II Samuel 22

داوود بعد از آنکه خداوند او را از دست شائول و دیگر دشمنانش رهانید، این سرود را به سپاس نجات خود، برای خداوند سرایید: خداوند پشتیبان من است، و پناهگاه مستحکم من.
جس دن رب نے داؤد کو تمام دشمنوں اور ساؤل کے ہاتھ سے بچایا اُس دن بادشاہ نے گیت گایا،
داوود بعد از آنکه خداوند او را از دست شائول و دیگر دشمنانش رهانید، این سرود را به سپاس نجات خود، برای خداوند سرایید: خداوند پشتیبان من است، و پناهگاه مستحکم من.
”رب میری چٹان، میرا قلعہ اور میرا نجات دہندہ ہے۔
خدای من، نجات‌دهندهٔ من است. او همانند یک پناهگاه از من محافظت می‌‌کند؛ او مرا حمایت می‌کند و در امنیّت نگاه می‌دارد. او نجات‌دهندهٔ من است. او مرا حمایت می‌کند و از دست دشمنانم رهایی‌ام می‌‌بخشد.
میرا خدا میری چٹان ہے جس میں مَیں پناہ لیتا ہوں۔ وہ میری ڈھال، میری نجات کا پہاڑ، میرا بلند حصار اور میری پناہ گاہ ہے۔ تُو میرا نجات دہندہ ہے جو مجھے ظلم و تشدد سے بچاتا ہے۔
خداوند را که شایستهٔ سپاس و ستایش است می‌طلبم، و از شر دشمنانم در امان هستم.
مَیں رب کو پکارتا ہوں، اُس کی تمجید ہو! تب وہ مجھے دشمنوں سے چھٹکارا دیتا ہے۔
امواج مرگ به دورم حلقه زده‌اند و امواج نابودکننده احاطه‌ام کرده‌اند.
موت کی موجوں نے مجھے گھیر لیا، ہلاکت کے سیلاب نے میرے دل پر دہشت طاری کی۔
طنابهای گور به دورم حلقه زده‌اند و مرگ، دام خود را بر سر راهم قرار داده است.
پاتال کے رسّوں نے مجھے جکڑ لیا، موت نے میرے راستے میں اپنے پھندے ڈال دیئے۔
در مشکلاتم به حضور خداوند زاری نمودم، از خدای خود کمک خواستم. و او از معبد خود نالهٔ مرا شنید و فریاد من به گوشش رسید.
جب مَیں مصیبت میں پھنس گیا تو مَیں نے رب کو پکارا۔ مَیں نے مدد کے لئے اپنے خدا سے فریاد کی تو اُس نے اپنی سکونت گاہ سے میری آواز سنی، میری چیخیں اُس کے کان تک پہنچ گئیں۔
آنگاه زمین لرزید و تکان خورد و بنیاد آسمانها از شدّت خشم او به لرزه افتاد.
تب زمین لرز اُٹھی اور تھرتھرانے لگی، آسمان کی بنیادیں رب کے غضب کے سامنے کانپنے اور جھولنے لگیں۔
از سوراخهای بینی او دود برآمد و از دهانش زغال برافروخته و آتش کشنده بیرون آمد.
اُس کی ناک سے دھواں نکل آیا، اُس کے منہ سے بھسم کرنے والے شعلے اور دہکتے کوئلے بھڑک اُٹھے۔
او آسمانها را شکافت و فرود آمد و زیر پاهایش ابرهای سیاه بود.
آسمان کو جھکا کر وہ نازل ہوا۔ جب اُتر آیا تو اُس کے پاؤں کے نیچے اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔
او با سرعت بر فرشتهٔ بالدار خود پرواز کرد و بر بالهای باد پرواز کرد.
وہ کروبی فرشتے پر سوار ہوا اور اُڑ کر ہَوا کے پَروں پر منڈلانے لگا۔
او با تاریکی خود را پوشانید و ابرهای سیاه باران‌زا احاطه‌اش کردند.
