Jeremiah 13

Takto řekl Hospodin ke mně: Jdi a zjednej sobě pás lněný, a opaš jím bedra svá, do vody pak nedávej ho.
رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”جا، کتان کی لنگوٹی خرید کر اُسے باندھ لے۔ لیکن وہ بھیگ نہ جائے۔“
Tedy zjednal jsem ten pás podlé slova Hospodinova, a opásal jsem bedra svá.
مَیں نے ایسا ہی کیا۔ لنگوٹی خرید کر مَیں نے اُسے باندھ لیا۔
Potom stalo se slovo Hospodinovo ke mně podruhé, řkoucí:
تب رب کا کلام دوبارہ مجھ پر نازل ہوا،
Vezmi ten pás, kterýž jsi zjednal, kterýž jest na bedrách tvých, a vstana, jdi k Eufrates, a skrej jej tam do díry skalní.
”اب وہ لنگوٹی لے جو تُو نے خرید کر باندھ لی ہے۔ دریائے فرات کے پاس جا کر اُسے کسی چٹان کی دراڑ میں چھپا دے۔“
I šel jsem, a skryl jsem jej u Eufrates, jakž mi byl přikázal Hospodin.
چنانچہ مَیں روانہ ہو کر دریائے فرات کے کنارے پہنچ گیا۔ وہاں مَیں نے لنگوٹی کو کہیں چھپا دیا جس طرح رب نے حکم دیا تھا۔
Stalo se pak po přeběhnutí dnů mnohých, že řekl Hospodin ke mně: Vstana, jdi k Eufrates, a vezmi odtud ten pás, kterýžť jsem přikázal skrýti tam.
بہت دن گزر گئے۔ پھر رب مجھ سے ایک بار پھر ہم کلام ہوا، ”اُٹھ، دریائے فرات کے پاس جا کر وہ لنگوٹی نکال لا جو مَیں نے تجھے وہاں چھپانے کو کہا تھا۔“
I šel jsem k Eufrates, a vykopav, vzal jsem ten pás z místa toho, kdež jsem jej byl skryl. A aj, zkažený byl ten pás, aniž se k čemu hodil.
چنانچہ مَیں روانہ ہو کر دریائے فرات کے پاس پہنچ گیا۔ وہاں مَیں نے کھود کر لنگوٹی کو اُس جگہ سے نکال لیا جہاں مَیں نے اُسے چھپا دیا تھا۔ لیکن افسوس، وہ گل سڑ گئی تھی، بالکل بےکار ہو گئی تھی۔
Tehdy stalo se slovo Hospodinovo ke mně, řkoucí:
تب رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا،
Takto praví Hospodin: Takť zkazím pýchu Judských i pýchu Jeruzalémských velikou.
”جس طرح یہ کپڑا زمین میں دب کر گل سڑ گیا اُسی طرح مَیں یہوداہ اور یروشلم کا بڑا گھمنڈ خاک میں ملا دوں گا۔
Lidu toho přenešlechetného, kteříž nechtí poslouchati slov mých, kteříž chodí podlé zdání srdce svého, a chodí za bohy cizími, sloužíce jim, a klanějíce se jim. I bude podoben pasu tomu, kterýž se nehodí k ničemu.
یہ خراب لوگ میری باتیں سننے کے لئے تیار نہیں بلکہ اپنے شریر دل کی ضد کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔ اجنبی معبودوں کے پیچھے لگ کر یہ اُن ہی کی خدمت اور پوجا کرتے ہیں۔ لیکن اِن کا انجام لنگوٹی کی مانند ہی ہو گا۔ یہ بےکار ہو جائیں گے۔
Nebo jakož se drží pás na bedrách muže, tak jsem byl připojil k sobě všecken dům Izraelský i všecken dům Judský, dí Hospodin, aby byli lidem mým, a to k slávě, a k chvále, i k ozdobě, ale nebyli poslušni.
