I Corinthians 4

Alzo houde ons een ieder mens, als dienaars van Christus, en uitdelers der verborgenheden Gods.
غرض لوگ ہمیں مسیح کے خادم سمجھیں، ایسے نگران جنہیں اللہ کے بھیدوں کو کھولنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
En voorts wordt in de uitdelers vereist, dat elk getrouw bevonden worde.
اب نگرانوں کا فرض یہ ہے کہ اُن پر پورا اعتماد کیا جا سکے۔
Doch mij is voor het minste, dat ik van ulieden geoordeeld worde, of van een menselijk oordeel; ja, ik oordeel ook mijzelven niet.
مجھے اِس بات کی زیادہ فکر نہیں کہ آپ یا کوئی دنیاوی عدالت میرا احتساب کرے، بلکہ مَیں خود بھی اپنا احتساب نہیں کرتا۔
Want ik ben mijzelven van geen ding bewust; doch ik ben daardoor niet gerechtvaardigd; maar Die mij oordeelt, is de Heere.
مجھے کسی غلطی کا علم نہیں ہے اگرچہ یہ بات مجھے راست باز قرار دینے کے لئے کافی نہیں ہے۔ خداوند خود میرا احتساب کرتا ہے۔
Zo dan oordeelt niets voor den tijd, totdat de Heere zal gekomen zijn, Welke ook in het licht zal brengen, hetgeen in de duisternis verborgen is, en openbaren de raadslagen der harten; en als dan zal een iegelijk lof hebben van God.
اِس لئے وقت سے پہلے کسی بات کا فیصلہ نہ کریں۔ اُس وقت تک انتظار کریں جب تک خداوند نہ آئے۔ کیونکہ وہی تاریکی میں چھپی ہوئی چیزوں کو روشنی میں لائے گا اور دلوں کی منصوبہ بندیوں کو ظاہر کر دے گا۔ اُس وقت اللہ خود ہر فرد کی مناسب تعریف کرے گا۔
En deze dingen, broeders, heb ik op mijzelven en Apollos bij gelijkenis toegepast, om uwentwil; opdat gij aan ons zoudt leren, niet te gevoelen boven hetgeen geschreven is, dat gij niet, de een om eens anders wil, opgeblazen wordt tegen den ander.
بھائیو، مَیں نے اِن باتوں کا اطلاق اپنے اور اپلّوس پر کیا تاکہ آپ ہم پر غور کرتے ہوئے اللہ کے کلام کی حدود جان لیں جن سے تجاوز کرنا مناسب نہیں۔ پھر آپ پھول کر ایک شخص کی حمایت کر کے دوسرے کی مخالفت نہیں کریں گے۔
Want wie onderscheidt u? En wat hebt gij, dat gij niet hebt ontvangen? En zo gij het ook ontvangen hebt, wat roemt gij, alsof gij het niet ontvangen hadt?
کیونکہ کون آپ کو کسی دوسرے سے افضل قرار دیتا ہے؟ جو کچھ آپ کے پاس ہے کیا وہ آپ کو مفت نہیں ملا؟ اور اگر مفت ملا تو اِس پر شیخی کیوں مارتے ہیں گویا کہ آپ نے اُسے اپنی محنت سے حاصل کیا ہو؟
Alrede zijt gij verzadigd, alrede zijt gij rijk geworden, zonder ons hebt gij geheerst; en och, of gij heerstet, opdat ook wij met u heersen mochten!
واہ جی واہ! آپ سیر ہو چکے ہیں۔ آپ امیر بن چکے ہیں۔ آپ ہمارے بغیر بادشاہ بن چکے ہیں۔ کاش آپ بادشاہ بن چکے ہوتے تاکہ ہم بھی آپ کے ساتھ حکومت کرتے!
Want ik acht, dat God ons, die de laatste apostelen zijn, ten toon heeft gesteld als tot den dood verwezen; want wij zijn een schouwspel geworden der wereld, en den engelen, en den mensen.
اِس کے بجائے مجھے لگتا ہے کہ اللہ نے ہمارے لئے جو اُس کے رسول ہیں رومی تماشاگاہ میں سب سے نچلا درجہ مقرر کیا ہے، جو اُن لوگوں کے لئے مخصوص ہوتا ہے جنہیں سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا ہو۔ ہاں، ہم دنیا، فرشتوں اور انسانوں کے سامنے تماشا بن گئے ہیں۔
Wij zijn dwazen om Christus' wil, maar gij zijt wijzen in Christus; wij zijn zwakken, maar gij sterken; gij zijt heerlijken, maar wij verachten.
