II Peter 2

امّا قوم اسرائیل علاوه بر انبیای راستین، انبیای دروغین هم داشتند و شما هم در میان خود، معلّمین دروغین خواهید داشت. آنها مخفیانه تعالیم غلط و زیان‌بخش به میان شما خواهند آورد و همان مولایی را كه آنها را خرید، انكار خواهند نمود و بلای ناگهانی بر سر خود خواهند آورد.
لیکن جس طرح ماضی میں اسرائیل قوم میں جھوٹے نبی بھی تھے، اُسی طرح آپ میں سے بھی جھوٹے اُستاد کھڑے ہو جائیں گے۔ یہ خدا کی جماعتوں میں مہلک تعلیمات پھیلائیں گے بلکہ اپنے مالک کو جاننے سے انکار بھی کریں گے جس نے اُنہیں خرید لیا تھا۔ ایسی حرکتوں سے یہ جلد ہی اپنے آپ پر ہلاکت لائیں گے۔
عدّهٔ زیادی، آنها و راههای هرزهٔ آنها را دنبال خواهند كرد و به‌خاطر ایشان راه حقیقت مورد اهانت قرار خواهد گرفت.
بہت سے لوگ اُن کی عیاش حرکتوں کی پیروی کریں گے، اور اِس وجہ سے دوسرے سچائی کی راہ پر کفر بکیں گے۔
از روی طمع و با داستانهای جعلی خود، شما را استثمار خواهند كرد، امّا كیفری كه از مدّتها پیش برای آنان مقرّر شده بود در انتظار آنها و هلاكت در كمین آنان است.
لالچ کے سبب سے یہ اُستاد آپ کو فرضی کہانیاں سنا کر آپ کی لُوٹ کھسوٹ کریں گے۔ لیکن اللہ نے بڑی دیر سے اُنہیں مجرم ٹھہرایا، اور اُس کا فیصلہ سُست رفتار نہیں ہے۔ ہاں، اُن کا منصف اونگھ نہیں رہا بلکہ اُنہیں ہلاک کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔
شما می‌دانید، كه خدا فرشتگانی را كه گناه كردند بدون تنبیه رها نكرد، بلكه آنان را به گودالهای تاریک دوزخ فرستاد تا در آنجا برای داوری نگهداری شوند.
دیکھیں، اللہ نے اُن فرشتوں کو بچنے نہ دیا جنہوں نے گناہ کیا بلکہ اُنہیں تاریکی کی زنجیروں میں باندھ کر جہنم میں ڈال دیا جہاں وہ عدالت کے دن تک محفوظ رہیں گے۔
خدا همچنین دنیای قدیم را بدون كیفر نگذاشت، بلكه بر دنیای بدكاران سیل جاری ساخت. تنها کسانی‌که نجات یافتند نوح، آن رسول راستی و درستی با هفت نفر دیگر بود.
اِسی طرح اُس نے قدیم دنیا کو بچنے نہ دیا بلکہ اُس کے بےدین باشندوں پر سیلاب کو آنے دیا۔ اُس نے صرف راست بازی کے پیغمبر نوح کو سات اَور جانوں سمیت بچایا۔
خدا شهرهای سدوم و غموره را محكوم و ویران ساخته و به خاكستر تبدیل كرد تا برای آدمیان دیگر كه می‌خواهند در گناه زندگی كنند، عبرتی باشد.
اور اُس نے سدوم اور عمورہ کے شہروں کو مجرم قرار دے کر راکھ کر دیا۔ یوں اللہ نے اُنہیں عبرت بنا کر دکھایا کہ بےدینوں کے ساتھ کیا کچھ کیا جائے گا۔
خدا لوط را كه مردی نیک بود و از رفتار هرزهٔ شریران رنج می‌برد، رها ساخت.
ساتھ ساتھ اُس نے لوط کو بچایا جو راست باز تھا اور بےاصول لوگوں کے گندے چال چلن دیکھ دیکھ کر پِستا رہا۔
زیرا آن مرد نیكو كه در میان آنان به سر می‌بُرد، همه‌روزه کارهای زشتی را می‌دید و می‌شنید كه قلب پاكش را عذاب می‌داد.
