I Chronicles 21

Satan pak povstal proti Izraelovi, a ponukl Davida, aby sečtl lid Izraelský.
ایک دن ابلیس اسرائیل کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوا اور داؤد کو اسرائیل کی مردم شماری کرنے پر اُکسایا۔
Protož řekl David Joábovi a knížatům lidu: Jděte, sečtěte lid Izraelský od Bersabé až do Dan, a oznamte mi, abych věděl počet jich.
داؤد نے یوآب اور قوم کے بزرگوں کو حکم دیا، ”دان سے لے کر بیرسبع تک اسرائیل کے تمام قبیلوں میں سے گزرتے ہوئے جنگ کرنے کے قابل مردوں کو گن لیں۔ پھر واپس آ کر مجھے اطلاع دیں تاکہ معلوم ہو جائے کہ اُن کی کُل تعداد کیا ہے۔“
Ale Joáb řekl: Přidejž Hospodin lidu svého, což ho koli, stokrát více. I zdaliž, pane můj králi, nejsou všickni oni pána mého služebníci? Proč toho vyhledává pán můj? Proč má býti uvedena pokléska na Izraele?
لیکن یوآب نے اعتراض کیا، ”اے بادشاہ میرے آقا، کاش رب اپنے فوجیوں کی تعداد سَو گُنا بڑھا دے۔ کیونکہ یہ تو سب آپ کے خادم ہیں۔ لیکن میرے آقا اُن کی مردم شماری کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ اسرائیل آپ کے سبب سے کیوں قصوروار ٹھہرے؟“
Ale řeč královská přemohla Joába. A tak vyšed Joáb, prošel všecken lid Izraelský; potom navrátil se do Jeruzaléma.
لیکن بادشاہ یوآب کے اعتراضات کے باوجود اپنی بات پر ڈٹا رہا۔ چنانچہ یوآب دربار سے روانہ ہوا اور پورے اسرائیل میں سے گزر کر اُس کی مردم شماری کی۔ اِس کے بعد وہ یروشلم واپس آ گیا۔
I dal Joáb počet lidu sečteného Davidovi. A bylo všeho lidu Izraelského jedenáctekrát sto tisíc mužů bojovných, lidu pak Judského čtyřikrát sto tisíc, a sedmdesáte tisíc mužů bojovných.
وہاں اُس نے داؤد کو مردم شماری کی پوری رپورٹ پیش کی۔ اسرائیل میں 11,00,000 تلوار چلانے کے قابل افراد تھے جبکہ یہوداہ کے 4,70,000 مرد تھے۔
Pokolení pak Léví a Beniaminova nepočítal mezi ně; nebo v ošklivosti měl Joáb rozkázaní královo.
حالانکہ یوآب نے لاوی اور بن یمین کے قبیلوں کو مردم شماری میں شامل نہیں کیا تھا، کیونکہ اُسے یہ کام کرنے سے گھن آتی تھی۔
Ovšem nelíbila se Bohu ta věc, protož ranil Izraele.
اللہ کو داؤد کی یہ حرکت بُری لگی، اِس لئے اُس نے اسرائیل کو سزا دی۔
I řekl David Bohu: Zhřešil jsem těžce, že jsem to učinil, ale nyní odejmi, prosím, nepravost služebníka svého, nebo jsem velmi bláznivě učinil.
تب داؤد نے اللہ سے دعا کی، ”مجھ سے سنگین گناہ سرزد ہوا ہے۔ اب اپنے خادم کا قصور معاف کر۔ مجھ سے بڑی حماقت ہوئی ہے۔“
V tom mluvil Hospodin k Gádovi, proroku Davidovu, řka:
تب رب داؤد کے غیب بین جاد نبی سے ہم کلام ہوا،
Jdi a rci Davidovi: Toto praví Hospodin: Trojíť věci podávám, vyvol sobě jednu z nich, kteroužť bych učinil.
”داؤد کے پاس جا کر اُسے بتا دینا، ’رب تجھے تین سزائیں پیش کرتا ہے۔ اِن میں سے ایک چن لے‘۔“
Tedy přišel Gád k Davidovi a řekl jemu: Toto praví Hospodin: Vol sobě,
جاد داؤد کے پاس گیا اور اُسے رب کا پیغام سنا دیا۔ اُس نے سوال کیا، ”آپ کس سزا کو ترجیح دیتے ہیں؟
Buďto hlad za tři léta, buď abys za tři měsíce kažen byl od protivníků svých, když by meč nepřátel tvých dotekl se tebe, aneb aby za tři dni meč Hospodinův a mor byl v zemi, a anděl Hospodinův aby hubil po všech končinách Izraelských. Již tedy viz, co mám odpovědíti tomu, kterýž mne poslal.
