Isaiah 25

Hospodine, ty jsi Bůh můj, vyvyšovati tě budu, a oslavovati budu jméno tvé; nebo jsi učinil předivné věci. Rady tvé zdávna uložené jsou věrná pravda.
اے رب، تُو میرا خدا ہے، مَیں تیری تعظیم اور تیرے نام کی تعریف کروں گا۔ کیونکہ تُو نے بڑی وفاداری سے انوکھا کام کر کے قدیم زمانے میں بندھے ہوئے منصوبوں کو پورا کیا ہے۔
Nebo jsi obrátil město v hromadu, město hrazené v zříceninu, paláce cizozemců, aby nebyli městem, a na věky aby nebyli zase staveni.
تُو نے شہر کو ملبے کا ڈھیر بنا کر حملوں سے محفوظ آبادی کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا۔ غیرملکیوں کا قلعہ بند محل یوں خاک میں ملایا گیا کہ آئندہ کبھی شہر نہیں کہلائے گا، کبھی از سرِ نو تعمیر نہیں ہو گا۔
Protož ctíti tě budou lid silný, města národů hrozných báti se tebe budou.
یہ دیکھ کر ایک زورآور قوم تیری تعظیم کرے گی، زبردست اقوام کے شہر تیرا خوف مانیں گے۔
Nebo jsi byl hradem chudému, hradem nuznému v úzkosti jeho, útočištěm před povodní, zastíněním před horkem; (nebo vzteklost ukrutníků podvrátila by zed).
کیونکہ تُو پست حالوں کے لئے قلعہ اور مصیبت زدہ غریبوں کے لئے پناہ گاہ ثابت ہوا ہے۔ تیری آڑ میں انسان طوفان اور گرمی کی شدت سے محفوظ رہتا ہے۔ گو زبردستوں کی پھونکیں بارش کی بوچھاڑ
Hlučení cizozemců jsi přetrhl jako horkost v sucho, horkost stínem oblaku; zhouba ukrutných přetržena.
یا ریگستان میں تپش جیسی کیوں نہ ہوں، تاہم تُو غیرملکیوں کی گرج کو روک دیتا ہے۔ جس طرح بادل کے سائے سے جُھلستی گرمی جاتی رہتی ہے، اُسی طرح زبردستوں کی شیخی کو تُو بند کر دیتا ہے۔
I učiní Hospodin zástupů všechněm národům na hoře této hody z věcí tučných, hody z vína vystálého, z věcí tučných, mozk v sobě majících, z vína vystálého a učištěného.
یہیں کوہِ صیون پر رب الافواج تمام اقوام کی زبردست ضیافت کرے گا۔ بہترین قسم کی قدیم اور صاف شفاف مَے پی جائے گی، عمدہ اور لذیذترین کھانا کھایا جائے گا۔
A zkazí na hoře této zastření, kteréž zastírá všecky lidi, a přikrytí, jímž přikryti jsou všickni národové.
اِسی پہاڑ پر وہ تمام اُمّتوں پر کا نقاب اُتارے گا اور تمام اقوام پر کا پردہ ہٹا دے گا۔
Sehltí i smrt u vítězství, a setře Panovník Hospodin slzu s všeliké tváři, a pohanění lidu svého odejme ze vší země; (nebo Hospodin mluvil).
موت الٰہی فتح کا لقمہ ہو کر ابد تک نیست و نابود رہے گی۔ تب رب قادرِ مطلق ہر چہرے کے آنسو پونچھ کر تمام دنیا میں سے اپنی قوم کی رُسوائی دُور کرے گا۔ رب ہی نے یہ سب کچھ فرمایا ہے۔
Pročež řekne v ten den: Aj, Bůh náš tento jest, očekávaliť jsme na něj, a vysvobodil nás. Onť jest Hospodin, jehož jsme očekávali; plésati a veseliti se budeme v spasení jeho.
اُس دن لوگ کہیں گے، ”یہی ہمارا خدا ہے جس کی نجات کے انتظار میں ہم رہے۔ یہی ہے رب جس سے ہم اُمید رکھتے رہے۔ آؤ، ہم شادیانہ بجا کر اُس کی نجات کی خوشی منائیں۔“
Nebo odpočine ruka Hospodinova na hoře této, a mlácen bude Moáb na místě svém, jako vymlacována bývá pleva do hnoje.
رب کا ہاتھ اِس پہاڑ پر ٹھہرا رہے گا۔ لیکن موآب کو وہ یوں روندے گا جس طرح بھوسا گوبر میں ملانے کے لئے روندا جاتا ہے۔
A roztáhneť ruce své u prostřed něho, jako roztahuje ten, kterýž plyne k plování, a poníží pýchy jeho rameny rukou svých.
اور گو موآب ہاتھ پھیلا کر اُس میں تیرنے کی کوشش کرے توبھی رب اُس کا غرور گوبر میں دبائے رکھے گا، چاہے وہ کتنی مہارت سے ہاتھ پاؤں مارنے کی کوشش کیوں نہ کرے۔
A tak pevnost i výsost zdí tvých sehne, poníží a srazí na zem až do prachu.
اے موآب، وہ تیری بلند اور قلعہ بند دیواروں کو گرائے گا، اُنہیں ڈھا کر خاک میں ملائے گا۔