Acts 1

تئوفیلوس عزیزم، من در اولین نامهٔ خود دربارهٔ تمام کارها و تعالیم عیسی از ابتدا
معزز تھیُفِلُس، پہلی کتاب میں مَیں نے سب کچھ بیان کیا جو عیسیٰ نے شروع سے لے کر
تا روزی ‌كه به وسیلهٔ روح‌القدس دستورات لازم را به رسولان برگزیدهٔ خود داد و به آسمان برده شد به تو نوشتم:
اُس دن تک کیا اور سکھایا، جب اُسے آسمان پر اُٹھایا گیا۔ جانے سے پہلے اُس نے اپنے چنے ہوئے رسولوں کو روح القدس کی معرفت مزید ہدایات دیں۔
او پس از مرگ، با دلایل بسیار، خود را زنده، به این افراد نشان داد و مدّت چهل روز بارها به ایشان ظاهر شد و دربارهٔ پادشاهی خدا با آنها گفت‌وگو كرد.
اپنے دُکھ اُٹھانے اور موت سہنے کے بعد اُس نے اپنے آپ کو ظاہر کر کے اُنہیں بہت سی دلیلوں سے قائل کیا کہ وہ واقعی زندہ ہے۔ وہ چالیس دن کے دوران اُن پر ظاہر ہوتا اور اُنہیں اللہ کی بادشاہی کے بارے میں بتاتا رہا۔
وقتی او هنوز در بین آنان بود به ایشان گفت: «اورشلیم را ترک نكنید بلكه در انتظار آن وعدهٔ پدر، كه در خصوص آن به شما گفته بودم، باشید.
جب وہ ابھی اُن کے ساتھ تھا اُس نے اُنہیں حکم دیا، ”یروشلم کو نہ چھوڑنا بلکہ اِس انتظار میں یہیں ٹھہرو کہ باپ کا وعدہ پورا ہو جائے، وہ وعدہ جس کے بارے میں مَیں نے تم کو آگاہ کیا ہے۔
یحیی با آب تعمید می‌داد، امّا بعد از چند روز شما با روح‌القدس تعمید خواهید یافت.»
کیونکہ یحییٰ نے تو پانی سے بپتسمہ دیا، لیکن تم کو تھوڑے دنوں کے بعد روح القدس سے بپتسمہ دیا جائے گا۔“
پس هنگامی‌كه همه دور هم جمع بودند از او پرسیدند: «خداوندا، آیا وقت آن رسیده است كه تو بار دیگر سلطنت را به اسرائیل بازگردانی؟»
جو وہاں جمع تھے اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”خداوند، کیا آپ اِسی وقت اسرائیل کے لئے اُس کی بادشاہی دوبارہ قائم کریں گے؟“
عیسی پاسخ داد «برای شما لزومی ندارد، كه تاریخها و زمانهایی را كه پدر در اختیار خود نگه داشته است، بدانید.
عیسیٰ نے جواب دیا، ”یہ جاننا تمہارا کام نہیں ہے بلکہ صرف باپ کا جو ایسے اوقات اور تاریخیں مقرر کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
امّا وقتی روح‌القدس بر شما نازل شود قدرت خواهید یافت و در اورشلیم و تمام یهودیه و سامره و تا دورافتاده‌ترین نقاط عالم شاهدان من خواهید بود.»
لیکن تمہیں روح القدس کی قوت ملے گی جو تم پر نازل ہو گا۔ پھر تم یروشلم، پورے یہودیہ اور سامریہ بلکہ دنیا کی انتہا تک میرے گواہ ہو گے۔“
همین‌كه عیسی این را گفت، در حالی‌كه همه نگاه می‌کردند، بالا برده شد و ابری او را از نظر ایشان ناپدید ساخت.
یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُٹھا لیا گیا۔ اور ایک بادل نے اُسے اُن کی نظروں سے اوجھل کر دیا۔
هنگامی‌كه او می‌رفت و چشمان آنان هنوز به آسمان دوخته شده بود، دو مرد سفیدپوش در كنار آنان ایستادند
وہ ابھی آسمان کی طرف دیکھ ہی رہے تھے کہ اچانک دو آدمی اُن کے پاس آ کھڑے ہوئے۔ دونوں سفید لباس پہنے ہوئے تھے۔
و پرسیدند: «ای مردان جلیلی، چرا اینجا ایستاده‌اید و به آسمان نگاه می‌کنید؟ همین عیسی كه از پیش شما به آسمان بالا برده شد، همان طوری که بالا رفت و شما دیدید، دوباره به همین طریق باز خواهد گشت.»
اُنہوں نے کہا، ”گلیل کے مردو، آپ کیوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھ رہے ہیں؟ یہی عیسیٰ جسے آپ کے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اُسی طرح واپس آئے گا جس طرح آپ نے اُسے اوپر جاتے ہوئے دیکھا ہے۔“
آنگاه رسولان از كوه زیتون، كه فاصلهٔ آن تا اورشلیم فقط یک كیلومتر است، به اورشلیم بازگشتند.
پھر وہ زیتون کے پہاڑ سے یروشلم شہر واپس چلے گئے۔ (یہ پہاڑ شہر سے تقریباً ایک کلو میٹر دُور ہے۔)
به محض اینكه به شهر وارد شدند، به بالا‌خانه‌ای كه محل اقامت آنان بود رفتند. پطرس و یوحنا، یعقوب و اندریاس، فیلیپُس و توما، برتولما و متّی، یعقوب فرزند حلفی و شمعون فدایی و یهودا فرزند یعقوب در آنجا بودند.
وہاں پہنچ کر وہ اُس بالاخانے میں داخل ہوئے جس میں وہ ٹھہرے ہوئے تھے، یعنی پطرس، یوحنا، یعقوب اور اندریاس، فلپّس اور توما، برتلمائی اور متی، یعقوب بن حلفئی، شمعون مجاہد اور یہوداہ بن یعقوب۔
اینان همه با زنها و مریم مادر عیسی و برادران او دور هم جمع می‌شدند تا وقت خود را صرف دعا نمایند.
یہ سب یک دل ہو کر دعا میں لگے رہے۔ کچھ عورتیں، عیسیٰ کی ماں مریم اور اُس کے بھائی بھی ساتھ تھے۔
در آن روزها پطرس در برابر ایمانداران كه عدّهٔ آنان روی هم یكصد و بیست نفر بود ایستاد و گفت:
اُن دنوں میں پطرس بھائیوں میں کھڑا ہوا۔ اُس وقت تقریباً 120 لوگ جمع تھے۔ اُس نے کہا،
«ای دوستان، لازم بود پیشگویی كتاب‌مقدّس دربارهٔ یهودا، راهنمای دستگیر کنندگان عیسی، كه روح‌القدس به زبان داوود نموده بود، به حقیقت بپیوندد،
”بھائیو، لازم تھا کہ کلامِ مُقدّس کی وہ پیش گوئی پوری ہو جو روح القدس نے داؤد کی معرفت یہوداہ کے بارے میں کی۔ یہوداہ اُن کا راہنما بن گیا جنہوں نے عیسیٰ کو گرفتار کیا،
زیرا او یكی از ما بود و در مأموریت ما شركت داشت.
گو اُسے ہم میں شمار کیا جاتا تھا اور وہ اِسی خدمت میں ہمارے ساتھ شریک تھا۔“
او با پولی كه از بابت اجرت شرارت خود دریافت نمود، قطعه زمینی خرید و در آن با سر سقوط كرد و از میان پاره شد و تمام روده‌هایش بیرون ریخت
(جو پیسے یہوداہ کو اُس کے غلط کام کے لئے مل گئے تھے اُن سے اُس نے ایک کھیت خرید لیا تھا۔ وہاں وہ سر کے بل گر گیا، اُس کا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی تمام انتڑیاں باہر نکل پڑیں۔
و این امر به اطّلاع جمیع ساكنان اورشلیم رسید و آن قطعه زمین را به زبان خودشان 'حقل دما' یعنی 'مزرعهٔ خونین' نامیدند.»
