I Chronicles 17

I stalo se, když bydlil David v domě svém, že řekl Nátanovi proroku: Aj, já přebývám v domě cedrovém, truhla pak smlouvy Hospodinovy jest pod kortýnami.
داؤد بادشاہ سلامتی سے اپنے محل میں رہنے لگا۔ ایک دن اُس نے ناتن نبی سے بات کی، ”دیکھیں، مَیں یہاں دیودار کے محل میں رہتا ہوں جبکہ رب کے عہد کا صندوق اب تک تنبو میں پڑا ہے۔ یہ مناسب نہیں!“
I řekl Nátan Davidovi: Cožkoli jest v srdci tvém, učiň; nebo Bůh s tebou jest.
ناتن نے بادشاہ کی حوصلہ افزائی کی، ”جو کچھ بھی آپ کرنا چاہتے ہیں وہ کریں۔ اللہ آپ کے ساتھ ہے۔“
Potom té noci stalo se slovo Boží k Nátanovi, řkoucí:
لیکن اُسی رات اللہ ناتن سے ہم کلام ہوا،
Jdi a rci Davidovi služebníku mému: Toto dí Hospodin: Ne ty stavěti mi budeš dům k bydlení,
”میرے خادم داؤد کے پاس جا کر اُسے بتا دے کہ رب فرماتا ہے، ’تُو میری رہائش کے لئے مکان تعمیر نہیں کرے گا۔
Poněvadž jsem nebydlil v žádném domě od toho dne, jakž jsem vyvedl syny Izraelské, až do dne tohoto, ale procházel jsem se z stánku do stánku, také i vně kromě příbytku.
آج تک مَیں کسی مکان میں نہیں رہا۔ جب سے مَیں اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا اُس وقت سے مَیں خیمے میں رہ کر جگہ بہ جگہ پھرتا رہا ہوں۔
Nadto kudyž jsem koli chodil se vším Izraelem, zdali jsem slovo řekl kterému z soudců Izraelských, (jimž jsem přikázal, aby pásli lid můj), řka: Proč jste mi neustavěli domu cedrového?
جس دوران مَیں تمام اسرائیلیوں کے ساتھ اِدھر اُدھر پھرتا رہا کیا مَیں نے اسرائیل کے اُن راہنماؤں سے کبھی اِس ناتے سے شکایت کی جنہیں مَیں نے اپنی قوم کی گلہ بانی کرنے کا حکم دیا تھا؟ کیا مَیں نے اُن میں سے کسی سے کہا کہ تم نے میرے لئے دیودار کا گھر کیوں نہیں بنایا؟‘
Protož nyní toto díš služebníku mému Davidovi: Takto praví Hospodin zástupů: Já jsem tě vzal z ovčince, když jsi chodil za stádem, abys byl vývodou lidu mého Izraelského.
چنانچہ میرے خادم داؤد کو بتا دے، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ مَیں ہی نے تجھے چراگاہ میں بھیڑوں کی گلہ بانی کرنے سے فارغ کر کے اپنی قوم اسرائیل کا بادشاہ بنا دیا ہے۔
A býval jsem s tebou všudy, kamž jsi koli se obrátil, všecky také nepřátely tvé vyhladil jsem před tváří tvou, a učinilť jsem jméno veliké, jako jméno vznešených na zemi.
جہاں بھی تُو نے قدم رکھا وہاں مَیں تیرے ساتھ رہا ہوں۔ تیرے دیکھتے دیکھتے مَیں نے تیرے تمام دشمنوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اب مَیں تیرا نام سرفراز کر دوں گا، وہ دنیا کے سب سے عظیم آدمیوں کے ناموں کے برابر ہی ہو گا۔
Ano i lidu svému Izraelskému způsobil jsem místo, a vštípil jej tu. I bude bydliti na místě svém, a nepohne se více, aniž na něj dotírati budou lidé nešlechetní, jako prvé,
اور مَیں اپنی قوم اسرائیل کے لئے ایک وطن مہیا کروں گا، پودے کی طرح اُنہیں یوں لگا دوں گا کہ وہ جڑ پکڑ کر محفوظ رہیں گے اور کبھی بےچین نہیں ہوں گے۔ بےدین قومیں اُنہیں اُس طرح نہیں دبائیں گی جس طرح ماضی میں کیا کرتی تھیں،
Hned od toho času, jakž jsem ustanovil soudce nad lidem svým Izraelským, až jsem ponížil všech nepřátel tvých; nýbrž oznamujiť, že Hospodin sám vystaví tobě dům.
