I Corinthians 1

از طرف پولس كه به ارادهٔ خدا دعوت شد تا رسول مسیح عیسی باشد و از طرف برادر ما سوستانیس
یہ خط پولس کی طرف سے ہے، جو اللہ کے ارادے سے مسیح عیسیٰ کا بُلایا ہوا رسول ہے، اور ہمارے بھائی سوستھنیس کی طرف سے۔
به كلیسای خدا كه در شهر قرنتس است، یعنی به همهٔ آنانی كه در اتّحاد با عیسی مسیح مقدّس خوانده شده‌اند و به مقام مقدّس دعوت شده‌اند و به همهٔ کسانی‌که در همه‌جا نام عیسی مسیح را كه خداوند آنان و خداوند ماست به زبان می‌آورند.
مَیں کُرِنتھس میں موجود اللہ کی جماعت کو لکھ رہا ہوں، آپ کو جنہیں مسیح عیسیٰ میں مُقدّس کیا گیا ہے، جنہیں مُقدّس ہونے کے لئے بُلایا گیا ہے۔ ساتھ ہی یہ خط اُن تمام لوگوں کے نام بھی ہے جو ہر جگہ ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کا نام لیتے ہیں جو اُن کا اور ہمارا خداوند ہے۔
پدر ما خدا و عیسی خداوند فیض و آرامش به شما عطا فرماید.
ہمارا خدا باپ اور خداوند عیسیٰ مسیح آپ کو فضل اور سلامتی عطا کریں۔
همیشه خدا را به‌خاطر آن فیضی كه او در عیسی مسیح به شما عطا فرموده است شكر می‌کنم،
مَیں ہمیشہ آپ کے لئے خدا کا شکر کرتا ہوں کہ اُس نے آپ کو مسیح عیسیٰ میں اِتنا فضل بخشا ہے۔
زیرا در اتّحاد با مسیح از هر لحاظ از جمله در كمال سخنوری و معلومات غنی شده‌اید.
آپ کو اُس میں ہر لحاظ سے دولت مند کیا گیا ہے، ہر قسم کی تقریر اور علم و عرفان میں۔
شهادت ما دربارهٔ مسیح در بین شما به نتیجه رسیده است.
کیونکہ مسیح کی گواہی نے آپ کے درمیان زور پکڑ لیا ہے،
و شما درحالی‌که انتظار ظهور خداوند ما عیسی مسیح را می‌کشید، از هیچ‌یک از عطایای روح‌القدس بی‌نصیب نیستید.
اِس لئے آپ کو ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے ظہور کا انتظار کرتے کرتے کسی بھی برکت میں کمی نہیں۔
او شما را تا به آخر استوار خواهد داشت تا در روز خداوند ما عیسی مسیح بدون عیب و نقص حاضر شوید.
وہی آپ کو آخر تک مضبوط بنائے رکھے گا، اِس لئے آپ ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کی دوسری آمد کے دن بےالزام ٹھہریں گے۔
خدا شما را دعوت كرده است تا در حیات پسر او، خداوند ما عیسی مسیح شریک و سهیم شوید و او همیشه به قول خود وفادار است.
اللہ پر پورا اعتماد کیا جا سکتا ہے جس نے آپ کو بُلا کر اپنے فرزند ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کی رفاقت میں شریک کیا ہے۔
ای دوستان من، به نام خداوند ما عیسی مسیح از شما درخواست می‌کنم كه همهٔ شما در آنچه كه می‌گویید توافق داشته باشید و دیگر بین شما اختلاف و نفاقی نباشد بلكه با یک فكر و یک هدف کاملاً متّحد باشید.
بھائیو، مَیں اپنے خداوند عیسیٰ مسیح کے نام میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ آپ سب ایک ہی بات کہیں۔ آپ کے درمیان پارٹی بازی نہیں بلکہ ایک ہی سوچ اور ایک ہی رائے ہونی چاہئے۔
زیرا ای دوستان من، اعضای خانوادهٔ «خلوئی» به من خبر داده‌اند كه در میان شما نزاعهایی وجود دارد.
کیونکہ میرے بھائیو، آپ کے بارے میں مجھے خلوئے کے گھر والوں سے معلوم ہوا ہے کہ آپ جھگڑوں میں اُلجھ گئے ہیں۔
منظورم این است كه یكی می‌گوید: «من طرفدار پولس هستم.» و دیگری می‌گوید: «من طرفدار اپلس هستم.» آن یكی خود را پیرو پطرس می‌داند و دیگری خود را پیرو مسیح!