سات سال کے دوران کال؟ یا یہ کہ آپ کے دشمن تین ماہ تک آپ کو تلوار سے مار مار کر آپ کا تعاقب کرتے رہیں؟ یا یہ کہ رب کی تلوار اسرائیل میں سے گزرے؟ اِس صورت میں رب کا فرشتہ ملک میں وبا پھیلا کر پورے اسرائیل کا ستیاناس کر دے گا۔“
I řekl David Gádovi: Úzko mi náramně; nechť prosím, upadnu v ruce Hospodinovy, neboť jsou mnohá slitování jeho, jediné ať v ruce lidské neupadám.
داؤد نے جواب دیا، ”ہائے مَیں کیا کہوں؟ مَیں بہت پریشان ہوں۔ لیکن آدمیوں کے ہاتھوں میں پڑ جانے کی نسبت بہتر ہے کہ ہم رب ہی کے ہاتھوں میں پڑ جائیں، کیونکہ اُس کا رحم نہایت عظیم ہے۔“
A tak uvedl Hospodin mor na lid Izraelský, a padlo jich z Izraele sedmdesáte tisíc mužů.
تب رب نے اسرائیل میں وبا پھیلنے دی۔ ملک میں 70,000 افراد ہلاک ہوئے۔
Poslal také Bůh anděla i na Jeruzalém, aby hubil jej. A když hubil, popatřil Hospodin, a zželelo mu se toho zlého. I řekl andělu, kterýž hubil: Dostiť jest, zdrž ruku svou. Anděl pak stál podlé humna Ornana Jebuzejského.
اللہ نے اپنے فرشتے کو یروشلم کو تباہ کرنے کے لئے بھی بھیجا۔ لیکن فرشتہ ابھی اِس کے لئے تیار ہو رہا تھا کہ رب نے لوگوں کی مصیبت کو دیکھ کر ترس کھایا اور تباہ کرنے والے فرشتے کو حکم دیا، ”بس کر! اب باز آ۔“ اُس وقت رب کا فرشتہ وہاں کھڑا تھا جہاں اُرنان یعنی ارَوناہ یبوسی اپنا اناج گاہتا تھا۔
Mezi tím pozdvih David očí svých, uzřel anděla Hospodinova, stojícího mezi zemí a nebem, a meč dobytý v ruce jeho, vztažený proti Jeruzalému. I padl David, ano i starší, odíni jsouce žíněmi, na tváři své.
داؤد نے اپنی نگاہ اُٹھا کر رب کے فرشتے کو آسمان و زمین کے درمیان کھڑے دیکھا۔ اپنی تلوار میان سے کھینچ کر اُس نے اُسے یروشلم کی طرف بڑھایا تھا کہ داؤد بزرگوں سمیت منہ کے بل گر گیا۔ سب ٹاٹ کا لباس اوڑھے ہوئے تھے۔
A řekl David Bohu: Zdaliž jsem já nerozkázal čísti lidu? A jáť jsem sám ten, kterýž jsem zhřešil, a převelmi jsem zle učinil, tyto pak ovce co učinily? Hospodine, Bože můj, nechť jest, prosím, ruka tvá proti mně, a proti domu otce mého, ale proti lidu tvému nechť není rána.
داؤد نے اللہ سے التماس کی، ”مَیں ہی نے حکم دیا کہ لڑنے کے قابل مردوں کو گنا جائے۔ مَیں ہی نے گناہ کیا ہے، یہ میرا ہی قصور ہے۔ اِن بھیڑوں سے کیا غلطی ہوئی ہے؟ اے رب میرے خدا، براہِ کرم اِن کو چھوڑ کر مجھے اور میرے خاندان کو سزا دے۔ اپنی قوم سے وبا دُور کر!“
Zatím anděl Hospodinův mluvil k Gádovi, aby řekl Davidovi, aby vstoupě, vzdělal oltář Hospodinu na humně Ornana Jebuzejského.
پھر رب کے فرشتے نے جاد کی معرفت داؤد کو پیغام بھیجا، ”ارَوناہ یبوسی کی گاہنے کی جگہ کے پاس جا کر اُس پر رب کی قربان گاہ بنا لے۔“
I vstoupil David podlé řeči Gádovy, kterouž byl mluvil ve jménu Hospodinovu.
چنانچہ داؤد چڑھ کر گاہنے کی جگہ کے پاس آیا جس طرح رب نے جاد کی معرفت فرمایا تھا۔
A obrátiv se Ornan, uzřel toho anděla, a čtyři synové jeho s ním skryli se. Ornan pak mlátil pšenici.
