Joel 1

Slovo Hospodinovo, kteréž se stalo k Joelovi synu Petuelovu:
ذیل میں رب کا وہ کلام ہے جو یوایل بن فتوایل پر نازل ہوا۔
Slyšte to starší, a pozorujte všickni obyvatelé této země, stalo-li se to za dnů vašich, aneb za dnů otců vašich?
اے بزرگو، سنو! اے ملک کے تمام باشندو، توجہ دو! جو کچھ اِن دنوں میں تمہیں پیش آیا ہے کیا وہ پہلے کبھی تمہیں یا تمہارے باپ دادا کو پیش آیا؟
Vypravujte o tom synům svým, a synové vaši synům svým, synové pak jejich rodině potomní.
اپنے بچوں کو اِس کے بارے میں بتاؤ، جو کچھ پیش آیا ہے اُس کی یاد نسل در نسل تازہ رہے۔
Co pozůstalo po housenkách, snědly kobylky, a co pozůstalo po kobylkách, snědli brouci, co pak pozůstalo po broucích, dojedli chroustové.
جو کچھ ٹڈی کے لاروے نے چھوڑ دیا اُسے بالغ ٹڈی کھا گئی، جو بالغ ٹڈی چھوڑ گئی اُسے ٹڈی کا بچہ کھا گیا، اور جو ٹڈی کا بچہ چھوڑ گیا اُسے جوان ٹڈی کھا گئی۔
Prociťte opilci, a plačte a kvělte všickni, kteříž píjíte víno, proto že odtržen jest mest od úst vašich.
اے نشے میں دُھت لوگو، جاگ اُٹھو اور رو پڑو! اے مَے پینے والو، واویلا کرو! کیونکہ نئی مَے تمہارے منہ سے چھین لی گئی ہے۔
Nebo přitáhl do země mé národ silný a nesčíslný, jehož zubové zubové lva, a střenovní zubové jeho lvoví.
ٹڈیوں کی زبردست اور اَن گنت قوم میرے ملک پر ٹوٹ پڑی ہے۔ اُن کے شیر کے سے دانت اور شیرنی کا سا جبڑا ہے۔
Přivedl vinné kmeny mé v pustinu, a fíkoví mé na zkázu; docela obnažil je a zporážel, zbělely ratolesti jejich.
نتیجے میں میرے انگور کی بیلیں تباہ، میرے انجیر کے درخت ضائع ہو گئے ہیں۔ ٹڈیوں نے چھال کو بھی اُتار لیا، اب شاخیں سفید سفید نظر آتی ہیں۔
Kvěl jako mladice přepásaná žíní pro muže mladosti své.
آہ و زاری کرو، ٹاٹ سے ملبّس اُس کنواری کی طرح گریہ کرو جس کا منگیتر انتقال کر گیا ہو۔
Odjata jest suchá i mokrá obět z domu Hospodinova, kvílí kněží, služebníci Hospodinovi.
رب کے گھر میں غلہ اور مَے کی نذریں بند ہو گئی ہیں۔ امام جو رب کے خادم ہیں ماتم کر رہے ہیں۔
Zpustlo pole, kvílí země, proto že pohubeno obilé, vyschl mest, olej zhynul.
کھیت تباہ ہوئے، زمین جُھلس گئی ہے۔ اناج ختم، انگور ختم، زیتون ختم۔
Stydí se oráči, kvílí vinaři z příčiny pšenice a ječmene; nebo zahynula žeň polní.
اے کاشت کارو، شرم سار ہو جاؤ! اے انگور کے باغ بانو، آہ و بکا کرو! کیونکہ کھیت کی فصل برباد ہو گئی ہے، گندم اور جَو کی فصل ختم ہی ہے۔
Vinný kmen usechl, a fík usvadl, strom zrnatých jablek, též i palma i jabloň, všecko dříví polní poschlo, a že odňato potěšení od synů lidských.
انگور کی بیل سوکھ گئی، انجیر کا درخت مُرجھا گیا ہے۔ انار، کھجور، سیب بلکہ پھل لانے والے تمام درخت پژمُردہ ہو گئے ہیں۔ انسان کی تمام خوشی خاک میں ملائی گئی ہے۔
Přepašte se a kvělte, ó kněží, úpějte přisluhující oltáři, vejděte a léhejte i v noci v žíních, služebníci Boha mého. Nebo nevnáší se do domu Boha vašeho suché ani mokré oběti.
اے امامو، ٹاٹ کا لباس اوڑھ کر ماتم کرو! اے قربان گاہ کے خادمو، واویلا کرو! اے میرے خدا کے خادمو، آؤ، رات کو بھی ٹاٹ اوڑھ کر گزارو! کیونکہ تمہارے خدا کا گھر غلہ اور مَے کی نذروں سے محروم ہو گیا ہے۔
Uložte půst, svolejte shromáždění, shromažďte starší i všecky obyvatele země do domu Hospodina Boha vašeho, a volejte k Hospodinu:
مُقدّس روزے کا اعلان کرو۔ لوگوں کو خاص اجتماع کے لئے بُلاؤ۔ بزرگوں اور ملک کے تمام باشندوں کو رب اپنے خدا کے گھر میں جمع کر کے بلند آواز سے رب سے التجا کرو۔
Ach, nastojte na tento den; nebo blízký jest den Hospodinův, a jako poplénění od Všemohoucího přichází.
اُس دن پر افسوس! کیونکہ رب کا وہ دن قریب ہی ہے جب قادرِ مطلق ہم پر تباہی نازل کرے گا۔
Ano před očima našima pokrm odjat jest, z domu Boha našeho veselé a plésání.
کیا ایسا نہیں ہوا کہ ہمارے دیکھتے دیکھتے ہم سے خوراک چھین لی گئی، کہ اللہ کے گھر میں خوشی و شادمانی بند ہو گئی ہے؟
Vyhynulo símě pod hrudami svými, zpustly stodoly, zbořeny jsou obilnice; nebo vyschlo obilé.
ڈھیلوں میں چھپے بیج جُھلس گئے ہیں، اِس لئے خالی گودام خستہ حال اور اناج کو محفوظ رکھنے کے مکان ٹوٹ پھوٹ گئے ہیں۔ اُن کی ضرورت نہیں رہی، کیونکہ غلہ سوکھ گیا ہے۔
Aj, jak vzdychá dobytek, svírají se stáda skotů, proto že nemají žádné pastvy, ano i stáda bravů hynou.
ہائے، مویشی کیسی درد ناک آواز نکال رہے ہیں! گائےبَیل پریشانی سے اِدھر اُدھر پھر رہے ہیں، کیونکہ کہیں بھی چراگاہ نہیں ملتی۔ بھیڑبکریوں کو بھی تکلیف ہے۔
K toběť, ó Hospodine, volám; nebo oheň sežral pastviska pouště; a plamen popálil všecka dříví polní.
اے رب، مَیں تجھے پکارتا ہوں، کیونکہ کھلے میدان کی چراگاہیں نذرِ آتش ہو گئی ہیں، تمام درخت بھسم ہو گئے ہیں۔
Také i zvěř polní všecka lká k tobě, proto že vyschli potokové vod, a oheň sežral pastviska na poušti.
جنگلی جانور بھی ہانپتے ہانپتے تیرے انتظار میں ہیں، کیونکہ ندیاں سوکھ گئی ہیں، اور کھلے میدان کی چراگاہیں نذرِ آتش ہو گئی ہیں۔