کیونکہ یہ راست باز آدمی اُن کے درمیان بستا تھا، اور اُس کی راست باز جان روز بہ روز اُن کی شریر حرکتیں دیکھ اور سن کر سخت عذاب میں پھنسی رہی۔
پس به این نتیجه می‌رسیم كه خدا می‌داند چطور نیک‌مردان را از وسوسه‌ها و آزمایشها برهاند و چگونه شریران را تا روز بازپسین تحت عقوبت نگه‌دارد،
یوں ظاہر ہے کہ رب دین دار لوگوں کو آزمائش سے بچانا اور بےدینوں کو عدالت کے دن تک سزا کے تحت رکھنا جانتا ہے،
مخصوصاً آنانی كه خود را به همه‌نوع شهوات زشت و ناپاک سپرده‌اند و هر قدرتی را خوار می‌شمارند. این معلّمین دروغین، بی‌باک و خودبین هستند و هیچ حرمتی به موجودات آسمانی نشان نمی‌دهند و برعکس به آنان اهانت می‌نمایند.
خاص کر اُنہیں جو اپنے جسم کی گندی خواہشات کے پیچھے لگے رہتے اور خداوند کے اختیار کو حقیر جانتے ہیں۔ یہ لوگ گستاخ اور مغرور ہیں اور جلالی ہستیوں پر کفر بکنے سے نہیں ڈرتے۔
حتّی فرشتگان كه از این معلّمین دروغین بسیار قویتر و تواناترند این موجودات آسمانی را در پیشگاه خداوند با بد زبانی متّهم نمی‌سازند.
اِس کے مقابلے میں فرشتے بھی جو کہیں زیادہ طاقت ور اور قوی ہیں رب کے حضور ایسی ہستیوں پر بہتان اور الزامات لگانے کی جرٲت نہیں کرتے۔
امّا این اشخاص مانند جانوران وحشی و بی‌شعور، فقط به این منظور به این دنیا آمدند كه اسیر گردند و كشته شوند. به چیزهایی توهین می‌کنند كه نمی‌فهمند، پس مثل حیوانات وحشی نابود خواهند شد.
لیکن یہ جھوٹے اُستاد بےعقل جانوروں کی مانند ہیں، جو فطری طور پر اِس لئے پیدا ہوئے ہیں کہ اُنہیں پکڑا اور ختم کیا جائے۔ جو کچھ وہ نہیں سمجھتے اُس پر وہ کفر بکتے ہیں۔ اور جنگلی جانوروں کی طرح وہ بھی ہلاک ہو جائیں گے۔
و در عوض بدی كه کرده‌اند، بدی خواهند دید. خوشی آنان در این است كه در روز روشن شهوات نفسانی خود را ارضاء نمایند. آنها لکه‌ها و زخمهای گندیدهٔ بدن شما هستند و وقتی بر سر سفره شما می‌آیند، از اینکه فكر می‌کنند شما را فریب داده‌اند، لذّت می‌برند.
یوں جو نقصان اُنہوں نے دوسروں کو پہنچایا وہی اُنہیں خود بھگتنا پڑے گا۔ اُن کے نزدیک لطف اُٹھانے سے مراد یہ ہے کہ دن کے وقت کھل کر عیش کریں۔ وہ داغ اور دھبے ہیں جو آپ کی ضیافتوں میں شریک ہو کر اپنی دغابازیوں کی رنگ رلیاں مناتے ہیں۔
آنها نمی‌خواهند به هیچ چیز به جز روسپیان نظر كنند و اشتهای آنها برای گناه سیری ناپذیر است. و آنها افرادی را كه هنوز در ایمان قوی نشده‌اند، با اغوا به دام خود می‌اندازند. دلهایشان با طمع و حسادت خو گرفته است و زیر لعنت خدا هستند.
اُن کی آنکھیں ہر وقت کسی بدکار عورت سے زنا کرنے کی تلاش میں رہتی ہیں اور گناہ کرنے سے کبھی نہیں رکتیں۔ وہ کمزور لوگوں کو غلط کام کرنے کے لئے اُکساتے اور لالچ کرنے میں ماہر ہیں۔ اُن پر اللہ کی لعنت!