اِس کا چرچا یروشلم کے تمام باشندوں میں پھیل گیا، اِس لئے یہ کھیت اُن کی مادری زبان میں ہقل دَما کے نام سے مشہور ہوا جس کا مطلب ہے خون کا کھیت۔)
پطرس ادامه داد و گفت: «زیرا در كتاب زبور نوشته شده است: 'مسكن او ویران باد و دیگر كسی در آن ساكن نشود.' و همچنین آمده است: 'مأموریتش نیز به دیگری سپرده شود.'
پطرس نے اپنی بات جاری رکھی، ”یہی بات زبور کی کتاب میں لکھی ہے، ’اُس کی رہائش گاہ سنسان ہو جائے، کوئی اُس میں آباد نہ ہو۔‘ یہ بھی لکھا ہے، ’کوئی اَور اُس کی ذمہ داری اُٹھائے۔‘
«بنابراین یک نفر كه پیوسته در تمام مدّتی كه عیسی خداوند با ما رفت و آمد داشت،
چنانچہ اب ضروری ہے کہ ہم یہوداہ کی جگہ کسی اَور کو چن لیں۔ یہ شخص اُن مردوں میں سے ایک ہو جو اُس پورے وقت کے دوران ہمارے ساتھ سفر کرتے رہے جب خداوند عیسیٰ ہمارے ساتھ تھا،
یعنی از روزی كه یحیی به تعمید پرداخت تا روزی كه عیسی از میان ما بالا برده شد، در جرگهٔ ما بوده است باید به عنوان گواه بر رستاخیز او به جمع ما بپیوندد»
یعنی اُس کے یحییٰ کے ہاتھ سے بپتسمہ لینے سے لے کر اُس وقت تک جب اُسے ہمارے پاس سے اُٹھایا گیا۔ لازم ہے کہ اُن میں سے ایک ہمارے ساتھ عیسیٰ کے جی اُٹھنے کا گواہ ہو۔“
آنگاه نام دو نفر را كه یكی یوسف معروف به برسابا (كه لقب یوستس هم داشت) و دیگری متیاس بود، برای این خدمت پیشنهاد كردند
چنانچہ اُنہوں نے دو آدمی پیش کئے، یوسف جو برسبا کہلاتا تھا (اُس کا دوسرا نام یُوستس تھا) اور متیاہ۔
و دعا كرده گفتند: «ای خداوندی كه از قلوب همهٔ انسانها آگاهی، به ما نشان بده كه کدام‌یک از این دو نفر را انتخاب کرده‌ای
پھر اُنہوں نے دعا کی، ”اے خداوند، تُو ہر ایک کے دل سے واقف ہے۔ ہم پر ظاہر کر کہ تُو نے اِن دونوں میں سے کس کو چنا ہے
كه جانشین یهودا بشود؛ زیرا كه او سمت خدمت و رسالت خود را از دست داد تا به جایی‌که سرنوشت او بود برود.»
تاکہ وہ اُس خدمت کی ذمہ داری اُٹھائے جو یہوداہ چھوڑ کر وہاں چلا گیا جہاں اُسے جانا ہی تھا۔“
پس قرعه انداختند و قرعه به نام متیاس درآمد و به این ترتیب او در شمار آن یازده رسول درآمد.
یہ کہہ کر اُنہوں نے دونوں کا نام لے کر قرعہ ڈالا تو متیاہ کا نام نکلا۔ لہٰذا اُسے بھی گیارہ رسولوں میں شامل کر لیا گیا۔