I Timothy 2

پس قبل از هر چیز تأكید می‌کنم كه درخواست‌ها، دعاها، شفاعتها و سپاس‌ها برای همهٔ مردم،
پہلے مَیں اِس پر زور دینا چاہتا ہوں کہ آپ سب کے لئے درخواستیں، دعائیں، سفارشیں اور شکرگزاریاں پیش کریں،
برای پادشاهان و همهٔ اولیای امور به پیشگاه خداوند تقدیم گردد تا ما بتوانیم با آرامش و صلح و در كمال خداترسی و سرافرازی به سر بریم
بادشاہوں اور اختیار والوں کے لئے بھی تاکہ ہم آرام اور سکون سے خدا ترس اور شریف زندگی گزار سکیں۔
زیرا، انجام این كار در حضور خدا، نجات‌دهندهٔ ما، نیكو و پسندیده است.
یہ اچھا اور ہمارے نجات دہندہ اللہ کو پسندیدہ ہے۔
او مایل است همهٔ آدمیان نجات یابند و حقیقت را بشناسند.
ہاں، وہ چاہتا ہے کہ تمام انسان نجات پا کر سچائی کو جان لیں۔
زیرا یک خدا وجود دارد و یک واسطه بین خدا و انسان، یعنی شخص عیسی مسیح
کیونکہ ایک ہی خدا ہے اور اللہ اور انسان کے بیچ میں ایک ہی درمیانی ہے یعنی مسیح عیسیٰ، وہ انسان
كه جان خود را به عنوان كفّاره در راه همه داد و به این ترتیب در زمان مناسب این حقیقت به ثبوت رسید
جس نے اپنے آپ کو فدیہ کے طور پر سب کے لئے دے دیا تاکہ وہ مخلصی پائیں۔ یوں اُس نے مقررہ وقت پر گواہی دی
و به‌خاطر این است كه من که به سِمَت گوینده و رسول و معلّم ملل در تعلیم ایمان و حقیقت منصوب شدم، حقیقت را بیان می‌کنم و دروغ نمی‌گویم.
اور یہ گواہی سنانے کے لئے مجھے مناد، رسول اور غیریہودیوں کا اُستاد مقرر کیا تاکہ اُنہیں ایمان اور سچائی کا پیغام سناؤں۔ مَیں جھوٹ نہیں بول رہا بلکہ سچ کہہ رہا ہوں۔
آرزو دارم كه مردها در همه‌جا بدون خشم و نزاع دستهای مقدّس خود را بلند كرده، دعا نمایند.
اب مَیں چاہتا ہوں کہ ہر مقامی جماعت کے مرد مُقدّس ہاتھ اُٹھا کر دعا کریں۔ وہ غصے یا بحث مباحثہ کی حالت میں ایسا نہ کریں۔
من همچنین می‌خواهم زنها، خود را به طور آبرومند و معقول و با لباسهای مناسب بیارایند، نه با آرایش گیسوان و یا زیورهای طلا و جواهرات و لباسهای گران‌قیمت.
اِسی طرح مَیں چاہتا ہوں کہ خواتین مناسب کپڑے پہن کر شرافت اور شائستگی سے اپنے آپ کو آراستہ کریں۔ وہ گُندھے ہوئے بال، سونا، موتی یا حد سے زیادہ مہنگے کپڑوں سے اپنے آپ کو آراستہ نہ کریں
بلكه آنها باید خود را با کارهای نیكو بیارایند آن‌چنان‌که زیبندهٔ زنانی است كه ادّعای خداپرستی دارند.
بلکہ نیک کاموں سے۔ کیونکہ یہی ایسی خواتین کے لئے مناسب ہے جو خدا ترس ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں۔
زنها باید در سكوت و كمال فروتنی تعلیم بگیرند.
خاتون خاموشی سے اور پوری فرماں برداری کے ساتھ سیکھے۔
من به زنی اجازه نمی‌دهم كه تعلیم دهد و یا بر مردان حكومت كند. زنها باید ساكت باشند.
مَیں خواتین کو تعلیم دینے یا آدمیوں پر حکومت کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ وہ خاموش رہیں۔
زیرا اول «آدم» آفریده شد و بعد «حوا».
کیونکہ پہلے آدم کو تشکیل دیا گیا، پھر حوا کو۔
و آدم نبود كه فریب خورد بلكه زن فریب خورد و قانون الهی را شكست.
اور آدم نے ابلیس سے دھوکا نہ کھایا بلکہ حوا نے، جس کا نتیجہ گناہ تھا۔
امّا، اگر زنها با فروتنی در ایمان و محبّت و پاكی جِدّ و جهد كنند، با آوردن فرزندان به این دنیا نجات خواهند یافت.
لیکن خواتین بچے جنم دینے سے نجات پائیں گی۔ شرط یہ ہے کہ وہ سمجھ کے ساتھ ایمان، محبت اور مُقدّس حالت میں زندگی گزارتی رہیں۔