راه راست را ترک گفته و منحرف شده‌اند، از راهی رفته‌اند كه «بلعام» پسر بصور در پیش گرفت؛ کسی‌که پولی را كه مزد خلافكاری‌اش بود، دوست می‌داشت.
وہ صحیح راہ سے ہٹ کر آوارہ پھر رہے اور بلعام بن بعور کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں، کیونکہ بلعام نے پیسوں کے لالچ میں غلط کام کیا۔
امّا او به‌خاطر خلافكاری خود سرزنش شد زیرا الاغ زبان بسته‌ای به صدای انسان تكلّم كرد و کارهای دیوانه‌وار آن نبی را متوقّف ساخت.
لیکن گدھی نے اُسے اِس گناہ کے سبب سے ڈانٹا۔ اِس جانور نے جو بولنے کے قابل نہیں تھا انسان کی سی آواز میں بات کی اور نبی کو اُس کی دیوانگی سے روک دیا۔
این اشخاص مانند چشمه‌های خشكیده و یا ابرهایی هستند كه جلوی بادهای توفانی رانده می‌شوند و تاریكی غلیظ دوزخ در انتظار آنهاست.
یہ لوگ سوکھے ہوئے چشمے اور آندھی سے دھکیلے ہوئے بادل ہیں۔ اِن کی تقدیر اندھیرے کا تاریک ترین حصہ ہے۔
سخنان كبر‌آمیز و احمقانه به زبان می‌آورند و با استفاده از طعمهٔ شهوات جسمانی و هرزگی، كسانی را كه تازه از یک زندگی غلط و گناه‌آلود فرار کرده‌اند، به‌ دام می‌اندازند.
یہ مغرور باتیں کرتے ہیں جن کے پیچھے کچھ نہیں ہے اور غیراخلاقی جسمانی شہوتوں سے ایسے لوگوں کو اُکساتے ہیں جو حال ہی میں دھوکے کی زندگی گزارنے والوں میں سے بچ نکلے ہیں۔
به آنان وعدهٔ آزادی می‌دهند درحالی‌که خودشان بردگان فساد هستند؛ زیرا آدمی بردهٔ هر چیزی است كه او را مغلوب خود ساخته است.
یہ اُنہیں آزاد کرنے کا وعدہ کرتے ہیں جبکہ خود بدکاری کے غلام ہیں۔ کیونکہ انسان اُسی کا غلام ہے جو اُس پر غالب آ گیا ہے۔
آنان یک‌بار از راه معرفت خداوند و نجات‌دهندهٔ ما عیسی مسیح از ناپاکی‌های این دنیا دست شستند ولی اگر بار دیگر آنها گرفتار و مغلوب ناپاكی‌ها شوند، حالت آخر آنها از اولشان بدتر خواهد بود.
اور جو ہمارے خداوند اور نجات دہندہ عیسیٰ مسیح کو جان لینے سے اِس دنیا کی آلودگی سے بچ نکلتے ہیں، لیکن بعد میں ایک بار پھر اِس میں پھنس کر مغلوب ہو جاتے ہیں اُن کا انجام پہلے کی نسبت زیادہ بُرا ہو جاتا ہے۔
برای آنان بهتر می‌بود كه هرگز راه نیكی مطلق را نمی‌شناختند تا اینکه آن را بشناسند و از آن فرمان مقدّس كه به آنان داده شد، روی بگردانند.
ہاں، جن لوگوں نے راست بازی کی راہ کو جان لیا، لیکن بعد میں اُس مُقدّس حکم سے منہ پھیر لیا جو اُن کے حوالے کیا گیا تھا، اُن کے لئے بہتر ہوتا کہ وہ اِس راہ سے کبھی واقف نہ ہوتے۔
آنچه برای آنان اتّفاق افتاد نشان می‌دهد كه این مثل راست است: «سگ به طرف آنچه استفراغ كرده است، بر می‌گردد.» و «خوكی كه شسته شده است، برای غلتیدن در گِل باز می‌گردد.»
اُن پر یہ محاورہ صادق آتا ہے کہ ”کُتا اپنی قَے کے پاس واپس آ جاتا ہے۔“ اور یہ بھی کہ ”سؤرنی نہانے کے بعد دوبارہ کیچڑ میں لوٹنے لگتی ہے۔“