II Samuel 4

هنگامی که ایشبوشت، پسر شائول شنید که اَبنیر در حبرون کشته شده از ترس دستها و پاهایش سُست شدند و تمام مردم اسرائیل پریشان گشتند.
جب ساؤل کے بیٹے اِشبوست کو اطلاع ملی کہ ابنیر کو حبرون میں قتل کیا گیا ہے تو وہ ہمت ہار گیا، اور تمام اسرائیل سخت گھبرا گیا۔
سپاه متهاجم اسرائیل تحت ادارهٔ دو افسر، به نامهای بعنه و ریکاب بود. این دو نفر پسران رِمون بئیروتی، از طایفهٔ بنیامین بودند. گرچه بئیروتیان به جتایم، محل سکونت کنونی خود فرار کرده بودند، امّا اصلاً از مردم بنیامین بودند.
اِشبوست کے دو آدمی تھے جن کے نام بعنہ اور ریکاب تھے۔ جب کبھی اِشبوست کے فوجی چھاپہ مارنے کے لئے نکلتے تو یہ دو بھائی اُن پر مقرر تھے۔ اُن کا باپ رِمّون بن یمین کے قبائلی علاقے کے شہر بیروت کا رہنے والا تھا۔ بیروت بھی بن یمین میں شمار کیا جاتا ہے،
سپاه متهاجم اسرائیل تحت ادارهٔ دو افسر، به نامهای بعنه و ریکاب بود. این دو نفر پسران رِمون بئیروتی، از طایفهٔ بنیامین بودند. گرچه بئیروتیان به جتایم، محل سکونت کنونی خود فرار کرده بودند، امّا اصلاً از مردم بنیامین بودند.
اگرچہ اُس کے باشندوں کو ہجرت کر کے جِتّیم میں بسنا پڑا جہاں وہ آج تک پردیسی کی حیثیت سے رہتے ہیں۔
یوناتان پسر شائول، پسری داشت به نام مفیبوشت که هنگامی‌که شائول و یوناتان کشته شدند پنج سال داشت. وقتی خبر مرگ آنها در یزرعیل شنیده شد، پرستارش او را برداشت و فرار کرد، امّا به‌خاطر عجله‌ای که داشت او را انداخت و او لنگ شد.
یونتن کا ایک بیٹا زندہ رہ گیا تھا جس کا نام مفی بوست تھا۔ پانچ سال کی عمر میں یزرعیل سے خبر آئی تھی کہ ساؤل اور یونتن مارے گئے ہیں۔ تب اُس کی آیا اُسے لے کر کہیں پناہ لینے کے لئے بھاگ گئی تھی۔ لیکن جلدی کی وجہ سے مفی بوست گر کر لنگڑا ہو گیا تھا۔ اُس وقت سے اُس کی دونوں ٹانگیں مفلوج تھیں۔
پسران رِمون، یعنی بعنه و ریکاب، هنگام ظهر به خانهٔ ایشبوشت رسیدند. ایشبوشت در حال استراحت بود.
ایک دن رِمّون بیروتی کے بیٹے ریکاب اور بعنہ دوپہر کے وقت اِشبوست کے گھر گئے۔ گرمی عروج پر تھی، اِس لئے اِشبوست آرام کر رہا تھا۔
زنی که دربان خانه بود گندم پاک می‌کرد، امّا لحظه‌ای بعد، از خستگی خوابش برد.
دونوں آدمی یہ بہانہ پیش کر کے گھر کے اندرونی کمرے میں گئے کہ ہم کچھ اناج لے جانے کے لئے آئے ہیں۔ جب اِشبوست کے کمرے میں پہنچے تو وہ چارپائی پر لیٹا سو رہا تھا۔ یہ دیکھ کر اُنہوں نے اُس کے پیٹ میں تلوار گھونپ دی اور پھر اُس کا سر کاٹ کر وہاں سے سلامتی سے نکل آئے۔ پوری رات سفر کرتے کرتے وہ دریائے یردن کی وادی میں سے گزر کر
هنگامی‌که داخل خانه شدند، به اتاق خواب ایشبوشت رفته او را در بسترش کشتند. بعد سرش را از تن جدا کردند و آن را با خود بردند، از راه دشت اردن تمام شب راه رفتند تا به حبرون رسیدند.