ہم تو مسیح کی خاطر بےوقوف بن گئے ہیں جبکہ آپ مسیح میں سمجھ دار خیال کئے جاتے ہیں۔ ہم کمزور ہیں جبکہ آپ طاقت ور۔ آپ کی عزت کی جاتی ہے جبکہ ہماری بےعزتی۔
Tot op deze tegenwoordige ure lijden wij honger, en lijden wij dorst, en zijn naakt, en worden met vuisten geslagen, en hebben geen vaste woonplaats;
اب تک ہمیں بھوک اور پیاس ستاتی ہے۔ ہم چیتھڑوں میں ملبوس گویا ننگے پھرتے ہیں۔ ہمیں مُکے مارے جاتے ہیں۔ ہماری کوئی مستقل رہائش گاہ نہیں۔
En arbeiden, werkende met onze eigen handen; wij worden gescholden, en wij zegenen; wij worden vervolgd, en wij verdragen;
اور بڑی مشقت سے ہم اپنے ہاتھوں سے روزی کماتے ہیں۔ لعن طعن کرنے والوں کو ہم برکت دیتے ہیں، ایذا دینے والوں کو برداشت کرتے ہیں۔
Wij worden gelasterd, en wij bidden; wij zijn geworden als uitvaagsels der wereld en aller afschrapsel tot nu toe.
جو ہمیں بُرا بھلا کہتے ہیں اُنہیں ہم دعا دیتے ہیں۔ اب تک ہم دنیا کا کُوڑا کرکٹ اور غلاظت بنے پھرتے ہیں۔
Ik schrijf deze dingen niet om u te beschamen, maar als mijn lieve kinderen vermaan ik u.
مَیں آپ کو شرمندہ کرنے کے لئے یہ نہیں لکھ رہا، بلکہ اپنے پیارے بچے جان کر سمجھانے کی غرض سے۔
Want al hadt gij tien duizend leermeesters in Christus, zo hebt gij toch niet vele vaders; want in Christus Jezus heb ik u door het Evangelie geteeld.
بےشک مسیح عیسیٰ میں آپ کے اُستاد تو بےشمار ہیں، لیکن باپ کم ہیں۔ کیونکہ مسیح عیسیٰ میں مَیں ہی آپ کو اللہ کی خوش خبری سنا کر آپ کا باپ بنا۔
Zo vermaan ik u dan: zijt mijn navolgers.
اب مَیں تاکید کرتا ہوں کہ آپ میرے نمونے پر چلیں۔
Daarom heb ik Timotheüs tot u gezonden, die mijn lieve en getrouwe zoon is in den Heere, welke u zal indachtig maken mijn wegen, die in Christus zijn, gelijkerwijs ik alom in alle Gemeenten leer.
اِس لئے مَیں نے تیمُتھیُس کو آپ کے پاس بھیج دیا جو خداوند میں میرا پیارا اور وفادار بیٹا ہے۔ وہ آپ کو مسیح عیسیٰ میں میری اُن ہدایات کی یاد دلائے گا جو مَیں ہر جگہ اور ایمان داروں کی ہر جماعت میں دیتا ہوں۔
Doch sommigen zijn opgeblazen, alsof ik tot ulieden niet komen zou.
آپ میں سے بعض یوں پھول گئے ہیں جیسے مَیں اب آپ کے پاس کبھی نہیں آؤں گا۔
Maar ik zal haast tot u komen, zo de Heere wil, en ik zal dan verstaan, niet de woorden dergenen, die opgeblazen zijn, maar de kracht.
لیکن اگر خداوند کی مرضی ہوئی تو جلد آ کر معلوم کروں گا کہ کیا یہ پھولے ہوئے لوگ صرف باتیں کر رہے ہیں یا کہ اللہ کی قدرت اُن میں کام کر رہی ہے۔
Want het Koninkrijk Gods is niet gelegen in woorden, maar in kracht.
کیونکہ اللہ کی بادشاہی خالی باتوں سے ظاہر نہیں ہوتی بلکہ اللہ کی قدرت سے۔
Wat wilt gij? Zal ik met de roede tot u komen, of in liefde en in den geest der zachtmoedigheid?
کیا آپ چاہتے ہیں کہ مَیں چھڑی لے کر آپ کے پاس آؤں یا پیار اور حلیمی کی روح میں؟