پس نعمان گفت: «حالا که هدایای مرا نمیپذیری، اجازه بده که دو بار قاطر از خاک اینجا به کشورم ببرم، زیرا پس از این قربانی و هدایایی سوختنی به هیچ خدایی به جز خداوند تقدیم نخواهم کرد.
آخرکار نعمان مان گیا۔ اُس نے کہا، ”ٹھیک ہے، لیکن مجھے ذرا ایک کام کرنے کی اجازت دیں۔ مَیں یہاں سے اِتنی مٹی اپنے گھر لے جانا چاہتا ہوں جتنی دو خچر اُٹھا کر لے جا سکتے ہیں۔ کیونکہ آئندہ مَیں اُس پر رب کو بھسم ہونے والی اور ذبح کی قربانیاں چڑھانا چاہتا ہوں۔ اب سے مَیں کسی اَور معبود کو قربانیاں پیش نہیں کروں گا۔