Isaiah 26

V ten den zpívána bude píseň tato v zemi Judské: Město máme pevné, sám Bůh spasením obdařil zdi a valy jeho.
اُس دن ملکِ یہوداہ میں گیت گایا جائے گا، ”ہمارا شہر مضبوط ہے، کیونکہ ہم اللہ کی نجات دینے والی چاردیواری اور پُشتوں سے گھرے ہوئے ہیں۔
Otevřete brány, ať vejde národ spravedlivý, ostříhající všeliké pravdy.
شہر کے دروازوں کو کھولو تاکہ راست قوم داخل ہو، وہ قوم جو وفادار رہی ہے۔
Člověka spoléhajícího na tě ostříháš v pokoji; v pokoji, nebo v tebe doufá.
اے رب، جس کا ارادہ مضبوط ہے اُسے تُو محفوظ رکھتا ہے۔ اُسے پوری سلامتی حاصل ہے، کیونکہ وہ تجھ پر بھروسا رکھتا ہے۔
Doufejtež v Hospodina až na věky; nebo v Hospodinu, v Hospodinu jest skála věčná.
رب پر ابد تک اعتماد رکھو! کیونکہ رب خدا ابدی چٹان ہے۔
Ale obyvatele vysokých míst snižuje, města vyvýšeného ponižuje, ponižuje ho až k zemi, sráží je až do prachu.
وہ بلندیوں پر رہنے والوں کو زیر اور اونچے شہر کو نیچا کر کے خاک میں ملا دیتا ہے۔
Pošlapává je noha, nohy chudého, krokové nuzných.
ضرورت مند اور پست حال اُسے پاؤں تلے کچل دیتے ہیں۔“
Cesta spravedlivého jest upřímá; stezku spravedlivého vyrovnáváš.
اے اللہ، راست باز کی راہ ہموار ہے، کیونکہ تُو اُس کا راستہ چلنے کے قابل بنا دیتا ہے۔
Také na cestě soudů tvých, Hospodine, očekáváme na tě; ke jménu tvému a k rozpomínání se na tě patří žádost duše.
اے رب، ہم تیرے انتظار میں رہتے ہیں، اُس وقت بھی جب تُو ہماری عدالت کرتا ہے۔ ہم تیرے نام اور تیری تمجید کے آرزومند رہتے ہیں۔
Duše má touží po tobě v noci, nýbrž i duchem svým ve mně ráno tě hledám. Nebo když soudové tvoji dějí se na zemi, obyvatelé okršlku zemského učí se spravedlnosti.
رات کے وقت میری روح تیرے لئے تڑپتی، میرا دل تیرا طالب رہتا ہے۔ کیونکہ دنیا کے باشندے اُس وقت انصاف کا مطلب سیکھتے ہیں جب تُو دنیا کی عدالت کرتا ہے۔
Když se milost činí bezbožnému, neučí se spravedlnosti; v zemi pravosti neprávě činí, a nehledí na důstojnost Hospodinovu.
افسوس، جب بےدین پر رحم کیا جاتا ہے تو وہ انصاف کا مطلب نہیں سیکھتا بلکہ انصاف کے ملک میں بھی غلط کام کرنے سے باز نہیں رہتا، وہاں بھی رب کی عظمت کا لحاظ نہیں کرتا۔
Hospodine, ačkoli vyvýšena jest ruka tvá, však toho nevidí. Uzříť a zahanbeni budou, závidíce lidu tvému; nadto i ohněm ty nepřátely své sehltíš.
اے رب، گو تیرا ہاتھ اُنہیں مارنے کے لئے اُٹھا ہوا ہے توبھی وہ دھیان نہیں دیتے۔ لیکن ایک دن اُن کی آنکھیں کھل جائیں گی، اور وہ تیری اپنی قوم کے لئے غیرت کو دیکھ کر شرمندہ ہو جائیں گے۔ تب تُو اپنی بھسم کرنے والی آگ اُن پر نازل کرے گا۔
Nám, Hospodine, způsobíš pokoj; nebo i všecko, cožkoli se dálo při nás, dělal jsi pro dobré naše.
