Kněží, služebníci Hospodinovi, ať plačí mezi síňcí a oltářem, a řeknou: Odpusť, ó Hospodine, lidu svému, a nevydávej dědictví svého v pohanění, tak aby nad nimi panovati měli pohané. Proč mají říkati mezi národy: Kde jest Bůh jejich?
لازم ہے کہ امام جو اللہ کے خادم ہیں رب کے گھر کے برآمدے اور قربان گاہ کے درمیان کھڑے ہو کر آہ و زاری کریں۔ وہ اقرار کریں، ”اے رب، اپنی قوم پر ترس کی نگاہ ڈال! اپنی موروثی ملکیت کو لعن طعن کا نشانہ بننے نہ دے۔ ایسا نہ ہو کہ دیگر اقوام اُس کا مذاق اُڑا کر کہیں، ’اُن کا خدا کہاں ہے‘؟“