I Timothy 5

مردی را كه از تو مسن‌تر است سرزنش نكن بلكه او را طوری نصیحت كن كه گویی پدر توست. با جوانان مثل برادران
بزرگ بھائیوں کو سختی سے نہ ڈانٹنا بلکہ اُنہیں یوں سمجھانا جس طرح کہ وہ آپ کے باپ ہوں۔ اِسی طرح جوان آدمیوں کو یوں سمجھانا جیسے وہ آپ کے بھائی ہوں،
و با زنهای پیر مانند مادران و با زنهای جوان مثل خواهران خود با كمال پاكدامنی رفتار كن.
بزرگ بہنوں کو یوں جیسے وہ آپ کی مائیں ہوں اور جوان خواتین کو تمام پاکیزگی کے ساتھ یوں جیسے وہ آپ کی بہنیں ہوں۔
بیوه‌زنانی را كه واقعاً بیوه هستند مورد توجّه قرار بده.
اُن بیواؤں کی مدد کر کے اُن کی عزت کریں جو واقعی ضرورت مند ہیں۔
امّا اگر آنها دارای فرزندان و یا نوادگان هستند، باید این فرزندان و نوادگان وظیفهٔ دینی خود را اول نسبت به خانوادهٔ خود بیاموزند و تعّهدی را كه به والدین خود دارند بجا آوردند، زیرا این كار خدا را خشنود می‌سازد.
اگر کسی بیوہ کے بچے یا پوتے نواسے ہوں تو اُس کی مدد کرنا اُن ہی کا فرض ہے۔ ہاں، وہ سیکھیں کہ خدا ترس ہونے کا پہلا فرض یہ ہے کہ ہم اپنے گھر والوں کی فکر کریں اور یوں اپنے ماں باپ، دادا دادی اور نانا نانی کو وہ کچھ واپس کریں جو ہمیں اُن سے ملا ہے، کیونکہ ایسا عمل اللہ کو پسند ہے۔
کسی‌که واقعاً بیوه و تنهاست، به خدا توکّل دارد و شب و روز به مناجات و دعا مشغول است.
جو عورت واقعی ضرورت مند بیوہ اور تنہا رہ گئی ہے وہ اپنی اُمید اللہ پر رکھ کر دن رات اپنی التجاؤں اور دعاؤں میں لگی رہتی ہے۔
ولی آن بیوه زنی كه تسلیم عیّاشی می‌شود حتّی اگر زنده باشد، در واقع مرده است.
لیکن جو بیوہ عیش و عشرت میں زندگی گزارتی ہے وہ زندہ حالت میں ہی مُردہ ہے۔
این را به ایشان دستور بده تا از سرزنش به دور باشند.
یہ ہدایات لوگوں تک پہنچائیں تاکہ اُن پر الزام نہ لگایا جا سکے۔
اگر كسی وسایل زندگی خویشاوندان و مخصوصاً خانوادهٔ خود را فراهم نكند، ایمان را انكار كرده و بدتر از كافران شده است.
کیونکہ اگر کوئی اپنوں اور خاص کر اپنے گھر والوں کی فکر نہ کرے تو اُس نے اپنے ایمان کا انکار کر دیا۔ ایسا شخص غیرایمان داروں سے بدتر ہے۔
نام بیوه زنی كه بیش از شصت سال داشته و بیش از یک شوهر نكرده باشد، باید ثبت شود.
جس بیوہ کی عمر 60 سال سے کم ہے اُسے بیواؤں کی فہرست میں درج نہ کیا جائے۔ شرط یہ بھی ہے کہ جب اُس کا شوہر زندہ تھا تو وہ اُس کی وفادار رہی ہو
علاوه بر این، او باید در امور خیریه، از قبیل پرورش اطفال، مهمان‌نوازی، شستن پاهای مقدّسین، دستگیری ستمدیدگان و انجام هر نوع نیكوكاری شهرت داشته باشد.
اور کہ لوگ اُس کے نیک کاموں کی اچھی گواہی دے سکیں، مثلاً کیا اُس نے اپنے بچوں کو اچھی طرح پالا ہے؟ کیا اُس نے مہمان نوازی کی اور مُقدّسین کے پاؤں دھو کر اُن کی خدمت کی ہے؟ کیا وہ مصیبت میں پھنسے ہوؤں کی مدد کرتی رہی ہے؟ کیا وہ ہر نیک کام کے لئے کوشاں رہی ہے؟
نام بیوه‌زنهای جوان‌تر ثبت نگردد؛ زیرا به محض اینکه هوی و هوس آنها را از مسیح دور سازد، علاقه‌مند به ازدواج می‌شوند
لیکن جوان بیوائیں اِس فہرست میں شامل مت کرنا، کیونکہ جب اُن کی جسمانی خواہشات اُن پر غالب آتی ہیں تو وہ مسیح سے دُور ہو کر شادی کرنا چاہتی ہیں۔
و از اینکه پیمان قبلی خود را با مسیح می‌شكنند، محكوم خواهند شد.
یوں وہ اپنا پہلا ایمان چھوڑ کر مجرم ٹھہرتی ہیں۔
گذشته از این یاد می‌گیرند كه خانه به خانه بگردند و بیكار باشند. نه فقط بیكار بلكه سخن‌چین و فضول و چیزهایی می‌گویند كه گفتن آنها شایسته نیست.
