II Chronicles 31

پس از پایان مراسم، تمام مردم اسرائیل که در آنجا حضور داشتند به تمام شهرهای یهودا رفتند و بُتها را شکستند. الههٔ اشره را نابود کردند و همهٔ پرستشگاههای بالای تپّه‌ها و قربانگاههایی را که در یهودا، بنیامین، افرایم و منسی بودند، ویران کردند. بعد همگی به شهر و خانه‌های خود بازگشتند.
عید کے بعد جماعت کے تمام اسرائیلیوں نے یہوداہ کے شہروں میں جا کر پتھر کے بُتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، یسیرت دیوی کے کھمبوں کو کاٹ ڈالا، اونچی جگہوں کے مندروں کو ڈھا دیا اور غلط قربان گاہوں کو ختم کر دیا۔ جب تک اُنہوں نے یہ کام یہوداہ، بن یمین، افرائیم اور منسّی کے پورے علاقوں میں تکمیل تک نہیں پہنچایا تھا اُنہوں نے آرام نہ کیا۔ اِس کے بعد وہ سب اپنے اپنے شہروں اور گھروں کو چلے گئے۔
حزقیای پادشاه، وظایف کاهنان و لاویان را سازمان داد و وظایف هرکس را مشخص کرد. وظایف شامل تقدیم هدایای سوختنی و سلامتی و خدمت در دروازه‌های اردوی خداوند و شکرگزاری و ستایش بود.
حِزقیاہ نے اماموں اور لاویوں کو دوبارہ خدمت کے ویسے ہی گروہوں میں تقسیم کیا جیسے پہلے تھے۔ اُن کی ذمہ داریاں بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں چڑھانا، رب کے گھر میں مختلف قسم کی خدمات انجام دینا اور حمد و ثنا کے گیت گانا تھیں۔
پادشاه از گلّه و رمهٔ خود، برای قربانی سوختنی در صبح و عصر و روزهای سبت و جشن ماه نو و تمام مراسم دیگر که طبق قانون خداوند بود، حیواناتی هدیه کرد.
جو جانور بادشاہ اپنی ملکیت سے رب کے گھر کو دیتا رہا وہ بھسم ہونے والی اُن قربانیوں کے لئے مقرر تھے جن کو رب کی شریعت کے مطابق ہر صبح شام، سبت کے دن، نئے چاند کی عید اور دیگر عیدوں پر رب کے گھر میں پیش کی جاتی تھیں۔
پادشاه به مردم اورشلیم فرمان داد تا سهم کاهنان و لاویان را پرداخت کنند تا ایشان بتوانند خود را وقف اجرای قوانین خداوند کنند.
حِزقیاہ نے یروشلم کے باشندوں کو حکم دیا کہ اپنی ملکیت میں سے اماموں اور لاویوں کو کچھ دیں تاکہ وہ اپنا وقت رب کی شریعت کی تکمیل کے لئے وقف کر سکیں۔
بلافاصله بعد از صدور این فرمان، مردم اسرائیل سخاوتمندانه، هدایایی از نوبر غلاّت، شراب، روغن زیتون، عسل و دیگر محصولات کشاورزی و همچنین ده در صد آنچه را که داشتند، آوردند.
بادشاہ کا یہ اعلان سنتے ہی اسرائیلی فراخ دلی سے غلہ، انگور کے رس، زیتون کے تیل، شہد اور کھیتوں کی باقی پیداوار کا پہلا پھل رب کے گھر میں لائے۔ بہت کچھ اکٹھا ہوا، کیونکہ لوگوں نے اپنی پیداوار کا پورا دسواں حصہ وہاں پہنچایا۔
مردم اسرائیل و یهودا که در شهرها زندگی می‌کردند، همچنین ده درصد از رمه و گوسفندان و مقدار فراوانی هدایای دیگر را به خداوند، خدای خود تقدیم کردند.
یہوداہ کے باقی شہروں کے باشندے بھی ساتھ رہنے والے اسرائیلیوں سمیت اپنی پیداوار کا دسواں حصہ رب کے گھر میں لائے۔ جو بھی بَیل، بھیڑبکریاں اور باقی چیزیں اُنہوں نے رب اپنے خدا کے لئے وقف کی تھیں وہ رب کے گھر میں پہنچیں جہاں لوگوں نے اُنہیں بڑے ڈھیر لگا کر اکٹھا کیا۔
از ماه سوم مردم شروع به هدیه آوردن کردند و تا چهار ماه هدایا به روی هم انباشته می‌شدند.