مطلب یہ ہے کہ آپ میں سے کوئی کہتا ہے، ”مَیں پولس کی پارٹی کا ہوں،“ کوئی ”مَیں اپلّوس کی پارٹی کا ہوں،“ کوئی ”مَیں کیفا کی پارٹی کا ہوں“ اور کوئی کہ ”مَیں مسیح کی پارٹی کا ہوں۔“
آیا مسیح به دسته‌ها تقسیم شده است؟ آیا پولس برای شما مصلوب گردید؟ آیا به نام پولس تعمید گرفتید؟!
کیا مسیح بٹ گیا؟ کیا آپ کی خاطر پولس کو صلیب پر چڑھایا گیا؟ یا کیا آپ کو پولس کے نام سے بپتسمہ دیا گیا؟
خدا را شكر كه هیچ‌یک از شما را جز كرسپوس و غایوس تعمید ندادم.
خدا کا شکر ہے کہ مَیں نے آپ میں سے کسی کو بپتسمہ نہیں دیا سوائے کرسپُس اور گیُس کے۔
بنابراین هیچ‌کس نمی‌تواند ادّعا كند كه من او را به نام خود تعمید داده‌ام.
اِس لئے کوئی نہیں کہہ سکتا کہ مَیں نے پولس کے نام سے بپتسمہ پایا ہے۔
آری من همچنین خانوادهٔ استیفان را نیز تعمید دادم، ولی جز ایشان دیگر كسی را به‌خاطر ندارم كه تعمید داده باشم.
ہاں مَیں نے ستفناس کے گھرانے کو بھی بپتسمہ دیا۔ لیکن جہاں تک میرا خیال ہے اِس کے علاوہ کسی اَور کو بپتسمہ نہیں دیا۔
به هر حال مسیح مرا نفرستاد كه تعمید دهم، بلكه تا بشارت دهم و او نمی‌خواست كه من با فصاحت كلام سخن بگویم، مبادا قدرت صلیب او بی‌اثر شود.
مسیح نے مجھے بپتسمہ دینے کے لئے رسول بنا کر نہیں بھیجا بلکہ اِس لئے کہ اللہ کی خوش خبری سناؤں۔ اور یہ کام مجھے دنیاوی حکمت سے آراستہ تقریر سے نہیں کرنا ہے تاکہ مسیح کی صلیب کی طاقت بےاثر نہ ہو جائے۔
پیام صلیب برای آنانی كه در راه هلاكت هستند، پوچ و بی‌معنی است ولی برای ما كه در راه نجات هستیم، قدرت خداست.
کیونکہ صلیب کا پیغام اُن کے لئے جن کا انجام ہلاکت ہے بےوقوفی ہے جبکہ ہمارے لئے جن کا انجام نجات ہے یہ اللہ کی قدرت ہے۔
چنانکه کتاب‌مقدّس می‌فرماید: «حكمت حكیمان را باطل و فهم دانشوران را زایل خواهم كرد.»
چنانچہ پاک نوشتوں میں لکھا ہے، ”مَیں دانش مندوں کی دانش کو تباہ کروں گا اور سمجھ داروں کی سمجھ کو رد کروں گا۔“
پس كجاست حكیم؟ كجاست دانشور؟ و یا كجاست بحث‌كنندهٔ این جهان؟ خدا نشان داده است، كه حكمت این جهان پوچ و بی‌معنی است.
اب دانش مند شخص کہاں ہے؟ عالِم کہاں ہے؟ اِس جہان کا مناظرے کا ماہر کہاں ہے؟ کیا اللہ نے دنیا کی حکمت و دانائی کو بےوقوفی ثابت نہیں کیا؟
خدا در حكمت خویش چنین مقرّر فرمود كه جهانیان نتوانند با حكمت خود او را بشناسند بلكه صلاح دانست كه به وسیلهٔ همین پیام پوچ و بی‌معنی ما، ایمانداران را نجات بخشد.