اُس وقت ارَوناہ اپنے چار بیٹوں کے ساتھ گندم گاہ رہا تھا۔ جب اُس نے پیچھے دیکھا تو فرشتہ نظر آیا۔ ارَوناہ کے بیٹے بھاگ کر چھپ گئے۔
V tom přišel David k Ornanovi. A pohleděv Ornan, uzřel Davida, a vyšed z humna toho, klaněl se Davidovi až k zemi.
اِتنے میں داؤد آ پہنچا۔ اُسے دیکھتے ہی ارَوناہ گاہنے کی جگہ کو چھوڑ کر اُس سے ملنے گیا اور اُس کے سامنے اوندھے منہ جھک گیا۔
Tedy řekl David Ornanovi: Dej mi to místo humna, ať vzdělám na něm oltář Hospodinu; za slušné peníze dej mi je, i přestane rána v lidu.
داؤد نے اُس سے کہا، ”مجھے اپنی گاہنے کی جگہ دے دیں تاکہ مَیں یہاں رب کے لئے قربان گاہ تعمیر کروں۔ کیونکہ یہ کرنے سے وبا رُک جائے گی۔ مجھے اِس کی پوری قیمت بتائیں۔“
I řekl Ornan Davidovi: Nechť sobě vezme, a učiní pán můj král, což se mu za dobré vidí. Hle, přidám i voly tyto k oběti zápalné, a smyky na drva, i pšenici k oběti suché, to všecko dávám.
ارَوناہ نے داؤد سے کہا، ”میرے آقا اور بادشاہ، اِسے لے کر وہ کچھ کریں جو آپ کو اچھا لگے۔ دیکھیں، مَیں آپ کو اپنے بَیلوں کو بھسم ہونے والی قربانیوں کے لئے دے دیتا ہوں۔ اناج کو گاہنے کا سامان قربان گاہ پر رکھ کر جلا دیں۔ میرا اناج غلہ کی نذر کے لئے حاضر ہے۔ مَیں خوشی سے آپ کو یہ سب کچھ دے دیتا ہوں۔“
Král pak David řekl Ornanovi: Nikoli, ale raději koupím je od tebe za slušné peníze; neboť nevezmu, což tvého jest, Hospodinu, aniž budu obětovati oběti zápalné darem dané.
لیکن داؤد بادشاہ نے انکار کیا، ”نہیں، مَیں ضرور ہر چیز کی پوری قیمت ادا کروں گا۔ جو آپ کی ہے اُسے مَیں لے کر رب کو پیش نہیں کروں گا، نہ مَیں ایسی کوئی بھسم ہونے والی قربانی چڑھاؤں گا جو مجھے مفت میں مل جائے۔“
I dal David Ornanovi za to místo zlata ztíží šesti set lotů.
چنانچہ داؤد نے ارَوناہ کو اُس جگہ کے لئے سونے کے 600 سِکے دے دیئے۔
A vzdělal tu David oltář Hospodinu, a obětoval zápaly a oběti pokojné, a vzýval Hospodina. Kterýžto vyslyšel ho, spustiv oheň s nebe na oltář zápalu.
اُس نے وہاں رب کی تعظیم میں قربان گاہ تعمیر کر کے اُس پر بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں چڑھائیں۔ جب اُس نے رب سے التماس کی تو رب نے اُس کی سنی اور جواب میں آسمان سے بھسم ہونے والی قربانی پر آگ بھیج دی۔
I řekl Hospodin andělu, aby obrátil meč svůj do pošvy jeho.
پھر رب نے موت کے فرشتے کو حکم دیا، اور اُس نے اپنی تلوار کو دوبارہ میان میں ڈال دیا۔
Toho času když uzřel David, že jej vyslyšel Hospodin na humně Ornana Jebuzejského, obětovával tu oběti.
یوں داؤد نے جان لیا کہ رب نے ارَوناہ یبوسی کی گہنے کی جگہ پر میری سنی جب مَیں نے یہاں قربانیاں چڑھائیں۔
Nebo stánek Hospodinův, kterýž byl učinil Mojžíš na poušti, a oltář k zápalu toho času byl na výsosti v Gabaon.
اُس وقت رب کا وہ مُقدّس خیمہ جو موسیٰ نے ریگستان میں بنوایا تھا جِبعون کی پہاڑی پر تھا۔ قربانیوں کو جلانے کی قربان گاہ بھی وہیں تھی۔
David pak nemohl tam choditi k němu, aby hledal Boha, proto že se zhrozil meče anděla Hospodinova.
لیکن اب داؤد میں وہاں جا کر رب کے حضور اُس کی مرضی دریافت کرنے کی جرٲت نہ رہی، کیونکہ رب کے فرشتے کی تلوار کو دیکھ کر اُس پر اِتنی شدید دہشت طاری ہوئی کہ وہ جا ہی نہیں سکتا تھا۔