چیزیں جمع کرنے کا یہ سلسلہ تیسرے مہینے میں شروع ہوا اور ساتویں مہینے میں اختتام کو پہنچا۔
هنگامی‌که حزقیا و افسران او دیدند که مردم چقدر هدیه آورده‌اند، خداوند را ستایش کردند و از مردم سپاسگزاری نمودند.
جب حِزقیاہ اور اُس کے افسروں نے آ کر دیکھا کہ کتنی چیزیں اکٹھی ہو گئی ہیں تو اُنہوں نے رب اور اُس کی قوم اسرائیل کو مبارک کہا۔
حزقیا از کاهنان و لاویان در مورد هدایا پرسید.
جب حِزقیاہ نے اماموں اور لاویوں سے اِن ڈھیروں کے بارے میں پوچھا
عزریا، کاهن اعظم که از خانوادهٔ صادوق بود پاسخ داد: «از زمانی که مردم آغاز به آوردن هدایا‌ها به معبد بزرگ کرده‌اند، ما به اندازهٔ کافی برای خوردن داشته‌ایم و مقدار زیادی نیز ذخیره کرده‌ایم، زیرا خداوند مردم را برکت داده است و به همین دلیل است که مقدار فراوانی باقیمانده است.»
تو صدوق کے خاندان کا امامِ اعظم عزریاہ نے جواب دیا، ”جب سے لوگ اپنے ہدیئے یہاں لے آتے ہیں اُس وقت سے ہم جی بھر کر کھا سکتے ہیں بلکہ کافی کچھ بچ بھی جاتا ہے۔ کیونکہ رب نے اپنی قوم کو اِتنی برکت دی ہے کہ یہ سب کچھ باقی رہ گیا ہے۔“
آنگاه حزقیا به ایشان فرمان داد تا در معبد بزرگ انبارهایی تهیّه کنند و ایشان آنها را آماده کردند
تب حِزقیاہ نے حکم دیا کہ رب کے گھر میں گودام بنائے جائیں۔ جب ایسا کیا گیا
و همهٔ هدایا و ده در صدها را وفادارانه در آنجا نگهداری و حفظ کردند و ایشان یکی از لاویان به نام کننیای را مسئول آنها و برادرش، شمعی را به عنوان دستیار وی گماشتند.
تو رضاکارانہ ہدیئے، پیداوار کا دسواں حصہ اور رب کے لئے مخصوص کئے گئے عطیات اُن میں رکھے گئے۔ کوننیاہ لاوی اِن چیزوں کا انچارج بنا جبکہ اُس کا بھائی سِمعی اُس کا مددگار مقرر ہوا۔
ده نفر از لاویان تعیین شدند تا زیرنظر ایشان خدمت کنند که نامهای ایشان عبارت بودند از: یحیئیل، عزریا، نحت، عسائیل، یریموت، یوزاباد، ایلیئیل، یسمخیا، محت و بنایاهو. همهٔ این کارها تحت‌نظر حزقیای پادشاه و عزریا، کاهن اعظم انجام گرفت.
امامِ اعظم عزریاہ رب کے گھر کے پورے انتظام کا انچارج تھا، اِس لئے حِزقیاہ بادشاہ نے اُس کے ساتھ مل کر دس نگران مقرر کئے جو کوننیاہ اور سِمعی کے تحت خدمت انجام دیں۔ اُن کے نام یحی ایل، عززیاہ، نحت، عساہیل، یریموت، یوزبد، اِلی ایل، اِسماکیاہ، محت اور بِنایاہ تھے۔
قوری پسر یمنهٔ لاوی فرمانده نگهبانان دروازهٔ شرقی معبد بزرگ، مسئول دریافت و تقسیم هدایایی که برای خداوند می‌آوردند، بود.