کیونکہ اگرچہ دنیا اللہ کی دانائی سے گھری ہوئی ہے توبھی دنیا نے اپنی دانائی کی بدولت اللہ کو نہ پہچانا۔ اِس لئے اللہ کو پسند آیا کہ وہ صلیب کے پیغام کی بےوقوفی کے ذریعے ہی ایمان رکھنے والوں کو نجات دے۔
یهودیان خواستار معجزات هستند و یونانیان دانش و حكمت را دنبال می‌کنند،
یہودی تقاضا کرتے ہیں کہ الٰہی باتوں کی تصدیق الٰہی نشانوں سے کی جائے جبکہ یونانی دانائی کے وسیلے سے اِن کی تصدیق کے خواہاں ہیں۔
امّا ما مسیح مصلوب شده را اعلام می‌کنیم، اگر چه این موضوع برای یهودیان سبب لغزش و رنجش و برای یونانیان پوچ و بی‌معنی است،
اِس کے مقابلے میں ہم مسیحِ مصلوب کی منادی کرتے ہیں۔ یہودی اِس سے ٹھوکر کھا کر ناراض ہو جاتے ہیں جبکہ غیریہودی اِسے بےوقوفی قرار دیتے ہیں۔
امّا برای کسانی‌که خدا آنها را دعوت كرده است خواه یهود، خواه یونانی مسیح قدرت خدا و حكمت اوست،
لیکن جو اللہ کے بُلائے ہوئے ہیں، خواہ وہ یہودی ہوں خواہ یونانی، اُن کے لئے مسیح اللہ کی قدرت اور اللہ کی دانائی ہوتا ہے۔
زیرا آنچه در مورد خدا جهالت محسوب می‌شود از حكمت آدمیان حكیمانه‌تر و ضعف خدا از قدرت انسان قویتر است.
کیونکہ اللہ کی جو بات بےوقوفی لگتی ہے وہ انسان کی دانائی سے زیادہ دانش مند ہے۔ اور اللہ کی جو بات کمزور لگتی ہے وہ انسان کی طاقت سے زیادہ طاقت ور ہے۔
ای دوستان من، به‌خاطر داشته باشید، در آن هنگام كه خدا شما را دعوت كرد چه نوع اشخاصی بودید. از روی معیارهای این جهان اكثر شما افرادی حكیم، با نفوذ، و یا نجیب‌زاده نبودید.
بھائیو، اِس پر غور کریں کہ آپ کا کیا حال تھا جب خدا نے آپ کو بُلایا۔ آپ میں سے کم ہیں جو دنیا کے معیار کے مطابق دانا ہیں، کم ہیں جو طاقت ور ہیں، کم ہیں جو عالی خاندان سے ہیں۔
بلكه خدا عمداً آنچه را كه جهانیان پوچ و بی‌معنی می‌شمارند برگزید تا حكیمان را خجل سازد و آنچه را كه جهانیان ضعیف می‌پندارند انتخاب كرد تا نیرومندان را شرمنده سازد.
بلکہ جو دنیا کی نگاہ میں بےوقوف ہے اُسے اللہ نے چن لیا تاکہ داناؤں کو شرمندہ کرے۔ اور جو دنیا میں کمزور ہے اُسے اللہ نے چن لیا تاکہ طاقت وروں کو شرمندہ کرے۔
خدا آنچه را كه دنیا خوار و خفیف و حتّی نیستی می‌شمارد برگزید تا جهان هستی‌ها را براندازد،
اِسی طرح جو دنیا کے نزدیک ذلیل اور حقیر ہے اُسے اللہ نے چن لیا۔ ہاں، جو کچھ بھی نہیں ہے اُسے اُس نے چن لیا تاکہ اُسے نیست کرے جو بظاہر کچھ ہے۔
تا هیچ انسانی در حضور او دلیلی برای فخر كردن نداشته باشد.
چنانچہ کوئی بھی اللہ کے سامنے اپنے پر فخر نہیں کر سکتا۔
خدا شما را با مسیح عیسی متّحد ساخت و مسیح را برای ما حكمت، نیكی مطلق، پاكی و آزادی گردانیده است.
یہ اللہ کی طرف سے ہے کہ آپ مسیح عیسیٰ میں ہیں۔ اللہ کی بخشش سے عیسیٰ خود ہماری دانائی، ہماری راست بازی، ہماری تقدیس اور ہماری مخلصی بن گیا ہے۔
بنابراین چنانکه كلام‌ خدا می‌فرماید: «هرکه بخواهد فخر كند، باید به خداوند فخر نماید.»
اِس لئے جس طرح کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”فخر کرنے والا خداوند ہی پر فخر کرے۔“