اگر مجرم هستم و چنانکه كاری کردهام كه مستوجب اعدام است، از مرگ نمیگریزم. امّا اگر مرتكب هیچیک از کارهایی كه این اشخاص به من نسبت میدهند نشدهام، هیچکس حق ندارد مرا به دست آنان بسپارد. من تقاضا میکنم كه قیصر شخصاً به پرونده من رسیدگی نماید.»
اگر مجھ سے کوئی ایسا کام سرزد ہوا ہو جو سزائے موت کے لائق ہو تو مَیں مرنے سے انکار نہیں کروں گا۔ لیکن اگر بے قصور ہوں تو کسی کو بھی مجھے اِن آدمیوں کے حوالے کرنے کا حق نہیں ہے۔ مَیں شہنشاہ سے اپیل کرتا ہوں!“