اُس وقت سے جب مَیں قوم پر قاضی مقرر کرتا تھا۔ مَیں تیرے دشمنوں کو خاک میں ملا دوں گا۔ آج مَیں فرماتا ہوں کہ رب ہی تیرے لئے گھر بنائے گا۔
Nebo když se vyplní dnové tvoji, abys šel za otci svými, vzbudím símě tvé po tobě, kteréž bude z synů tvých, a utvrdím království jeho.
جب تُو بوڑھا ہو کر کوچ کر جائے گا اور اپنے باپ دادا سے جا ملے گا تو مَیں تیری جگہ تیرے بیٹوں میں سے ایک کو تخت پر بٹھا دوں گا۔ اُس کی بادشاہی کو مَیں مضبوط بنا دوں گا۔
Onť mi ustaví dům, a já utvrdím trůn jeho až na věky.
وہی میرے لئے گھر تعمیر کرے گا، اور مَیں اُس کا تخت ابد تک قائم رکھوں گا۔
Já budu jemu otcem, a on mi bude synem, a milosrdenství svého neodejmu od něho, jako jsem je odjal od toho, kterýž byl před tebou.
مَیں اُس کا باپ ہوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔ میری نظرِ کرم ساؤل پر نہ رہی، لیکن مَیں کبھی نہیں ہونے دوں گا کہ وہ تیرے بیٹے سے دُور ہو جائے۔
Ale postavím jej v domě svém a v království svém až na věky, a trůn jeho bude nepohnutelný až na věky.
مَیں اُسے اپنے گھرانے اور اپنی بادشاہی پر ہمیشہ قائم رکھوں گا، اُس کا تخت ہمیشہ مضبوط رہے گا‘۔“
Podlé všech slov těchto, a podlé všeho vidění tohoto, tak mluvil Nátan Davidovi.
ناتن نے داؤد کے پاس جا کر اُسے سب کچھ سنایا جو رب نے اُسے رویا میں بتایا تھا۔
Tedy všed král David, posadil se před Hospodinem, a řekl: Kdož jsem já, ó Hospodine Bože, a jaký jest dům můj, že jsi mne tak zvýšil?
تب داؤد عہد کے صندوق کے پاس گیا اور رب کے حضور بیٹھ کر دعا کرنے لگا، ”اے رب خدا، مَیں کون ہوں اور میرا خاندان کیا حیثیت رکھتا ہے کہ تُو نے مجھے یہاں تک پہنچایا ہے؟
Anobrž i to jsi za málo u sebe položil, ó Bože, pročež jsi zamluvil se o domu služebníka svého i na dlouhé časy, a popatřil jsi na mne, jako na osobu člověka vzácného, Hospodine Bože.
اور اب اے اللہ، تُو مجھے اَور بھی زیادہ عطا کرنے کو ہے، کیونکہ تُو نے اپنے خادم کے گھرانے کے مستقبل کے بارے میں بھی وعدہ کیا ہے۔ اے رب خدا، تُو نے یوں مجھ پر نگاہ ڈالی ہے گویا کہ مَیں کوئی بہت اہم بندہ ہوں۔
Což ještě více mluviti má David před tebou o zvelebení služebníka tvého? Ty zajisté znáš služebníka svého.
لیکن مَیں مزید کیا کہوں جب تُو نے یوں اپنے خادم کی عزت کی ہے؟ اے رب، تُو تو اپنے خادم کو جانتا ہے۔ تُو نے اپنے خادم کی خاطر اور اپنی مرضی کے مطابق یہ عظیم کام کر کے اِن عظیم وعدوں کی اطلاع دی ہے۔
Hospodine, pro služebníka svého a podlé srdce svého činíš velikou věc tuto, abys v známost uvedl všecky převeliké věci.
