II Kings 21

منسی دوازده ساله بود که به سلطنت رسید. او مدّت پنجاه و پنج سال در اورشلیم پادشاهی کرد و مادرش حِفصیبه نام داشت.
منسّی 12 سال کی عمر میں بادشاہ بنا، اور یروشلم میں اُس کی حکومت کا دورانیہ 55 سال تھا۔ اُس کی ماں حِفصیباہ تھی۔
او کارهایی کرد که در نظر خداوند زشت بود. از کارهای شرم‌آور اقوامی که خداوند آنها را از سر راه قوم اسرائیل راند، پیروی نمود.
منسّی کا چال چلن رب کو ناپسند تھا۔ اُس نے اُن قوموں کے قابلِ گھن رسم و رواج اپنا لئے جنہیں رب نے اسرائیلیوں کے آگے سے نکال دیا تھا۔
زیرا او پرستشگاههای بالای تپّه‌ها را که پدرش حزقیا ویران کرده بود، دوباره آباد کرد و قربانگاهی برای بعل ساخت. مانند اخاب، پادشاه اسرائیل الههٔ اشره را پرستش می‌کرد و حتّی ستارگان را می‌پرستید.
اونچی جگہوں کے جن مندروں کو اُس کے باپ حِزقیاہ نے ڈھا دیا تھا اُنہیں اُس نے نئے سرے سے تعمیر کیا۔ اُس نے بعل دیوتا کی قربان گاہیں بنوائیں اور یسیرت دیوی کا کھمبا کھڑا کیا، بالکل اُسی طرح جس طرح اسرائیل کے بادشاہ اخی اب نے کیا تھا۔ اِن کے علاوہ وہ سورج، چاند بلکہ آسمان کے پورے لشکر کو سجدہ کر کے اُن کی خدمت کرتا تھا۔
در معبد بزرگ خداوند، در همان‌ جایی که نام خداوند را بر خود داشت، او قربانگاههایی برای خدایان دیگر ساخت.
اُس نے رب کے گھر میں بھی اپنی قربان گاہیں کھڑی کیں، حالانکہ رب نے اِس مقام کے بارے میں فرمایا تھا، ”مَیں یروشلم میں اپنا نام قائم کروں گا۔“
در هر دو صحن معبد بزرگ خداوند، قربانگاههایی برای پرستش ستارگان بنا نمود.
لیکن منسّی نے پروا نہ کی بلکہ رب کے گھر کے دونوں صحنوں میں آسمان کے پورے لشکر کے لئے قربان گاہیں بنوائیں۔
او پسر خود را در آتش قربانی کرد و فالگیری و افسونگری می‌کرد و با جادوگران و احضارکنندگان ارواح مشورت می‌نمود.
یہاں تک کہ اُس نے اپنے بیٹے کو بھی قربان کر کے جلا دیا۔ جادوگری اور غیب دانی کرنے کے علاوہ وہ مُردوں کی روحوں سے رابطہ کرنے والوں اور رمّالوں سے بھی مشورہ کرتا تھا۔ غرض اُس نے بہت کچھ کیا جو رب کو ناپسند تھا اور اُسے طیش دلایا۔
الههٔ اشره را در معبد بزرگی که خداوند به داوود و پسرش سلیمان گفته بود: «اینجا در اورشلیم، در این معبد بزرگ که مکانی است که من از تمام سرزمین‌های دوازده طایفهٔ اسرائیل برگزیده‌ام تا من ستایش شوم، جای داد.
یسیرت دیوی کا کھمبا بنوا کر اُس نے اُسے رب کے گھر میں کھڑا کیا، حالانکہ رب نے داؤد اور اُس کے بیٹے سلیمان سے کہا تھا، ”اِس گھر اور اِس شہر یروشلم میں جو مَیں نے تمام اسرائیلی قبیلوں میں سے چن لیا ہے مَیں اپنا نام ابد تک قائم رکھوں گا۔
اگر مردم اسرائیل از همهٔ فرامین من و تمام شریعتی که موسی خدمتگزار من به ایشان داد، پیروی کنند آنگاه من اجازه نخواهم داد که ایشان را از سرزمینی که به نیاکانشان دادم بیرون کنند.»
