II Chronicles 7

هنگامی‌که نیایش سلیمان تمام شد، آتشی از آسمان فرود آمد و هدایای سوختنی و قربانی‌ها را سوزاند و شکوه خداوند معبد بزرگ را دربر گرفت
سلیمان کی اِس دعا کے اختتام پر آگ نے آسمان پر سے نازل ہو کر بھسم ہونے والی اور ذبح کی قربانیوں کو بھسم کر دیا۔ ساتھ ساتھ رب کا گھر اُس کے جلال سے یوں معمور ہوا
کاهنان نتوانستند وارد معبد بزرگ شوند، زیرا شکوه خداوند معبد بزرگ را دربر گرفته بود.
کہ امام اُس میں داخل نہ ہو سکے۔
هنگامی‌که همهٔ مردم اسرائیل آتشی که فرود آمد و شکوه خداوند را در معبد بزرگ دیدند، روی سنگفرش زانو زدند و صورت خود را بر زمین نهادند و خداوند را نیایش و ستایش کردند و گفتند: «او نیکوست، محبّت پایدار او تا ابد پایدار است.»
جب اسرائیلیوں نے دیکھا کہ آسمان پر سے آگ نازل ہوئی ہے اور گھر رب کے جلال سے معمور ہو گیا ہے تو وہ منہ کے بل جھک کر رب کی حمد و ثنا کر کے گیت گانے لگے، ”وہ بھلا ہے، اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔“
آنگاه پادشاه و همهٔ مردم اسرائیل، نزد خداوند قربانی کردند.
پھر بادشاہ اور تمام قوم نے رب کے حضور قربانیاں پیش کر کے اللہ کے گھر کو مخصوص کیا۔ اِس سلسلے میں سلیمان نے 22,000 گائےبَیلوں اور 1,20,000 بھیڑبکریوں کو قربان کیا۔
و سلیمان پادشاه بیست و دو هزار گاو نر و صد و بیست هزار گوسفند را قربانی کرد. سپس پادشاه و همهٔ مردم، معبد بزرگ را تقدیس کردند.
پھر بادشاہ اور تمام قوم نے رب کے حضور قربانیاں پیش کر کے اللہ کے گھر کو مخصوص کیا۔ اِس سلسلے میں سلیمان نے 22,000 گائےبَیلوں اور 1,20,000 بھیڑبکریوں کو قربان کیا۔
کاهنان در جای مخصوص خود ایستادند، لاویان نیز با وسایل موسیقی‌ای که داوود پادشاه برای سپاسگزاری خداوند ساخته بود، می‌خواندند: «محبّت او پایدار و جاودان است.» در مقابل ایشان کاهنان شیپور می‌نواختند و همهٔ قوم اسرائیل ایستاده بودند.
امام اور لاوی اپنی اپنی ذمہ داریوں کے مطابق کھڑے تھے۔ لاوی اُن سازوں کو بجا رہے تھے جو داؤد نے رب کی ستائش کرنے کے لئے بنوائے تھے۔ ساتھ ساتھ وہ حمد کا وہ گیت گا رہے تھے جو اُنہوں نے داؤد سے سیکھا تھا، ”اُس کی شفقت ابدی ہے۔“ لاویوں کے مقابل امام تُرم بجا رہے تھے جبکہ باقی تمام لوگ کھڑے تھے۔
سلیمان، قسمت مرکزی حیاط را که مقابل معبد بزرگ بود تقدیس کرد و در آنجا قربانی سوختنی و قربانی سلامتی تقدیم کرد، زیرا قربانگاه برنزی که سلیمان ساخته بود، گنجایش قربانی‌های سوختنی و غلاّت و چربی را نداشت.
سلیمان نے صحن کا درمیانی حصہ قربانیاں چڑھانے کے لئے مخصوص کیا۔ وجہ یہ تھی کہ پیتل کی قربان گاہ اِتنی قربانیاں پیش کرنے کے لئے چھوٹی تھی، کیونکہ بھسم ہونے والی قربانیوں اور غلہ کی نذروں کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ اِس کے علاوہ سلامتی کی بےشمار قربانیوں کی چربی کو بھی جلانا تھا۔
در آن زمان سلیمان و مردم اسرائیل که گروه بزرگی بودند، در هفت روز، عید خیمه‌ها را جشن گرفتند. انبوهی از جمعیّت از راه دور، از گذرگاه حمات در شمال تا مرز مصر در جنوب، در آنجا بودند.
