Isaiah 58

Volej vším hrdlem, nezadržuj, jako trouba povýš hlasu svého, a oznam lidu mému převrácenost jejich, a domu Jákobovu hříchy jejich.
گلا پھاڑ کر آواز دے، رُک رُک کر بات نہ کر! نرسنگے کی سی بلند آواز کے ساتھ میری قوم کو اُس کی سرکشی سنا، یعقوب کے گھرانے کو اُس کے گناہوں کی فہرست بیان کر۔
Jakkoli každého dne mne hledají, a znáti cesty mé jsou chtiví, jako by byli národ, kterýž spravedlnost činí, a soudu Boha svého neopouští. Dotazují se mne na soudy spravedlnosti, blízcí Boha býti chtějí,
روز بہ روز وہ میری مرضی دریافت کرتے ہیں، کیونکہ وہ میری راہوں کو جاننے کے شوقین ہیں۔ اُن کے اعمال سے لگتا ہے کہ قوم نے اپنے خدا کے احکام کو ترک نہیں کیا بلکہ راست باز ہے۔ چنانچہ وہ مجھ سے منصفانہ فیصلے مانگ کر ظاہراً اللہ کی قربت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
A říkají: Proč se postíváme, poněvadž nepatříš? Trápíváme duše své, a nechceš věděti o tom? Aj, v den postu vašeho líbost provodíte, a ke všem robotám svým přísně doháníte.
وہ شکایت کرتے ہیں، ’جب ہم روزہ رکھتے ہیں تو تُو توجہ کیوں نہیں دیتا؟ جب ہم اپنے آپ کو خاک سار بنا کر انکساری کا اظہار کرتے ہیں تو تُو دھیان کیوں نہیں دیتا؟‘ سنو! روزہ رکھتے وقت تم اپنا کاروبار معمول کے مطابق چلا کر اپنے مزدوروں کو دبائے رکھتے ہو۔
Aj, k sváru a různici se postíváte, a abyste bili pěstí nemilostivě; nepostíte se tak dnů těch, aby slyšán byl na výsosti hlas váš.
نہ صرف یہ بلکہ تم روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ جھگڑتے اور لڑتے بھی ہو۔ تم ایک دوسرے کو شرارت کے مُکے مارنے سے بھی نہیں چوکتے۔ یہ کیسی بات ہے؟ اگر تم یوں روزہ رکھو تو اِس کی توقع نہیں کر سکتے کہ تمہاری بات آسمان تک پہنچے۔
Zdaliž to jest takový půst, jakýž oblibuji, a den, v němž by trápil člověk duši svou? Zdali, aby svěsil jako třtina hlavu svou, a podstíral žíni a popel? To-liž nazůveš postem a dnem vzácným Hospodinu?
کیا مجھے اِس قسم کا روزہ پسند ہے؟ کیا یہ کافی ہے کہ بندہ اپنے آپ کو کچھ دیر کے لئے خاک سار بنا کر انکساری کا اظہار کرے؟ کہ وہ اپنے سر کو آبی نرسل کی طرح جھکا کر ٹاٹ اور راکھ میں لیٹ جائے؟ کیا تم واقعی سمجھتے ہو کہ یہ روزہ ہے، کہ ایسا وقت رب کو پسند ہے؟
Není-liž toto půst, kterýž oblibuji: Rozvázati svazky bezbožnosti; roztrhnouti snopky obtěžující, a potřené propustiti svobodné, a tak všelijaké jho abyste roztrhli?
یہ کس طرح ہو سکتا ہے؟ جو روزہ مَیں پسند کرتا ہوں وہ فرق ہے۔ حقیقی روزہ یہ ہے کہ تُو بےانصافی کی زنجیروں میں جکڑے ہوؤں کو رِہا کرے، مظلوموں کا جوا ہٹائے، کچلے ہوؤں کو آزاد کرے، ہر جوئے کو توڑے،
Není-liž: Abys lámal lačnému chléb svůj, a chudé vypověděné abys uvedl do domu? Viděl-li bys nahého, abys jej přioděl, a před tělem svým abys se neskrýval.