لیکن مَیں مزید کیا کہوں جب تُو نے یوں اپنے خادم کی عزت کی ہے؟ اے رب، تُو تو اپنے خادم کو جانتا ہے۔ تُو نے اپنے خادم کی خاطر اور اپنی مرضی کے مطابق یہ عظیم کام کر کے اِن عظیم وعدوں کی اطلاع دی ہے۔
Hospodine, neníť tobě rovného, anobrž není žádného Boha kromě tebe, podlé toho všeho, jakž jsme slýchali ušima svýma.
اے رب، تجھ جیسا کوئی نہیں ہے۔ ہم نے اپنے کانوں سے سن لیا ہے کہ تیرے سوا کوئی اَور خدا نہیں ہے۔
Nebo kde jest který národ na zemi, jako lid tvůj Izraelský, jehož by Bůh šel, aby vykoupil sobě lid a dobyl sobě jména, čině veliké a hrozné věci, vyháněje před tváří lidu svého, kterýž jsi vykoupil z Egypta, pohany?
دنیا میں کون سی قوم تیری اُمّت اسرائیل کی مانند ہے؟ تُو نے اِسی ایک قوم کا فدیہ دے کر اُسے غلامی سے چھڑایا اور اپنی قوم بنا لیا۔ تُو نے اسرائیل کے واسطے بڑے اور ہیبت ناک کام کر کے اپنے نام کی شہرت پھیلا دی۔ ہمیں مصر سے رِہا کر کے تُو نے قوموں کو ہمارے آگے سے نکال دیا۔
Zvolil jsi zajisté lid svůj Izraelský sobě za lid až na věky, a ty, Hospodine, sám jsi jejich Bohem.
اے رب، تُو اسرائیل کو ہمیشہ کے لئے اپنی قوم بنا کر اُن کا خدا بن گیا ہے۔
Nyní tedy, Hospodine, slovo to, jímž jsi zamluvil se služebníku svému a domu jeho, budiž jisté až na věky, a učiň tak, jakž jsi mluvil.
چنانچہ اے رب، جو بات تُو نے اپنے خادم اور اُس کے گھرانے کے بارے میں کی ہے اُسے ابد تک قائم رکھ اور اپنا وعدہ پورا کر۔
Budiž, pravím, jisté, tak aby velebeno bylo jméno tvé až na věky, a říkáno: Hospodin zástupů, Bůh Izraelský, jest Bůh nad Izraelem, a dům Davida služebníka tvého ať jest nepohnutelný před oblíčejem tvým.
تب وہ مضبوط رہے گا اور تیرا نام ابد تک مشہور رہے گا۔ پھر لوگ تسلیم کریں گے کہ اسرائیل کا خدا رب الافواج واقعی اسرائیل کا خدا ہے، اور تیرے خادم داؤد کا گھرانا بھی ابد تک تیرے حضور قائم رہے گا۔
Nebo ty, Bože můj, zjevil jsi služebníku svému, že mu ustavíš dům, a protož směl služebník tvůj modliti se před tebou.
اے میرے خدا، تُو نے اپنے خادم کے کان کو اِس بات کے لئے کھول دیا ہے۔ تُو ہی نے فرمایا، ’مَیں تیرے لئے گھر تعمیر کروں گا۔‘ صرف اِسی لئے تیرے خادم نے یوں تجھ سے دعا کرنے کی جرٲت کی ہے۔
A tak, ó Hospodine, ty jsi sám Bůh, a mluvil jsi o služebníku svém dobré věci tyto.
اے رب، تُو ہی خدا ہے۔ تُو نے اپنے خادم سے اِن اچھی چیزوں کا وعدہ کیا ہے۔
Nyní tedy ráčil jsi požehnati domu služebníka svého, aby trval na věky před oblíčejem tvým; nebo jsi ty, Hospodine, požehnal, i budeť požehnaný na věky.
اب تُو اپنے خادم کے گھرانے کو برکت دینے پر راضی ہو گیا ہے تاکہ وہ ہمیشہ تک تیرے سامنے قائم رہے۔ کیونکہ تُو ہی نے اُسے برکت دی ہے، اِس لئے وہ ابد تک مبارک رہے گا۔“