Isaiah 41

Silentu antaŭ Mi, ho insuloj, kaj la popoloj refortiĝu; ili alproksimiĝu kaj parolu; ni kune iru al juĝo.
”اے جزیرو، خاموش رہ کر میری بات سنو! اقوام از سرِ نو تقویت پائیں اور میرے حضور آئیں، پھر بات کریں۔ آؤ، ہم ایک دوسرے سے مل کر عدالت میں حاضر ہو جائیں!
Kiu vekis el la oriento la justulon, vokis lin, ke li iru? Li transdonis al li naciojn kaj detronigis reĝojn, transdonis kiel polvon al lia glavo, kiel disflugantajn pajlerojn al lia pafarko.
کون اُس آدمی کو جگا کر مشرق سے لایا ہے جس کے دامن میں انصاف ہے؟ کون دیگر قوموں کو اِس شخص کے حوالے کر کے بادشاہوں کو خاک میں ملاتا ہے؟ اُس کی تلوار سے وہ گرد ہو جاتے ہیں، اُس کی کمان سے لوگ ہَوا میں بھوسے کی طرح اُڑ کر بکھر جاتے ہیں۔
Li persekutas ilin, transiras en paco la vojon, sur kiu liaj piedoj ne haltas.
وہ اُن کا تعاقب کر کے صحیح سلامت آگے نکلتا ہے، بھاگتے ہوئے اُس کے پاؤں راستے کو نہیں چھوتے۔
Kiu tion faris kaj estigis? kiu vokis la generaciojn de la komenco? Mi, la Eternulo, la unua, kaj kun la lastaj Mi estas la sama.
کس نے یہ سب کچھ کیا، کس نے یہ انجام دیا؟ اُسی نے جو ابتدا ہی سے نسلوں کو بُلاتا آیا ہے۔ مَیں، رب اوّل ہوں، اور آخر میں آنے والوں کے ساتھ بھی مَیں وہی ہوں۔“
Vidis tion la insuloj kaj ektimis; la finoj de la tero ektremis; ili alproksimiĝis kaj alvenis.
جزیرے یہ دیکھ کر ڈر گئے، دنیا کے دُوردراز علاقے کانپ اُٹھے ہیں۔ وہ قریب آتے ہوئے
Ĉiu helpas sian proksimulon, kaj diras al sia frato: Estu kuraĝa!
ایک دوسرے کو سہارا دے کر کہتے ہیں، ”حوصلہ رکھ!“
Kaj la skulptisto kuraĝigas la fandiston, la ladfaristo la forĝiston, kaj li diras: La kuniĝo estas bona; kaj li fortikigas tion per najloj, ke ĝi ne ŝanceliĝu.
دست کار سنار کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، اور جو بُت کی ناہمواریوں کو ہتھوڑے سے ٹھیک کرتا ہے وہ اہرن پر کام کرنے والے کی ہمت بڑھاتا اور ٹانکے کا معائنہ کر کے کہتا ہے، ”اب ٹھیک ہے!“ پھر مل کر بُت کو کیلوں سے مضبوط کرتے ہیں تاکہ ہلے نہ۔
Sed vi, ho Mia servanto Izrael, ho Jakob, kiun Mi elektis, ho idaro de Abraham, Mia amato,
”لیکن تُو میرے خادم اسرائیل، تُو فرق ہے۔ اے یعقوب کی قوم، مَیں نے تجھے چن لیا، اور تُو میرے دوست ابراہیم کی اولاد ہے۔
vi, kiun Mi prenis de la finoj de la tero kaj vokis de ĝiaj randoj, kaj al kiu Mi diris: Vi estas Mia servanto, Mi vin elektis kaj ne forpuŝis —
مَیں تجھے پکڑ کر دنیا کی انتہا سے لایا، اُس کے دُوردراز کونوں سے بُلایا۔ مَیں نے فرمایا، ’تُو میرا خادم ہے۔‘ مَیں نے تجھے رد نہیں کیا بلکہ تجھے چن لیا ہے۔
ne timu, ĉar Mi estas kun vi; ne maltrankviliĝu, ĉar Mi estas via Dio; Mi vin fortigos, Mi vin helpos, Mi vin subtenos per Mia justa dekstra mano.
چنانچہ مت ڈر، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں۔ دہشت مت کھا، کیونکہ مَیں تیرا خدا ہوں۔ مَیں تجھے مضبوط کرتا، تیری مدد کرتا، تجھے اپنے دہنے ہاتھ کے انصاف سے قائم رکھتا ہوں۔
Jen hontiĝos kaj malhonoriĝos ĉiuj, kiuj koleras kontraŭ vi; viaj kontraŭuloj fariĝos neniaĵo kaj pereos.