عید 14 دنوں تک منائی گئی۔ پہلے ہفتے میں سلیمان اور تمام اسرائیل نے قربان گاہ کی مخصوصیت منائی اور دوسرے ہفتے میں جھونپڑیوں کی عید۔ اِس عید میں بہت زیادہ لوگ شریک ہوئے۔ وہ دُوردراز علاقوں سے یروشلم آئے تھے، شمال میں لبو حمات سے لے کر جنوب میں اُس وادی تک جو مصر کی سرحد تھی۔ آخری دن پوری جماعت نے اختتامی جشن منایا۔
آنها هفت روز را برای تقدیس قربانگاه و هفت روز دیگر را برای عید صرف کردند و در روز هشتم جشن دیگری برپا نمودند.
عید 14 دنوں تک منائی گئی۔ پہلے ہفتے میں سلیمان اور تمام اسرائیل نے قربان گاہ کی مخصوصیت منائی اور دوسرے ہفتے میں جھونپڑیوں کی عید۔ اِس عید میں بہت زیادہ لوگ شریک ہوئے۔ وہ دُوردراز علاقوں سے یروشلم آئے تھے، شمال میں لبو حمات سے لے کر جنوب میں اُس وادی تک جو مصر کی سرحد تھی۔ آخری دن پوری جماعت نے اختتامی جشن منایا۔
در روز بیست و سوم ماه هفتم، سلیمان مردم را به خانه‌های خود فرستاد. شادمان و با روحیهٔ خوب به‌خاطر نیکویی که خداوند به داوود، سلیمان و قوم خود اسرائیل نشان داده بود.
یہ ساتویں ماہ کے 23ویں دن وقوع پذیر ہوا۔ اِس کے بعد سلیمان نے اسرائیلیوں کو رُخصت کیا۔ سب شادمان اور دل سے خوش تھے کہ رب نے داؤد، سلیمان اور اپنی قوم اسرائیل پر اِتنی مہربانی کی ہے۔
سلیمان ساختن معبد بزرگ و کاخ پادشاهی را به پایان رساند و نقشه‌هایی را که برای معبد بزرگ و خانهٔ خودش کشیده بود با موفّقیّت انجام داد.
چنانچہ سلیمان نے رب کے گھر اور شاہی محل کو تکمیل تک پہنچایا۔ جو کچھ بھی اُس نے ٹھان لیا تھا وہ پورا ہوا۔
آنگاه خداوند در شب به سلیمان ظاهر شد و به او گفت: «من نیایش تو را شنیده‌ام و این مکان را برای قربانگاه برگزیده‌ام.
ایک رات رب اُس پر ظاہر ہوا اور کہا، ”مَیں نے تیری دعا کو سن کر طے کر لیا ہے کہ یہ گھر وہی جگہ ہو جہاں تم مجھے قربانیاں پیش کر سکو۔
هنگامی‌که آسمان را می‌بندم و بارانی نیست، یا فرمان می‌دهم تا مَلخها کشتزارها را بخورند و یا بلایی در میان قوم خود بفرستم،
جب کبھی مَیں بارش کا سلسلہ روکوں، یا فصلیں خراب کرنے کے لئے ٹڈیاں بھیجوں یا اپنی قوم میں وبا پھیلنے دوں
اگر قوم من که به نام من خوانده می‌شوند، نزد من دعا کنند و توبه نمایند و از راههای پلید خود باز گردند، آنگاه من از آسمانها خواهم شنید و گناهان ایشان را خواهم بخشید و کامیابی به سرزمین آنها خواهم داد.
تو اگر میری قوم جو میرے نام سے کہلاتی ہے اپنے آپ کو پست کرے اور دعا کر کے میرے چہرے کی طالب ہو اور اپنی شریر راہوں سے باز آئے تو پھر مَیں آسمان پر سے اُس کی سن کر اُس کے گناہوں کو معاف کر دوں گا اور ملک کو بحال کروں گا۔
اکنون چشمهای من باز و گوشهای من متوجّه نیایشی است که در این مکان بجا آورده می‌شود.