اُس نے اندھیرے کو اپنی چھپنے کی جگہ بنایا، بارش کے کالے اور گھنے بادل خیمے کی طرح اپنے ارد گرد لگائے۔
از روشنی حضور او شراره‌ها زبانه کشیدند.
اُس کے حضور کی تیز روشنی سے شعلہ زن کوئلے پھوٹ نکلے۔
خداوند نیز در آسمانها با صدای رعدآسا سخن گفت. و صدای خداوند متعال شنیده شد.
رب آسمان سے کڑکنے لگا، اللہ تعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔
تیرهای خود را پرتاب نمود و دشمنانش را پراکنده ساخت و با رعد و برق همه را آشفته کرد.
اُس نے اپنے تیر چلا دیئے تو دشمن تتر بتر ہو گئے۔ اُس کی بجلی اِدھر اُدھر گرتی گئی تو اُن میں ہل چل مچ گئی۔
عمق دریا ظاهر شد و بنیاد زمین آشکار گردید، هنگامی که خداوند دشمنانش را توبیخ کرد و با خشم بر آنها غرید.
رب نے ڈانٹا تو سمندر کی وادیاں ظاہر ہوئیں، جب وہ غصے میں گرجا تو اُس کے دم کے جھونکوں سے زمین کی بنیادیں نظر آئیں۔
خداوند دستش را از آسمان دراز کرد و مرا برگرفت؛ و از آبهای عمیق مرا بیرون کشید.
بلندیوں پر سے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُس نے مجھے پکڑ لیا، گہرے پانی میں سے کھینچ کر مجھے نکال لایا۔
او مرا از دست دشمنان قدرتمندم و از دست تمام کسانی‌که از من متنفّرند رهانید آنها برایم خیلی قوی بودند.
اُس نے مجھے میرے زبردست دشمن سے بچایا، اُن سے جو مجھ سے نفرت کرتے ہیں، جن پر مَیں غالب نہ آ سکا۔
وقتی در سختی بودم، بر سرم ریختند، امّا خداوند از من حمایت کرد.
جس دن مَیں مصیبت میں پھنس گیا اُس دن اُنہوں نے مجھ پر حملہ کیا، لیکن رب میرا سہارا بنا رہا۔
او مرا کمک کرد تا از خطر رهایی یابم؛ او مرا نجات داد زیرا از من خشنود بود.
اُس نے مجھے تنگ جگہ سے نکال کر چھٹکارا دیا، کیونکہ وہ مجھ سے خوش تھا۔
خداوند به‌خاطر نیکوکاری‌ام به من پاداش داد و به‌خاطر بی‌گناهی‌ام به من برکت عطا نمود.
رب مجھے میری راست بازی کا اجر دیتا ہے۔ میرے ہاتھ صاف ہیں، اِس لئے وہ مجھے برکت دیتا ہے۔
من دستورات خداوند را بجا آورده‌ام و روی خود را از خدا برنگردانیده‌ام.
کیونکہ مَیں رب کی راہوں پر چلتا رہا ہوں، مَیں بدی کر نے سے اپنے خدا سے دُور نہیں ہوا۔
احکام او را انجام داده‌ام و از اوامر او سرپیچی نکرده‌ام.
اُس کے تمام احکام میرے سامنے رہے ہیں، مَیں اُس کے فرمانوں سے نہیں ہٹا۔
در پیشگاه او بی‌عیب بوده و از گناه دوری کرده‌ام.
اُس کے سامنے ہی مَیں بےالزام رہا، گناہ کرنے سے باز رہا ہوں۔
بنابراین به‌خاطر نیکوکاری‌ام به من پاداش داد، و به‌خاطر بی‌گناهی‌ام به من برکت عطا نمود.
اِس لئے رب نے مجھے میری راست بازی کا اجر دیا، کیونکہ اُس کی آنکھوں کے سامنے ہی مَیں پاک صاف ثابت ہوا۔
ای خداوند، تو با اشخاص وفادار، وفادار هستی و به مردم بی‌عیب، نیکویی می‌کنی.