دیکھ، جتنے بھی تیرے خلاف طیش میں آ گئے ہیں وہ سب شرمندہ ہو جائیں گے، اُن کا منہ کالا ہو جائے گا۔ تجھ سے جھگڑنے والے ہیچ ہی ثابت ہو کر ہلاک ہو جائیں گے۔
Vi serĉos ilin, sed vi ilin ne trovos, la homojn, kiuj kverelas kontraŭ vi; la homoj, kiuj batalas kontraŭ vi, fariĝos neniaĵo kaj neekzistaĵo.
تب تُو اپنے مخالفوں کا پتا کرے گا لیکن اُن کا نام و نشان تک نہیں ملے گا۔ تجھ سے لڑنے والے ختم ہی ہوں گے، ایسا ہی لگے گا کہ وہ کبھی تھے نہیں۔
Ĉar Mi, la Eternulo, via Dio, fortigas vian dekstran manon, dirante al vi: Ne timu, Mi vin helpos.
کیونکہ مَیں رب تیرا خدا ہوں۔ مَیں تیرے دہنے ہاتھ کو پکڑ کر تجھے بتاتا ہوں، ’مت ڈرنا، مَیں ہی تیری مدد کرتا ہوں۔‘
Ne timu, vermo Jakob, malmultulo Izrael! Mi vin helpos, diras la Eternulo; kaj via Liberiganto estas la Sanktulo de Izrael.
اے کیڑے یعقوب مت ڈر، اے چھوٹی قوم اسرائیل خوف مت کھا۔ کیونکہ مَیں ہی تیری مدد کروں گا، اور جو عوضانہ دے کر تجھے چھڑا رہا ہے وہ اسرائیل کا قدوس ہے۔“ یہ ہے رب کا فرمان۔
Jen Mi faros vin draŝilo akra, nova, dentohava; vi draŝos montojn kaj disfrotos, kaj montetojn vi faros kiel grenventumaĵo.
”میرے ہاتھ سے تُو گاہنے کا نیا اور متعدد تیز نوکیں رکھنے والا آلہ بنے گا۔ تب تُو پہاڑوں کو گاہ کر ریزہ ریزہ کر دے گا، اور پہاڑیاں بھوسے کی مانند ہو جائیں گی۔
Vi disĵetos ilin, kaj la vento ilin disportos, kaj la ventego ilin disblovos; sed vi ĝojos en la Eternulo, vi havos gloron en la Sanktulo de Izrael.
تُو اُنہیں اُچھال اُچھال کر اُڑائے گا تو ہَوا اُنہیں لے جائے گی، آندھی اُنہیں دُور تک بکھیر دے گی۔ لیکن تُو رب کی خوشی منائے گا اور اسرائیل کے قدوس پر فخر کرے گا۔
La malriĉuloj kaj senhavuloj serĉas akvon, sed ĝi ne troviĝas; ilia lango sekiĝas de soifo. Mi, la Eternulo, aŭskultos ilin; Mi, la Dio de Izrael, ne forlasos ilin.
غریب اور ضرورت مند پانی کی تلاش میں ہیں، لیکن بےفائدہ، اُن کی زبانیں پیاس کے مارے خشک ہو گئی ہیں۔ لیکن مَیں، رب اُن کی سنوں گا، مَیں جو اسرائیل کا خدا ہوں اُنہیں ترک نہیں کروں گا۔
Sur nudaj montetoj Mi malfermos riverojn kaj meze de valoj fontojn, dezerton Mi faros lago da akvo kaj sensukan teron fontoj de akvo.
مَیں بنجر بلندیوں پر ندیاں جاری کروں گا اور وادیوں میں چشمے پھوٹنے دوں گا۔ مَیں ریگستان کو جوہڑ میں اور سوکھی سوکھی زمین کو پانی کے سوتوں میں بدل دوں گا۔
En dezerto Mi aperigos cedron, akacion, mirton, kaj olivarbon; Mi starigos en stepo cipreson, abion, kaj bukson kune;
میرے ہاتھ سے ریگستان میں دیودار، کیکر، مہندی اور زیتون کے درخت لگیں گے، بیابان میں جونیپر، صنوبر اور سرو کے درخت مل کر اُگیں گے۔
por ke ĉiuj vidu kaj eksciu kaj rimarku kaj komprenu, ke la mano de la Eternulo tion faris kaj la Sanktulo de Izrael tion kreis.
