I Timothy 3

این گفته درست است كه اگر كسی مایل به سرپرستی در كلیسا باشد، در آرزوی كار بسیار خوبی است.
یہ بات یقینی ہے کہ جو جماعت کا نگران بننا چاہتا ہے وہ ایک اچھی ذمہ داری کی آرزو رکھتا ہے۔
سرپرست كلیسا باید مردی بی‌عیب، صاحب یک زن، خویشتندار، هوشیار، منظّم، مهمان‌‌نواز و معلّمی توانا باشد.
لازم ہے کہ نگران بےالزام ہو۔ اُس کی ایک ہی بیوی ہو۔ وہ ہوش مند، سمجھ دار ، شریف، مہمان نواز اور تعلیم دینے کے قابل ہو۔
او باید ملایم و صلح جو باشد، نه میگسار و جنگجو و پول‌پرست.
وہ شرابی نہ ہو، نہ لڑاکا بلکہ نرم دل اور امن پسند۔ وہ پیسوں کا لالچ کرنے والا نہ ہو۔
بلكه باید خانوادهٔ خود را به خوبی اداره كند و فرزندانش را طوری تربیت نماید كه از او با احترام كامل اطاعت كنند،
لازم ہے کہ وہ اپنے خاندان کو اچھی طرح سنبھال سکے اور کہ اُس کے بچے شرافت کے ساتھ اُس کی بات مانیں۔
زیرا اگر مردی نتواند خانوادهٔ خود را اداره كند، پس چگونه می‌تواند از كلیسای خدا توجّه نماید؟
کیونکہ اگر وہ اپنا خاندان نہ سنبھال سکے تو وہ کس طرح اللہ کی جماعت کی دیکھ بھال کر سکے گا؟
او نباید تازه ایمان باشد، مبادا مغرور گشته، مثل ابلیس محكوم شود.
وہ نومرید نہ ہو ورنہ خطرہ ہے کہ وہ پھول کر ابلیس کے جال میں اُلجھ جائے اور یوں اُس کی عدالت کی جائے۔
علاوه بر این، او باید در میان افراد خارج از كلیسا نیكنام باشد تا مورد سرزنش واقع نگردد و به دام ابلیس نیفتد.
لازم ہے کہ جماعت سے باہر کے لوگ اُس کی اچھی گواہی دے سکیں، ایسا نہ ہو کہ وہ بدنام ہو کر ابلیس کے پھندے میں پھنس جائے۔
همچنین خادمان كلیسا باید موقّر باشند و از دورویی مبّرا و از افراط در شرابخواری و یا پول‌پرستی بپرهیزند.
اِسی طرح جماعت کے مددگار بھی شریف ہوں۔ وہ ریاکار نہ ہوں، نہ حد سے زیادہ مَے پئیں۔ وہ لالچی بھی نہ ہوں۔
ایشان باید حقایق مكشوف شدهٔ ایمان را با وجدان پاک نگاه دارند.
لازم ہے کہ وہ صاف ضمیر رکھ کر ایمان کی پُراسرار سچائیاں محفوظ رکھیں۔
اول مورد آزمایش قرار بگیرند و درصورتی‌كه بی‌عیب بودند، آن وقت به خدمت بپردازند.
یہ بھی ضروری ہے کہ اُنہیں پہلے پرکھا جائے۔ اگر وہ اِس کے بعد بےالزام نکلیں تو پھر وہ خدمت کریں۔
زنانشان نیز باید سنگین و موقّر بوده و شایعه‌ساز نباشند و در هر امر خویشتن‌دار و باوفا باشند.
اُن کی بیویاں بھی شریف ہوں۔ وہ بہتان لگانے والی نہ ہوں بلکہ ہوش مند اور ہر بات میں وفادار۔
خادمان كلیسا فقط دارای یک زن باشند و فرزندان و خانوادهٔ خود را به خوبی اداره كنند.
مددگار کی ایک ہی بیوی ہو۔ لازم ہے کہ وہ اپنے بچوں اور خاندان کو اچھی طرح سنبھال سکے۔
کسانی‌که به عنوان خادم به خوبی خدمت می‌کنند، برای خود مقامی خوب و در ایمانی كه در مسیح عیسی بنا شده، اعتماد زیادی به دست می‌آورند.
جو مددگار اچھی طرح اپنی خدمت سنبھالتے ہیں اُن کی حیثیت بڑھ جائے گی اور مسیح عیسیٰ پر اُن کا ایمان اِتنا پختہ ہو جائے گا کہ وہ بڑے اعتماد کے ساتھ زندگی گزار سکیں گے۔
امیدوارم بزودی پیش تو بیایم، امّا این را می‌نویسم
اگرچہ مَیں جلد آپ کے پاس آنے کی اُمید رکھتا ہوں توبھی آپ کو یہ خط لکھ رہا ہوں۔
تا درصورتی كه در آمدن تأخیر كردم، بدانی كه رفتار ما در خانوادهٔ خدا، كه كلیسای خدای زنده و ستون و پایه حقیقت است، چگونه باید باشد.
لیکن اگر دیر بھی لگے تو یہ پڑھ کر آپ کو معلوم ہو گا کہ اللہ کے گھرانے میں ہمارا برتاؤ کیسا ہونا چاہئے۔ اللہ کا گھرانا کیا ہے؟ زندہ خدا کی جماعت، جو سچائی کا ستون اور بنیاد ہے۔
هیچ‌کس نمی‌تواند انكار كند كه راز آیین ما بزرگ است: «او به صورت انسان ظاهر شد، روح‌القدس حقانیّتش را ثابت نمود، فرشتگان او را دیدند. مژدهٔ او در میان ملّتها اعلام شد در جهان، مردم به او ایمان آوردند، و با جلال به عالم بالا ربوده شد.»
یقیناً ہمارے ایمان کا بھید عظیم ہے۔ وہ جسم میں ظاہر ہوا، روح میں راست باز ٹھہرا اور فرشتوں کو دکھائی دیا۔ اُس کی غیریہودیوں میں منادی کی گئی، اُس پر دنیا میں ایمان لایا گیا اور اُسے آسمان کے جلال میں اُٹھا لیا گیا۔