے رہو گے۔ تب ہی تمہارا دعویٰ درست ہو گا کہ رب جو لشکروں کا خدا ہے ہمارے ساتھ ہے۔
از بدی بپرهیزید و خوبی را دوست بدارید و در داوری عدالت را برقرار سازید. شاید خداوند قادر مطلق بر بازماندگان این قوم رحمت کند.
بُرائی سے نفرت کرو اور جو کچھ اچھا ہے اُسے پیار کرو۔ عدالتوں میں انصاف قائم رکھو، شاید رب جو لشکروں کا خدا ہے یوسف کے بچے کھچے حصے پر رحم کرے۔
خداوند، خدای متعال می‌فرماید: «از تمام سبزه‌های شهر صدای ناله و شیون برمی‌خیزد و حتّی دهقانان دعوت می‌شوند تا با نوحه‌خوانان نوحه‌گری کنند.
چنانچہ رب جو لشکروں کا خدا اور ہمارا آقا ہے فرماتا ہے، ”تمام چوکوں میں آہ و بکا ہو گی، تمام گلیوں میں لوگ ’ہائے، ہائے‘ کریں گے۔ کھیتی باڑی کرنے والوں کو بھی بُلایا جائے گا تاکہ پیشہ ورانہ طور پر سوگ منانے والوں کے ساتھ گریہ و زاری کریں۔
در تاکستانها ناله و شیون برپا می‌شود، زیرا من برای مجازات شما می‌آیم.»
انگور کے تمام باغوں میں واویلا مچے گا، کیونکہ مَیں خود تمہارے درمیان سے گزروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
وای به حال شما که در آرزوی فرا رسیدن روز خداوند هستید. آن روز چه فایده‌ای برای شما خواهد داشت؟ زیرا در آن روز تاریکی را می‌بینید، نه روشنی را.
اُن پر افسوس جو کہتے ہیں، ”کاش رب کا دن آ جائے!“ تمہارے لئے رب کے دن کا کیا فائدہ ہو گا؟ وہ تو تمہارے لئے روشنی کا نہیں بلکہ تاریکی کا باعث ہو گا۔
شما مانند کسی می‌باشید که از شیری فرار کند و با خرسی روبه‌رو گردد. یا مانند کسی‌که به خانهٔ خود داخل شود و دست خود را بر دیوار بگذارد و مار او را بگزد.
تب تم اُس آدمی کی مانند ہو گے جو شیرببر سے بھاگ کر ریچھ سے ٹکڑا جاتا ہے۔ جب گھر میں پناہ لے کر ہاتھ سے دیوار کا سہارا لیتا ہے تو سانپ اُسے ڈس لیتا ہے۔
روز خداوند، تاریکی را ایجاد می‌کند و اثری از روشنی نخواهد بود. آن روز یک روز تاریک محض خواهد بود، نور و روشنایی به چشم نمی‌خورد.
ہاں، رب کا دن تمہارے لئے روشنی کا نہیں بلکہ تاریکی کا باعث ہو گا۔ ایسا اندھیرا ہو گا کہ اُمید کی کرن تک نظر نہیں آئے گی۔
خداوند می‌فرماید: «من از عیدهایتان بیزارم و از محافل مذهبی شما نفرت دارم.
رب فرماتا ہے، ”مجھے تمہارے مذہبی تہواروں سے نفرت ہے، مَیں اُنہیں حقیر جانتا ہوں۔ تمہارے اجتماعوں سے مجھے گھن آتی ہے۔
قربانی‌های سوختنی و هدایای آردی شما را نمی‌پذیرم و به قربانی حیوانات چاقی که جهت شکرگزاری می‌آورید توجّهی ندارم.
جو بھسم ہونے والی اور غلہ کی قربانیاں تم مجھے پیش کرتے ہو اُنہیں مَیں پسند نہیں کرتا، جو موٹے تازے بَیل تم مجھے سلامتی کی قربانی کے طور پر چڑھاتے ہو اُن پر مَیں نظر بھی نہیں ڈالنا چاہتا۔
سرود حمد خود را به گوش من نرسانید. نوای چنگ شما را نمی‌شنوم.
دفع کرو اپنے گیتوں کا شور! مَیں تمہارے ستاروں کی موسیقی سننا نہیں چاہتا۔
به عوض، بگذارید که عدالت مثل آب و انصاف مانند نهری همیشه در جریان باشد.
اِن چیزوں کی بجائے انصاف کا چشمہ پھوٹ نکلے اور راستی کی کبھی بند نہ ہونے والی نہر بہہ نکلے۔
«ای قوم اسرائیل، در مدّت چهل سالی که در بیابان بودید، آیا برای من قربانی و هدیه می‌آوردید؟
اے اسرائیل کے گھرانے، جب تم ریگستان میں گھومتے پھرتے تھے تو کیا تم نے اُن 40 سالوں کے دوران کبھی مجھے ذبح اور غلہ کی قربانیاں پیش کیں؟
خیر، امّا اکنون به این دلیل که شما پیکره‌های سِكوّت، الههٔ پادشاهی و کیوان، خدای ستارهٔ خود را پرستش نموده‌اید، بنابراین هنگامی که من شما را به سرزمینی دور دست در آن طرف سرزمین دمشق به تبعید می‌فرستم، شما آن پیکره‌ها را با خود حمل خواهید کرد.» خداوند، خدای قادر مطلق چنین می‌فرماید.
نہیں، اُس وقت بھی تم اپنے بادشاہ سکوت دیوتا اور اپنے ستارے کیوان دیوتا کو اُٹھائے پھرتے تھے، گو تم نے اپنے ہاتھوں سے یہ بُت اپنے لئے بنا لئے تھے۔
خیر، امّا اکنون به این دلیل که شما پیکره‌های سِكوّت، الههٔ پادشاهی و کیوان، خدای ستارهٔ خود را پرستش نموده‌اید، بنابراین هنگامی که من شما را به سرزمینی دور دست در آن طرف سرزمین دمشق به تبعید می‌فرستم، شما آن پیکره‌ها را با خود حمل خواهید کرد.» خداوند، خدای قادر مطلق چنین می‌فرماید.
اِس لئے رب جس کا نام لشکروں کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں تمہیں جلاوطن کر کے دمشق کے پار بسا دوں گا۔“