بھوکے کو اپنے کھانے میں شریک کرے، بےگھر مصیبت زدہ کو پناہ دے، برہنہ کو کپڑے پہنائے اور اپنے رشتے دار کی مدد کرنے سے گریز نہ کرے!
Tehdáž se vyrazí jako jitřní záře světlo tvé, a zdraví tvé rychle zkvetne; předcházeti tě zajisté bude spravedlnost tvá, a sláva Hospodinova zbéře tě.
اگر تُو ایسا کرے تو تُو صبح کی پہلی کرنوں کی طرح چمک اُٹھے گا، اور تیرے زخم جلد ہی بھریں گے۔ تب تیری راست بازی تیرے آگے آگے چلے گی، اور رب کا جلال تیرے پیچھے تیری حفاظت کرے گا۔
Tehdy volati budeš, a Hospodin vyslyší tě; zavoláš, a řekneť: Teď jsem. Jestliže vyvržeš z prostřed sebe jho, a vztahování prstů, a mluvení nepravostí,
تب تُو فریاد کرے گا اور رب جواب دے گا۔ جب تُو مدد کے لئے پکارے گا تو وہ فرمائے گا، ’مَیں حاضر ہوں۔‘ اپنے درمیان دوسروں پر جوا ڈالنے، اُنگلیاں اُٹھانے اور دوسروں کی بدنامی کرنے کا سلسلہ ختم کر!
A vyleješ-li lačnému duši svou, a strápenou duši nasytíš-li: vzejde v temnostech světlo tvé, a mrákota tvá bude jako poledne.
بھوکے کو اپنی روٹی دے اور مظلوموں کی ضروریات پوری کر! پھر تیری روشنی اندھیرے میں چمک اُٹھے گی اور تیری رات دوپہر کی طرح روشن ہو گی۔
Nebo povede tě Hospodin ustavičně, a nasytí i v náramné sucho duši tvou, a kosti tvé tukem naplní. I budeš jako zahrada svlažená, a jako pramen vod, jehož vody nevysychají.
رب ہمیشہ تیری قیادت کرے گا، وہ جُھلستے ہوئے علاقوں میں بھی تیری جان کی ضروریات پوری کرے گا اور تیرے اعضا کو تقویت دے گا۔ تب تُو سیراب باغ کی مانند ہو گا، اُس چشمے کی مانند جس کا پانی کبھی ختم نہیں ہوتا۔
A vzdělají od tebe zplození pustiny starodávní; základy od národu do pronárodu vyzdvihneš. I slouti budeš vzdělavatel zbořeniny, a napravovatel stezek k bydlení.
تیرے لوگ قدیم کھنڈرات کو نئے سرے سے تعمیر کریں گے۔ جو بنیادیں گزری نسلوں نے رکھی تھیں اُنہیں تُو دوبارہ رکھے گا۔ تب تُو ’رخنے کو بند کرنے والا‘ اور ’گلیوں کو دوبارہ رہنے کے قابل بنانے والا‘ کہلائے گا۔
Jestliže odvrátíš od soboty nohu svou, abys nevykonával líbosti své v den svatý můj, anobrž nazůveš-li sobotu rozkoší, a svatou Hospodinu slavnou, a budeš-li ji slaviti tak, abys nečinil cest svých, ani vykonával, co by se líbilo, ani nemluvil slova:
سبت کے دن اپنے پیروں کو کام کرنے سے روک۔ میرے مُقدّس دن کے دوران کاروبار مت کرنا بلکہ اُسے ’راحت بخش‘ اور ’معزز‘ قرار دے۔ اُس دن نہ معمول کی راہوں پر چل، نہ اپنے کاروبار چلا، نہ خالی گپیں ہانک۔ یوں تُو سبت کا صحیح احترام کرے گا۔
Tehdy rozkoš míti budeš v Hospodinu, a uvedu tě na vysoká místa země, a způsobím to, abys užíval dědictví Jákoba otce svého; nebo ústa Hospodinova mluvila.
تب رب تیری راحت کا منبع ہو گا، اور مَیں تجھے رتھ میں بٹھا کر ملک کی بلندیوں پر سے گزرنے دوں گا، تجھے تیرے باپ یعقوب کی میراث میں سے سیر کروں گا۔“ رب کے منہ نے یہ فرمایا ہے۔