جو لاوی مشرقی دروازے کا دربان تھا اُس کا نام قورے بن یِمنہ تھا۔ اب اُسے رب کو رضاکارانہ طور پر دیئے گئے ہدیئے اور اُس کے لئے مخصوص کئے گئے عطیے تقسیم کرنے کا نگران بنایا گیا۔
در شهرهای دیگری که کاهنان زندگی می‌کردند، عِیدَن، منیامین، یشوع، شمعیا، امَریا و شکنیا دستیار او بودند، که با صداقت در توزیع آذوقه میان لاویان طبق وظایف ایشان سهم می‌دادند.
عدن، من یمین، یشوع، سمعیاہ، امریاہ اور سکنیاہ اُس کے مددگار تھے۔ اُن کی ذمہ داری لاویوں کے شہروں میں رہنے والے اماموں کو اُن کا حصہ دینا تھی۔ بڑی وفاداری سے وہ خیال رکھتے تھے کہ خدمت کے مختلف گروہوں کے تمام اماموں کو وہ حصہ مل جائے جو اُن کا حق بنتا تھا، خواہ وہ بڑے تھے یا چھوٹے۔
همچنین برای تمام پسران سه ساله و بالاتر که نام آنها در شجره‌‌نامه بود برحسب گروه و وظایفی که در معبد بزرگ انجام می‌دادند، سهمی تعلّق می‌گرفت.
جو اپنے گروہ کے ساتھ رب کے گھر میں خدمت کرتا تھا اُسے اُس کا حصہ براہِ راست ملتا تھا۔ اِس سلسلے میں لاوی کے قبیلے کے جتنے مردوں اور لڑکوں کی عمر تین سال یا اِس سے زائد تھی اُن کی فہرست بنائی گئی۔
نامهای کاهنان بر حسب خاندان و نام لاویان بیست ساله و بالاتر بر حسب وظایف و گروههای ایشان ثبت شده بود.
اِن فہرستوں میں اماموں کو اُن کے کنبوں کے مطابق درج کیا گیا۔ اِسی طرح 20 سال یا اِس سے زائد کے لاویوں کو اُن ذمہ داریوں اور خدمت کے مطابق جو وہ اپنے گروہوں میں سنبھالتے تھے فہرستوں میں درج کیا گیا۔
کاهنان با همسران و کودکان، پسران و دختران ایشان ثبت نام شده بودند، زیرا ایشان وفادارانه خود را مقدّس نگاه می‌داشتند
خاندانوں کی عورتیں اور بیٹے بیٹیاں چھوٹے بچوں سمیت بھی اِن فہرستوں میں درج تھیں۔ چونکہ اُن کے مرد وفاداری سے رب کے گھر میں خدمت کرتے تھے، اِس لئے یہ دیگر افراد بھی مخصوص و مُقدّس سمجھے جاتے تھے۔
برای بازماندگان هارون، کاهنانی که در کشتزارهای اشتراکی در شهرهای خود بودند، کسانی برگزیده شدند تا سهم کاهنان و لاویانی را که ثبت نام شده بودند، به ایشان بدهند.
جو امام شہروں سے باہر اُن چراگاہوں میں رہتے تھے جو اُنہیں ہارون کی اولاد کی حیثیت سے ملی تھیں اُنہیں بھی حصہ ملتا تھا۔ ہر شہر کے لئے آدمی چنے گئے جو اماموں کے خاندانوں کے مردوں اور فہرست میں درج تمام لاویوں کو وہ حصہ دیا کریں جو اُن کا حق تھا۔
حزقیای پادشاه در سراسر یهودا چنین کرد، او آنچه در برابر خداوند، خدای خود نیکو، راست و وفادارانه بود، انجام داد.
حِزقیاہ بادشاہ نے حکم دیا کہ پورے یہوداہ میں ایسا ہی کیا جائے۔ اُس کا کام رب کے نزدیک اچھا، منصفانہ اور وفادارانہ تھا۔
او در پیروی از خدا هر کاری که برای خدمت معبد بزرگ و مطابق با فرامین و قوانین خدا بود، با تمامی دل انجام می‌داد و کامیاب می‌شد.
جو کچھ اُس نے اللہ کے گھر میں انتظام دوبارہ چلانے اور شریعت کو قائم کرنے کے سلسلے میں کیا اُس کے لئے وہ پورے دل سے اپنے خدا کا طالب رہا۔ نتیجے میں اُسے کامیابی حاصل ہوئی۔