مَیں یہ اِس لئے کروں گا کہ لوگ دھیان دے کر جان لیں کہ رب کے ہاتھ نے یہ سب کچھ کیا ہے، کہ اسرائیل کے قدوس نے یہ پیدا کیا ہے۔“
Prezentu vian juĝaferon, diras la Eternulo; antaŭmetu viajn argumentojn, diras la Reĝo de Jakob.
رب جو یعقوب کا بادشاہ ہے فرماتا ہے، ”آؤ، عدالت میں اپنا معاملہ پیش کرو، اپنے دلائل بیان کرو۔
Ili alvenu, kaj diru al ni, kio fariĝos; diru al ni, kion signifas tio, kio estis en la komenco, tiam ni pripensos kaj ekscios la finon; aŭ sciigu al ni tion, kio estos.
آؤ، اپنے بُتوں کو لے آؤ تاکہ وہ ہمیں بتائیں کہ کیا کیا پیش آنا ہے۔ ماضی میں کیا کیا ہوا؟ بتاؤ، تاکہ ہم دھیان دیں۔ یا ہمیں مستقبل کی باتیں سناؤ،
Diru al ni tion, kio venos poste, por ke ni eksciu, ke vi estas dioj; ĉu vi faros bonon, ĉu malbonon, ni miros kaj vidos kune.
وہ کچھ جو آنے والے دنوں میں ہو گا، تاکہ ہمیں معلوم ہو جائے کہ تم دیوتا ہو۔ کم از کم کچھ نہ کچھ کرو، خواہ اچھا ہو یا بُرا، تاکہ ہم گھبرا کر ڈر جائیں۔
Sed jen vi estas neniaĵo, kaj via agado estas neniaĵo; abomenindaĵon oni elektas en vi.
تم تو کچھ بھی نہیں ہو، اور تمہارا کام بھی بےکار ہے۔ جو تمہیں چن لیتا ہے وہ قابلِ گھن ہے۔
Iun Mi vekis el nordo, kaj li venis; de la leviĝejo de la suno li proklamas Mian nomon; li paŝas sur potenculoj kiel sur koto, kaj kiel potfaristo piedpremas argilon.
اب مَیں نے شمال سے ایک آدمی کو جگا دیا ہے، اور وہ میرا نام لے کر مشرق سے آ رہا ہے۔ یہ شخص حکمرانوں کو مٹی کی طرح کچل دیتا ہے، اُنہیں گارے کو نرم کرنے والے کمہار کی طرح روند دیتا ہے۔
Kiu tion diris antaŭe, por ke ni sciu? kaj antaŭlonge, por ke ni diru: Li estas prava? Sed neniu diris, kaj neniu sciigis, kaj neniu aŭdis viajn vortojn.
کس نے ابتدا سے اِس کا اعلان کیا تاکہ ہمیں علم ہو؟ کس نے پہلے سے اِس کی پیش گوئی کی تاکہ ہم کہیں، ’اُس نے بالکل صحیح کہا ہے‘؟ کوئی نہیں تھا جس نے پہلے سے اِس کا اعلان کر کے اِس کی پیش گوئی کی۔ کوئی نہیں تھا جس نے تمہارے منہ سے اِس کے بارے میں ایک لفظ بھی سنا۔
Mi la unua diris al Cion: Jen ili estas; kaj al Jerusalem Mi donis sciiganton.
کس نے صیون کو پہلے بتا دیا، ’وہ دیکھو، تیرا سہارا آنے کو ہے!‘ مَیں ہی نے یہ فرمایا، مَیں ہی نے یروشلم کو خوش خبری کا پیغمبر عطا کیا۔
Mi rigardis, kaj neniu estis; inter ili estis neniu konsilanto, ke Mi povu demandi kaj ili respondu.
لیکن جب مَیں اپنے ارد گرد دیکھتا ہوں تو کوئی نہیں ہے جو مجھے مشورہ دے، کوئی نہیں جو میرے سوال کا جواب دے۔
Jen ili ĉiuj estas vantaĵo, neniaĵo estas ilia faro, vento kaj senenhavaĵo estas iliaj fanditaj idoloj.
دیکھو، یہ سب دھوکا ہی دھوکا ہیں۔ اُن کے کام ہیچ اور اُن کے ڈھالے ہوئے مجسمے خالی ہَوا ہی ہیں۔