کیونکہ جس طرح لنگوٹی آدمی کی کمر کے ساتھ لپٹی رہتی ہے اُسی طرح مَیں نے پورے اسرائیل اور پورے یہوداہ کو اپنے ساتھ لپٹنے کا موقع فراہم کیا تاکہ وہ میری قوم اور میری شہرت، تعریف اور عزت کا باعث بن جائیں۔ لیکن افسوس، وہ سننے کے لئے تیار نہیں تھے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Protož rci jim slovo toto: Takto praví Hospodin Bůh Izraelský: Všeliká nádoba vinná naplňována bývá vínem. Kdyžť pak řeknou: Zdaliž nevíme dobře, že všeliká nádoba vinná naplňována bývá vínem?
”اُنہیں بتا دے کہ رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے، ’ہر گھڑے کو مَے سے بھرنا ہے۔‘ وہ جواب میں کہیں گے، ’ہم تو خود جانتے ہیں کہ ہر گھڑے کو مَے سے بھرنا ہے۔‘
I díš jim: Takto praví Hospodin: Aj, já naplním všecky obyvatele země této i krále, kteříž sedí místo Davida na stolici jeho, i kněží i proroky, a tolikéž všecky obyvatele Jeruzalémské opilstvím,
تب اُنہیں اِس کا مطلب بتا۔ ’رب فرماتا ہے کہ اِس ملک کے تمام باشندے گھڑے ہیں جنہیں مَیں مَے سے بھر دوں گا۔ داؤد کے تخت پر بیٹھنے والے بادشاہ، امام، نبی اور یروشلم کے تمام رہنے والے سب کے سب بھر بھر کر نشے میں دُھت ہو جائیں گے۔
A rozrazím jednoho o druhého, jakož otce, tak také syny, dí Hospodin. Nebudu šanovati, aniž odpustím, aniž se smiluji, abych zkaziti jich neměl.
تب مَیں اُنہیں ایک دوسرے کے ساتھ ٹکرا دوں گا، اور باپ بیٹوں کے ساتھ مل کر ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گے۔ نہ مَیں ترس کھاؤں گا، نہ اُن پر رحم کروں گا بلکہ ہم دردی دکھائے بغیر اُنہیں تباہ کروں گا‘۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Poslouchejte a ušima pozorujte, nepovyšujte se, neboť Hospodin mluví.
دھیان سے سنو! مغرور نہ ہو، کیونکہ رب نے خود فرمایا ہے۔
Dejte Hospodinu Bohu svému čest, dřív než by tmu uvedl, a dříve nežli by se zurážely nohy vaše o hory tmavé. I čekali byste světla, ale obrátil by je v stín smrti, proměnil by je v mrákotu.
اِس سے پہلے کہ تاریکی پھیل جائے اور تمہارے پاؤں دُھندلے پن میں پہاڑوں کے ساتھ ٹھوکر کھائیں، رب اپنے خدا کو جلال دو! کیونکہ اُس وقت گو تم روشنی کے انتظار میں رہو گے، لیکن اللہ اندھیرے کو مزید بڑھائے گا، گہری تاریکی تم پر چھا جائے گی۔
Jestliže pak toho neuposlechnete, v skrýších plakati bude duše má pro pýchu vaši, a náramně kvíliti bude. Potekou, pravím, z očí mých slzy, nebo zajato bude stádce Hospodinovo.
لیکن اگر تم نہ سنو تو مَیں تمہارے تکبر کو دیکھ کر پوشیدگی میں گریہ و زاری کروں گا۔ مَیں زار زار روؤں گا، میری آنکھوں سے آنسو زور سے ٹپکیں گے، کیونکہ دشمن رب کے ریوڑ کو پکڑ کر جلاوطن کر دے گا۔
Rci králi i královně: Seďte na zemi; nebo odjata bude přednost vaše, koruna ozdoby vaší.
بادشاہ اور اُس کی ماں کو اطلاع دے، ”اپنے تختوں سے اُتر کر زمین پر بیٹھ جاؤ، کیونکہ تمہاری شان کا تاج تمہارے سروں سے گر گیا ہے۔“
Města polední uzavírána budou, tak že nebude žádného, kdo by otevříti mohl. Zastěhováno bude všecko Judstvo, zastěhováno bude docela.
