اگر گاوها از سرحد کشور ما عبور کنند و به طرف بیت شمش بروند، آنگاه میدانیم که خدای بنیاسرائیل آن بلای هولناک را بر سر ما آورده است. اگر نه، معلوم میشود که آن بلاها، اتّفاقی بوده و دست خدا در آنها دخالتی نداشته است.»
غور کریں کہ وہ کون سا راستہ اختیار کریں گی۔ اگر اسرائیل کے بیت شمس کی طرف چلیں تو پھر معلوم ہو گا کہ رب ہم پر یہ بڑی مصیبت لایا ہے۔ لیکن اگر وہ کہیں اَور چلیں تو مطلب ہو گا کہ اسرائیل کے دیوتا نے ہمیں سزا نہیں دی بلکہ سب کچھ اتفاق سے ہوا ہے۔“