اے اللہ، جو وفادار ہے اُس کے ساتھ تیرا سلوک وفاداری کا ہے، جو بےالزام ہے اُس کے ساتھ تیرا سلوک بےالزام ہے۔
با کسانی‌که پاک هستند با پاکی رفتار می‌نمایی و با کسانی‌‌‌که کجرو هستند مخالفت می‌کنی.
جو پاک ہے اُس کے ساتھ تیرا سلوک پاک ہے۔ لیکن جو کج رَو ہے اُس کے ساتھ تیرا سلوک بھی کج رَوی کا ہے۔
تو فروتنان را نجات می‌بخشی، و اشخاص متکبّر را سرنگون می‌کنی.
تُو پست حالوں کو نجات دیتا ہے، اور تیری آنکھیں مغروروں پر لگی رہتی ہیں تاکہ اُنہیں پست کریں۔
ای خداوند، تو نور من هستی تاریکی مرا روشن گردان.
اے رب، تُو ہی میرا چراغ ہے، رب ہی میرے اندھیرے کو روشن کرتا ہے۔
با نیروی تو به دشمن یورش می‌برم و دژهای آنان را درهم می‌شکنم.
کیونکہ تیرے ساتھ مَیں فوجی دستے پر حملہ کر سکتا، اپنے خدا کے ساتھ دیوار کو پھلانگ سکتا ہوں۔
راه خدا کامل و وعدهٔ خدا قابل اطمینان است، او حافظ کسانی‌ است که به او پناه می‌برند.
اللہ کی راہ کامل ہے، رب کا فرمان خالص ہے۔ جو بھی اُس میں پناہ لے اُس کی وہ ڈھال ہے۔
خداوند، تنها خداست؛ خدا تنها تکیه‌گاه ماست.
کیونکہ رب کے سوا کون خدا ہے؟ ہمارے خدا کے سوا کون چٹان ہے؟
این خدا، پناهگاه پایدار من است و راه من را امن ساخته است.
اللہ مجھے قوت سے کمربستہ کرتا، وہ میری راہ کو کامل کر دیتا ہے۔
پاهای مرا مانند پاهای آهو ساخته و بر کوهها استوارم نموده است.
وہ میرے پاؤں کو ہرن کی سی پُھرتی عطا کرتا، مجھے مضبوطی سے میری بلندیوں پر کھڑا کرتا ہے۔
دستهایم را برای جنگ تعلیم می‌دهد تا بتوانم قویترین کمان را به دست گیرم.
وہ میرے ہاتھوں کو جنگ کرنے کی تربیت دیتا ہے۔ اب میرے بازو پیتل کی کمان کو بھی تان لیتے ہیں۔
ای خداوند تو از من حمایت نموده و مرا نجات دادی، کمک تو مرا به عظمت رسانید.
اے رب، تُو نے مجھے اپنی نجات کی ڈھال بخش دی ہے، تیری نرمی نے مجھے بڑا بنا دیا ہے۔
راه را برای قدمهایم هموار ساختی، تا پاهایم نلغزند.
تُو میرے قدموں کے لئے راستہ بنا دیتا ہے، اِس لئے میرے ٹخنے نہیں ڈگمگاتے۔
دشمنانم را تعقیب کردم و آنها را شکست دادم؛ و تا آنها را از بین نبردم بازنگشتم.
مَیں نے اپنے دشمنوں کا تعاقب کر کے اُنہیں کچل دیا، مَیں باز نہ آیا جب تک وہ ختم نہ ہو گئے۔
آنها را بکلّی پایمال نمودم تا دیگر بر نخیزند و به زیر پاهایم جان دادند.
مَیں نے اُنہیں تباہ کر کے یوں پاش پاش کر دیا کہ دوبارہ اُٹھ نہ سکے بلکہ گر کر میرے پاؤں تلے پڑے رہے۔
تو برای مبارزه به من نیرو بخشیدی و دشمنانم زیر پاهایم جان دادند.