دشتِ نجب کے شہر بند کئے جائیں گے، اور اُنہیں کھولنے والا کوئی نہیں ہو گا۔ پورے یہوداہ کو جلاوطن کر دیا جائے گا، ایک بھی نہیں بچے گا۔
Pozdvihněte očí svých, a vizte ty, kteříž táhnou od půlnoci. Kdež jest to stádo, kteréžť dáno bylo, stádce ozdoby tvé?
اے یروشلم، اپنی نظر اُٹھا کر اُنہیں دیکھ جو شمال سے آ رہے ہیں۔ اب وہ ریوڑ کہاں رہا جو تیرے سپرد کیا گیا، تیری شاندار بھیڑبکریاں کدھر ہیں؟
Co díš, když tě navštíví, ještos ty naučila je, aby byli nad tebou vůdcové přední? Zdaliž bolesti tebe nezachvátí jako ženu rodící?
تُو اُس دن کیا کہے گی جب رب اُنہیں تجھ پر مقرر کرے گا جنہیں تُو نے اپنے قریبی دوست بنایا تھا؟ جنم دینے والی عورت کا سا درد تجھ پر غالب آئے گا۔
Díš-li v srdci svém: Proč by mne to potkati mělo? Pro množství nepravosti tvé odkryti budou podolkové tvoji, násilně odjata bude obuv tvá.
اور اگر تیرے دل میں سوال اُبھر آئے کہ میرے ساتھ یہ کیوں ہو رہا ہے تو سن! یہ تیرے سنگین گناہوں کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ اِن ہی کی وجہ سے تیرے کپڑے اُتارے گئے ہیں اور تیری عصمت دری ہوئی ہے۔
Může-li změniti Mouřenín kůži svou, aneb pardus peřestost svou, také vy budete moci dobře činiti, naučivše se zle činiti.
کیا کالا آدمی اپنی جِلد کا رنگ یا چیتا اپنی کھال کے دھبے بدل سکتا ہے؟ ہرگز نہیں! تم بھی بدل نہیں سکتے۔ تم غلط کام کے اِتنے عادی ہو گئے ہو کہ صحیح کام کر ہی نہیں سکتے۔
Protož rozptýlím je, jako vítr pouště rozptyluje plevy.
”جس طرح بھوسا ریگستان کی تیز ہَوا میں اُڑ کر تتر بتر ہو جاتا ہے اُسی طرح مَیں تیرے باشندوں کو منتشر کر دوں گا۔“
Ten bude los tvůj a díl odměřený tobě ode mne, praví Hospodin, proto žes se zapomněla nade mnou, a úfalas v lež.
رب فرماتا ہے، ”یہی تیرا انجام ہو گا، مَیں نے خود مقرر کیا ہے کہ تجھے یہ اجر ملنا ہے۔ کیونکہ تُو نے مجھے بھول کر جھوٹ پر بھروسا رکھا ہے۔
A tak i já také odkryji podolek tvůj nad hlavu tvou, aby spatřína byla hanba tvá,
مَیں خود تیرے کپڑے اُتاروں گا تاکہ تیری برہنگی سب کو نظر آئے۔
Cizoložství tvá, a řehtání tvá, nešlechetná smilství tvá, na pahrbcích i na poli. Vidělť jsem ty ohavnosti tvé; běda tobě, Jeruzaléme. A což se ještě neočistíš? I až dokud pak?
مَیں نے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں تیری گھنونی حرکتوں پر خوب دھیان دیا ہے۔ تیری زناکاری، تیرا مستانہ ہنہنانا، تیری بےشرم عصمت فروشی، سب کچھ مجھے نظر آتا ہے۔ اے یروشلم، تجھ پر افسوس! تُو پاک صاف ہو جانے کے لئے تیار نہیں۔ مزید کتنی دیر لگے گی؟“