اگر اسرائیلی احتیاط سے میرے اُن تمام احکام کی پیروی کریں جو موسیٰ نے شریعت میں اُنہیں دیئے تو مَیں کبھی نہیں ہونے دوں گا کہ اسرائیلیوں کو اُس ملک سے جلاوطن کر دیا جائے جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو عطا کیا تھا۔“
مردم اسرائیل به کلام خداوند گوش ندادند. منسی آنها را به راههایی برد که مرتکب کارهای زشت‌تری شدند و کارهای آنها بدتر بود از کارهای اقوامی که خداوند از سر راهشان رانده بود.
لیکن لوگ رب کے تابع نہ رہے، اور منسّی نے اُنہیں ایسے غلط کام کرنے پر اُکسایا جو اُن قوموں سے بھی سرزد نہیں ہوئے تھے جنہیں رب نے ملک میں داخل ہوتے وقت اُن کے آگے سے تباہ کر دیا تھا۔
خداوند به وسیلهٔ خدمتگزارانش یعنی انبیا گفت:
آخرکار رب نے اپنے خادموں یعنی نبیوں کی معرفت اعلان کیا،
«زیرا منسی، پادشاه یهودا کارهای پلیدی را که بدتر از اموری‌ها بود، انجام داد و با بُتهای خود مردم یهودا را به گناه کشید.
”یہوداہ کے بادشاہ منسّی سے قابلِ گھن گناہ سرزد ہوئے ہیں۔ اُس کی حرکتیں ملک میں اسرائیل سے پہلے رہنے والے اموریوں کی نسبت کہیں زیادہ شریر ہیں۔ اپنے بُتوں سے اُس نے یہوداہ کے باشندوں کو گناہ کرنے پر اُکسایا ہے۔
بنابراین من، خداوند خدای اسرائیل چنان بلایی بر اورشلیم و یهودا نازل کنم که هرکس آن را بشنود، ترسان شود.
چنانچہ رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے، ’مَیں یروشلم اور یہوداہ پر ایسی آفت نازل کروں گا کہ جسے بھی اِس کی خبر ملے گی اُس کے کان بجنے لگیں گے۔
من اورشلیم را مانند سامره تنبیه خواهم کرد، چنانکه اخاب پادشاه اسرائیل و فرزندان او را تنبیه کردم و من اورشلیم را مانند ظرفی که پاک می‌کنند و برمی‌گردانند خواهم کرد.
مَیں یروشلم کو اُسی ناپ سے ناپوں گا جس سے سامریہ کو ناپ چکا ہوں۔ مَیں اُسے اُس ترازو میں رکھ کر تولوں گا جس میں اخی اب کا گھرانا تول چکا ہوں۔ جس طرح برتن صفائی کرتے وقت پونچھ کر اُلٹے رکھے جاتے ہیں اُسی طرح مَیں یروشلم کا صفایا کر دوں گا۔
من بازماندگان قوم را به دست دشمنانشان خواهم سپرد تا طعمهٔ آنان گردند و تاراج شوند.
اُس وقت مَیں اپنی میراث کا بچا کھچا حصہ بھی ترک کر دوں گا۔ مَیں اُنہیں اُن کے دشمنوں کے حوالے کر دوں گا جو اُن کی لُوٹ مار کریں گے۔
زیرا از روزی که نیاکانشان را از مصر بیرون آوردم تا به امروز ایشان آنچه را که از نظر من پلید بود، انجام دادند و خشم مرا برانگیختند.»
اور وجہ یہی ہو گی کہ اُن سے ایسی حرکتیں سرزد ہوئی ہیں جو مجھے ناپسند ہیں۔ اُس دن سے لے کر جب اُن کے باپ دادا مصر سے نکل آئے آج تک وہ مجھے طیش دلاتے رہے ہیں‘۔“
همچنین منسی آن‌قدر مردم بی‌گناه را کشت که در جاده‌های اورشلیم جوی خون جاری شد. او همچنین مردم یهودا را به راه بت‌پرستی کشاند و باعث شد که در مقابل خداوند مرتکب گناه شوند.