اے رب، تُو ہمیں امن و امان مہیا کرتا ہے بلکہ ہماری تمام کامیابیاں تیرے ہی ہاتھ سے حاصل ہوئی ہیں۔
Hospodine, Bože náš, panovaliť jsou nad námi páni jiní než ty, (my však toliko v tebe doufajíce, rozpomínali jsme se na jméno tvé).
اے رب ہمارے خدا، گو تیرے سوا دیگر مالک ہم پر حکومت کرتے آئے ہیں توبھی ہم تیرے ہی فضل سے تیرے نام کو یاد کر پائے۔
Ale již zemřevše, neoživouť, mrtví jsouc, nevstanouť, proto že jsi je navštívil, a vyplénil, i zahladil všecku památku jejich.
اب یہ لوگ مر گئے ہیں اور آئندہ کبھی زندہ نہیں ہوں گے، اُن کی روحیں کوچ کر گئی ہیں اور آئندہ کبھی واپس نہیں آئیں گی۔ کیونکہ تُو نے اُنہیں سزا دے کر ہلاک کر دیا، اُن کا نام و نشان مٹا ڈالا ہے۔
Rozmnožil jsi národ, ó Hospodine, rozmnožil jsi národ, a oslaven jsi, ač jsi jej byl vzdálil do všech končin země.
اے رب، تُو نے اپنی قوم کو فروغ دیا ہے۔ تُو نے اپنی قوم کو بڑا بنا کر اپنے جلال کا اظہار کیا ہے۔ تیرے ہاتھ سے اُس کی سرحدیں چاروں طرف بڑھ گئی ہیں۔
Hospodine, v úzkosti hledali tebe, vylévali prosby, když jsi je trestával.
اے رب، وہ مصیبت میں پھنس کر تجھے تلاش کرنے لگے، تیری تادیب کے باعث منتر پھونکنے لگے۔
Jako těhotná, blížíc se ku porodu, svírá se, křičí v bolestech svých, tak jsme byli před tváří tvou, Hospodine.
اے رب، تیرے حضور ہم دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح تڑپتے اور چیختے چلّاتے رہے۔
Počali jsme, svírali jsme se, jako bychom rodili vítr: však jsme žádného vysvobození nezpůsobili zemi, aniž padli obyvatelé okršlku zemského.
جننے کا درد محسوس کر کے ہم پیچ و تاب کھا رہے تھے۔ لیکن افسوس، ہَوا ہی پیدا ہوئی۔ نہ ہم نے ملک کو نجات دی، نہ دنیا کے نئے باشندے پیدا ہوئے۔
Oživouť mrtví tvoji, těla mrtvá má vstanou. Prociťte a prozpěvujte, obyvatelé prachu. Nebo rosa tvá jako rosa na bylinách, ale bezbožné k zemi zporážíš.
لیکن تیرے مُردے دوبارہ زندہ ہوں گے، اُن کی لاشیں ایک دن جی اُٹھیں گی۔ اے خاک میں بسنے والو، جاگ اُٹھو اور خوشی کے نعرے لگاؤ! کیونکہ تیری اوس نوروں کی شبنم ہے، اور زمین مُردہ روحوں کو جنم دے گی۔
Ej lide můj, vejdi do pokojů svých, a zavři dvéře své za sebou; schovej se na maličkou chvilku, dokudž nepřejde hněv.
اے میری قوم، جا اور تھوڑی دیر کے لئے اپنے کمروں میں چھپ کر کنڈی لگا لے۔ جب تک رب کا غضب ٹھنڈا نہ ہو وہاں ٹھہری رہ۔
Nebo aj, Hospodin béře se z místa svého, aby navštívil nepravost na obyvatelích země, a odkryje země zbité své, a nebude přikrývati více zmordovaných svých.
کیونکہ دیکھ، رب اپنی سکونت گاہ سے نکلنے کو ہے تاکہ دنیا کے باشندوں کو سزا دے۔ تب زمین اپنے آپ پر بہایا ہوا خون فاش کرے گی اور اپنے مقتولوں کو مزید چھپائے نہیں رکھے گی۔