اب سے جب بھی یہاں دعا مانگی جائے تو میری آنکھیں کھلی رہیں گی اور میرے کان اُس پر دھیان دیں گے۔
زیرا اکنون من این خانه را برگزیده‌ام و تقدیس نموده‌ام تا نام من برای همیشه در آنجا باشد و چشم من همیشه در آن خواهد بود.
کیونکہ مَیں نے اِس گھر کو چن کر مخصوص و مُقدّس کر رکھا ہے تاکہ میرا نام ہمیشہ تک یہاں قائم رہے۔ میری آنکھیں اور دل ہمیشہ اِس میں حاضر رہیں گے۔
امّا اگر تو مانند پدرت، داوود در حضور من گام برداری و طبق فرمانهایی که من به تو داده‌ام، عمل کنی و دستورات و احکام مرا نگاه داری،
جہاں تک تیرا تعلق ہے، اپنے باپ داؤد کی طرح میرے حضور چلتا رہ۔ کیونکہ اگر تُو میرے تمام احکام اور ہدایات کی پیروی کرتا رہے
آنگاه من تخت پادشاهی تو را استوار می‌کنم و طبق پیمانی که با پدرت داوود بستم و گفتم: تو همیشه جانشینی در اسرائیل خواهی داشت که بر آن فرمانروایی کند، عمل خواهم کرد.
تو مَیں تیری اسرائیل پر حکومت قائم رکھوں گا۔ پھر میرا وہ وعدہ قائم رہے گا جو مَیں نے تیرے باپ داؤد سے عہد باندھ کر کیا تھا کہ اسرائیل پر تیری اولاد کی حکومت ہمیشہ تک قائم رہے گی۔
امّا اگر تو بازگردی و دستورات و احکامی را که به تو داده‌ام، ترک کنی و خدایان دیگر را خدمت و ستایش کنی،
لیکن خبردار! اگر تُو مجھ سے دُور ہو کر میرے دیئے گئے احکام اور ہدایات کو ترک کرے بلکہ دیگر معبودوں کی طرف رجوع کر کے اُن کی خدمت اور پرستش کرے
آنگاه من شما را از زمینی که به شما داده‌ام، برخواهم کند و این معبد بزرگ را که برای نامم تقدیس کرده‌ام، ترک خواهم کرد و آن را در بین اقوام ضرب‌المثل و مسخره خواهم ساخت.
تو مَیں اسرائیل کو جڑ سے اُکھاڑ کر اُس ملک سے نکال دوں گا جو مَیں نے اُن کو دے دیا تھا۔ نہ صرف یہ بلکہ مَیں اِس گھر کو بھی رد کر دوں گا جو مَیں نے اپنے نام کے لئے مخصوص و مُقدّس کر لیا ہے۔ اُس وقت مَیں اسرائیل کو تمام اقوام میں مذاق اور لعن طعن کا نشانہ بنا دوں گا۔
«این معبد بزرگ اکنون بسیار مورد احترام است، امّا در آن زمان هرکس که از آن بگذرد، با تعجّب خواهد پرسید: 'چرا خداوند با این سرزمین و معبد بزرگ چنین کرد؟'
اِس شاندار گھر کی بُری حالت دیکھ کر یہاں سے گزرنے والے تمام لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور وہ پوچھیں گے، ’رب نے اِس ملک اور اِس گھر سے ایسا سلوک کیوں کیا؟‘
آنگاه مردم خواهند گفت: 'زیرا ایشان خداوند، خدای نیاکان خود را که آنها را از مصر بیرون آورد، ترک کردند و خدایان دیگر را خدمت و پرستش کردند، در نتیجه خداوند آنها را به همهٔ این مصیبت‌ها گرفتار کرد.'»
تب لوگ جواب دیں گے، ’اِس لئے کہ گو رب اُن کے باپ دادا کا خدا اُنہیں مصر سے نکال کر یہاں لایا توبھی یہ لوگ اُسے ترک کر کے دیگر معبودوں سے چمٹ گئے ہیں۔ چونکہ وہ اُن کی پرستش اور خدمت کرنے سے باز نہ آئے اِس لئے اُس نے اُنہیں اِس ساری مصیبت میں ڈال دیا ہے‘۔“