لیکن منسّی نے نہ صرف یہوداہ کے باشندوں کو بُت پرستی اور ایسے کام کرنے پر اُکسایا جو رب کو ناپسند تھے بلکہ اُس نے بےشمار بےقصور لوگوں کو قتل بھی کیا۔ اُن کے خون سے یروشلم ایک سرے سے دوسرے سرے تک بھر گیا۔
همهٔ کارهای دیگر منسی و گناهانی را که مرتکب شد، در کتاب تاریخ پادشاهان یهودا نوشته شده‌ است.
باقی جو کچھ منسّی کی حکومت کے دوران ہوا اور جو کچھ اُس نے کیا وہ ’شاہانِ یہوداہ کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہے۔ اُس میں اُس کے گناہوں کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
بعد از آن که منسی فوت کرد و به اجداد خود پیوست، او را در باغ قصرش، یعنی در باغ عُزا به‌ خاک سپردند، و پسرش آمون به جای او بر تخت سلطنت نشست.
جب وہ مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُسے اُس کے محل کے باغ میں دفنایا گیا جو عُزّا کا باغ کہلاتا ہے۔ پھر اُس کا بیٹا امون تخت نشین ہوا۔
آمون بیست و دو ساله بود که پادشاه شد و مدّت دو سال در اورشلیم سلطنت کرد. نام مادرش مُشَلمَت، دختر حاروص و از اهالی یهودا بود.
امون 22 سال کی عمر میں بادشاہ بنا اور دو سال تک یروشلم میں حکومت کرتا رہا۔ اُس کی ماں مسلّمت بنت حروص یُطبہ کی رہنے والی تھی۔
او مثل پدر خود منسی کارهایی کرد که در نظر خداوند زشت بودند.
اپنے باپ منسّی کی طرح امون ایسا غلط کام کرتا رہا جو رب کو ناپسند تھا۔
در همهٔ امور از راه و روش پدر خود پیروی نمود و مانند او به بُتها خدمت کرد و آنها را پرستید.
وہ ہر طرح سے اپنے باپ کے بُرے نمونے پر چل کر اُن بُتوں کی خدمت اور پوجا کرتا رہا جن کی پوجا اُس کا باپ کرتا آیا تھا۔
خداوند خدای اجداد خود را از یاد برد و در راه خداوند گام برنداشت.
رب اپنے باپ دادا کے خدا کو اُس نے ترک کیا، اور وہ اُس کی راہوں پر نہیں چلتا تھا۔
خادمان آمون دسیسه کردند و او را در کاخش کشتند.
ایک دن امون کے کچھ افسروں نے اُس کے خلاف سازش کر کے اُسے محل میں قتل کر دیا۔
امّا مردم یهودا همه توطئه‌گران را کشتند و پسر آمون، یوشیا را به جای او پادشاه ساختند.
لیکن اُمّت نے تمام سازش کرنے والوں کو مار ڈالا اور امون کے بیٹے یوسیاہ کو بادشاہ بنا دیا۔
بقیّهٔ وقایع دوران سلطنت آمون در کتاب تاریخ پادشاهان یهودا نوشته شده‌ است.
باقی جو کچھ امون کی حکومت کے دوران ہوا اور جو کچھ اُس نے کیا وہ ’شاہانِ یہوداہ کی تاریخ‘ کی کتاب میں بیان کیا گیا ہے۔
آمون در مقبره‌اش، در باغ عُزا به خاک سپرده شد و پسرش، یوشیا به جای او بر تخت سلطنت نشست.
اُسے عُزّا کے باغ میں اُس کی اپنی قبر میں دفن کیا گیا۔ پھر اُس کا بیٹا یوسیاہ تخت نشین ہوا۔