دونوں آدمی یہ بہانہ پیش کر کے گھر کے اندرونی کمرے میں گئے کہ ہم کچھ اناج لے جانے کے لئے آئے ہیں۔ جب اِشبوست کے کمرے میں پہنچے تو وہ چارپائی پر لیٹا سو رہا تھا۔ یہ دیکھ کر اُنہوں نے اُس کے پیٹ میں تلوار گھونپ دی اور پھر اُس کا سر کاٹ کر وہاں سے سلامتی سے نکل آئے۔ پوری رات سفر کرتے کرتے وہ دریائے یردن کی وادی میں سے گزر کر
پس سر ایشبوشت را به حضور داوود برده گفتند: «سر ایشبوشت، پسر دشمنت شائول را که همیشه قصد کشتن تو را داشت، برایت آوردیم. خداوند انتقام سرور ما، پادشاه را از شائول و فرزندان او گرفت.»
حبرون پہنچ گئے۔ وہاں اُنہوں نے داؤد کو اِشبوست کا سر دکھا کر کہا، ”یہ دیکھیں، ساؤل کے بیٹے اِشبوست کا سر۔ آپ کا دشمن ساؤل بار بار آپ کو مار دینے کی کوشش کرتا رہا، لیکن آج رب نے اُس سے اور اُس کی اولاد سے آپ کا بدلہ لیا ہے۔“
امّا داوود جواب داد: «خداوندی که مرا از شر دشمنانم نجات داد شاهد است
لیکن داؤد نے جواب دیا، ”رب کی حیات کی قَسم جس نے فدیہ دے کر مجھے ہر مصیبت سے بچایا ہے،
وقتی آن کسی‌که خبر مرگ شائول را برایم آورد و فکر می‌کرد که من از آن خبر شاد می‌شوم، او را در صقلغ کشتم و این چنین انعامِ خوش خبری‌اش را به او دادم.
جس آدمی نے مجھے اُس وقت صِقلاج میں ساؤل کی موت کی اطلاع دی وہ بھی سمجھتا تھا کہ مَیں داؤد کو اچھی خبر پہنچا رہا ہوں۔ لیکن مَیں نے اُسے پکڑ کر سزائے موت دے دی۔ یہی تھا وہ اجر جو اُسے ایسی خبر پہنچانے کے عوض ملا!
پس می‌دانید کسی‌که یک شخص نیک و صالح را در بستر خوابش بکشد، چند برابر جزا می‌بیند؟ آیا فکر می‌کنید که انتقام خون او را از شما نمی‌گیرم و شما را از روی زمین محو نمی‌کنم؟»
اب تم شریر لوگوں نے اِس سے بڑھ کر کیا۔ تم نے بےقصور آدمی کو اُس کے اپنے گھر میں اُس کی اپنی چارپائی پر قتل کر دیا ہے۔ تو کیا میرا فرض نہیں کہ تم کو اِس قتل کی سزا دے کر تمہیں ملک میں سے مٹا دوں؟“
آنگاه به خادمان خود امر کرد که آن دو برادر را بکشند. آنها دستور او را بجا آوردند. بعد دست و پایشان را قطع کرده اجسادشان را در کنار برکهٔ حبرون به دار آویختند. سپس سر ایشبوشت را در آرامگاه اَبنیر در حبرون دفن کردند.
داؤد نے دونوں کو مار دینے کا حکم دیا۔ اُس کے ملازموں نے اُنہیں مار کر اُن کے ہاتھوں اور پیروں کو کاٹ ڈالا اور اُن کی لاشوں کو حبرون کے تالاب کے قریب کہیں لٹکا دیا۔ اِشبوست کے سر کو اُنہوں نے ابنیر کی قبر میں دفنایا۔