اِس کے علاوہ وہ سُست ہونے اور اِدھر اُدھر گھروں میں پھرنے کی عادی بن جاتی ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ باتونی بھی بن جاتی ہیں اور دوسروں کے معاملات میں دخل دے کر نامناسب باتیں کرتی ہیں۔
پس عقیدهٔ من این است، كه بیوه‌زنهای جوان ازدواج كنند و صاحب فرزندان شوند و خانه‌داری نمایند تا به دشمنان ما فرصت بدگویی ندهند.
اِس لئے مَیں چاہتا ہوں کہ جوان بیوائیں دوبارہ شادی کر کے بچوں کو جنم دیں اور اپنے گھروں کو سنبھالیں۔ پھر وہ دشمن کو بدگوئی کرنے کا موقع نہیں دیں گی۔
زیرا بعضی از بیوه‌زنها قبل از این هم منحرف شده و به دنبال شیطان رفته‌اند.
کیونکہ بعض تو صحیح راہ سے ہٹ کر ابلیس کے پیچھے لگ چکی ہیں۔
اگر زن ایمانداری، خویشاوند بیوه داشته باشد باید ایشان را یاری دهد كه بر كلیسا تحمیل نگردند تا كلیسا به بیوه‌زنهای حقیقی كمک نماید.
لیکن جس ایمان دار عورت کے خاندان میں بیوائیں ہیں اُس کا فرض ہے کہ وہ اُن کی مدد کرے تاکہ وہ خدا کی جماعت کے لئے بوجھ نہ بنیں۔ ورنہ جماعت اُن بیواؤں کی صحیح مدد نہیں کر سکے گی جو واقعی ضرورت مند ہیں۔
رهبرانی را كه به خوبی رهبری می‌کنند مخصوصاً آنانی كه در وعظ و تعلیم زحمت می‌کشند، باید مستحقّ دریافت مزد دو برابر دانست.
جو بزرگ جماعت کو اچھی طرح سنبھالتے ہیں اُنہیں دُگنی عزت کے لائق سمجھا جائے ۔ مَیں خاص کر اُن کی بات کر رہا ہوں جو پاک کلام سنانے اور تعلیم دینے میں محنت مشقت کرتے ہیں۔
زیرا کتاب‌مقدّس می‌فرماید: «دهان گاوی را كه خرمن می‌كوبد، نبند» و «كارگر مستحق مزد خود می‌باشد.»
کیونکہ کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”جب تُو فصل گاہنے کے لئے اُس پر بَیل چلنے دیتا ہے تو اُس کا منہ باندھ کر نہ رکھنا۔“ یہ بھی لکھا ہے، ”مزدور اپنی مزدوری کا حق دار ہے۔“
هیچ ادّعایی علیه یكی از رهبران نپذیر، مگر آنکه به وسیلهٔ دو یا سه شاهد تأیید شود.
جب کسی بزرگ پر الزام لگایا جائے تو یہ بات صرف اِس صورت میں مانیں کہ دو یا اِس سے زیادہ گواہ اِس کی تصدیق کریں۔
آنانی را كه در گناه پافشاری می‌کنند، در حضور همه توبیخ كن تا دیگران عبرت گیرند.
لیکن جنہوں نے واقعی گناہ کیا ہو اُنہیں پوری جماعت کے سامنے سمجھائیں تاکہ دوسرے ایسی حرکتیں کرنے سے ڈر جائیں۔
در حضور خدا و عیسی و فرشتگان برگزیده تو را موظّف می‌سازم كه دستورهای فوق را بدون غَرَض نگاه داشته و هیچ كاری را از روی تبعیض انجام ندهی.
اللہ اور مسیح عیسیٰ اور اُس کے چنیدہ فرشتوں کے سامنے مَیں سنجیدگی سے تاکید کرتا ہوں کہ اِن ہدایات کی یوں پیروی کریں کہ آپ کسی معاملے سے صحیح طور پر واقف ہونے سے پیشتر فیصلہ نہ کریں، نہ جانب داری کا شکار ہو جائیں۔
در دستگذاری كسی برای خدمت خداوند عجله نكن و در گناهان دیگران شریک نباش، خود را پاک نگه‌دار،
جلدی سے کسی پر ہاتھ رکھ کر اُسے کسی خدمت کے لئے مخصوص مت کرنا، نہ دوسروں کے گناہوں میں شریک ہونا۔ اپنے آپ کو پاک رکھیں۔
و از این پس فقط آب ننوش بلكه كمی هم شراب بخور تا شكم تو را تقویت كند، زیرا اغلب مریض‌ هستی.
چونکہ آپ اکثر بیمار رہتے ہیں اِس لئے اپنے معدے کا لحاظ کر کے نہ صرف پانی ہی پیا کریں بلکہ ساتھ ساتھ کچھ مَے بھی استعمال کریں۔
گناهان بعضی‌ها اكنون آشكار است و آنها را به سوی كیفر می‌کشاند، امّا گناهان دیگران بعدها معلوم خواهد شد.
کچھ لوگوں کے گناہ صاف صاف نظر آتے ہیں، اور وہ اُن سے پہلے ہی عدالت کے تخت کے سامنے آ پہنچتے ہیں۔ لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جن کے گناہ گویا اُن کے پیچھے چل کر بعد میں ظاہر ہوتے ہیں۔
همچنین کارهای نیک نیز آشكار می‌باشند و حتّی اگر اكنون آشكار نباشند نمی‌توان آنها را تا به آخر پنهان نگاه داشت.
اِسی طرح کچھ لوگوں کے اچھے کام صاف نظر آتے ہیں جبکہ بعض کے اچھے کام ابھی نظر نہیں آتے۔ لیکن یہ بھی پوشیدہ نہیں رہیں گے بلکہ کسی وقت ظاہر ہو جائیں گے۔