کیونکہ تُو نے مجھے جنگ کرنے کے لئے قوت سے کمربستہ کر دیا، تُو نے میرے مخالفوں کو میرے سامنے جھکا دیا۔
دشمنانم را متواری ساختی و کسانی را که از من نفرت داشتند، نابود کردم.
تُو نے میرے دشمنوں کو میرے سامنے سے بھگا دیا، اور مَیں نے نفرت کرنے والوں کو تباہ کر دیا۔
آنها برای کمک زاری می‌کنند، امّا کسی به دادشان نمی‌رسد. خداوند را صدا کردند، امّا او به آنها جوابی نداد.
وہ مدد کے لئے چیختے چلّاتے رہے، لیکن بچانے والا کوئی نہیں تھا۔ وہ رب کو پکارتے رہے، لیکن اُس نے جواب نہ دیا۔
من آنها را همچون غبار زمین، خُرد کردم و به زیر پاهای خود مانند گل و لای کوچه پایمال نمودم.
مَیں نے اُنہیں چُور چُور کر کے گرد کی طرح ہَوا میں اُڑا دیا۔ مَیں نے اُنہیں گلی میں مٹی کی طرح پاؤں تلے روند کر ریزہ ریزہ کر دیا۔
تو مرا از دست مردم ستیزه‌گر رهانیدی، و فرمانروایی مرا بر ملّتها حفظ نمودی؛ مردمی را که نمی‌شناختم، اکنون مرا خدمت می‌کنند.
تُو نے مجھے میری قوم کے جھگڑوں سے بچا کر اقوام پر میری حکومت قائم رکھی ہے۔ جس قوم سے مَیں ناواقف تھا وہ میری خدمت کرتی ہے۔
بیگانگان نزد من تعظیم می‌کنند و دستوراتم را فوراً اطاعت می‌نمایند.
پردیسی دبک کر میری خوشامد کرتے ہیں۔ جوں ہی مَیں بات کرتا ہوں تو وہ میری سنتے ہیں۔
آنها دلسرد شده‌اند و با ترس و لرز از قلعه‌‌های خود بیرون می‌آیند.
وہ ہمت ہار کر کانپتے ہوئے اپنے قلعوں سے نکل آتے ہیں۔
خداوند زنده است! حامی خود را ستایش می‌کنم! متبارک باد خدای قدرتمند که مرا نجات می‌دهد!
رب زندہ ہے! میری چٹان کی تمجید ہو! میرے خدا کی تعظیم ہو جو میری نجات کی چٹان ہے۔
او در برابر دشمنانم مرا پیروزی می‌بخشد و ملل جهان را به دست من مغلوب می‌سازد.
وہی خدا ہے جو میرا انتقام لیتا، اقوام کو میرے تابع کر دیتا
او مرا از دست دشمنانم می‌رهاند. و نزد دشمنانم سرافرازم می‌نماید و مرا از چنگ مردم ظالم نجات می‌دهد.
اور مجھے میرے دشمنوں سے چھٹکارا دیتا ہے۔ یقیناً تُو مجھے میرے مخالفوں پر سرفراز کرتا، مجھے ظالموں سے بچائے رکھتا ہے۔
بنابراین من تو را در میان ملّتها ستایش می‌کنم و سرود نیایش برای تو می‌خوانم.
اے رب، اِس لئے مَیں اقوام میں تیری حمد و ثنا کروں گا، تیرے نام کی تعریف میں گیت گاؤں گا۔
خداوند پیروزی و افتخار را نصیب پادشاه برگزیدهٔ خود می‌کند و به برگزیدهٔ خود داوود، و فرزاندان او برای همیشه رحمت و شفقت نشان می‌دهد.
کیونکہ رب اپنے بادشاہ کو بڑی نجات دیتا ہے، وہ اپنے مسح کئے ہوئے بادشاہ داؤد اور اُس کی اولاد پر ہمیشہ تک مہربان رہے گا۔“