بعد پادشاه به اوریا امر کرد و گفت: «بر این قربانگاه بزرگ، قربانی سوختنی صبح، هدایای آردی شامگاهی، قربانی سوختنی و آردی پادشاه و قربانی مردم را باید تقدیم کنی و خون همهٔ قربانیها را بر آن بریزی، امّا قربانگاه برنزی باید تنها برای استفادهٔ شخصی من، به منظور هدایت خواستن از خداوند باشد.»
اُوریاہ امام کو اُس نے حکم دیا، ”اب سے آپ کو تمام قربانیوں کو نئی قربان گاہ پر پیش کرنا ہے۔ اِن میں صبح و شام کی روزانہ قربانیاں بھی شامل ہیں اور بادشاہ اور اُمّت کی مختلف قربانیاں بھی، مثلاً بھسم ہونے والی قربانیاں اور غلہ اور مَے کی نذریں۔ قربانیوں کے تمام خون کو بھی صرف نئی قربان گاہ پر چھڑکنا ہے۔ آئندہ پیتل کی پرانی قربان گاہ صرف میرے ذاتی استعمال کے لئے ہو گی جب مجھے اللہ سے کچھ دریافت کرنا ہو گا۔“