Jonah 2

Jahve zapovjedi velikoj ribi da proguta Jonu. Tri dana i tri noći ostade Jona u ribljoj utrobi.
مچھلی کے پیٹ میں یونس نے رب اپنے خدا سے ذیل کی دعا کی،
Iz utrobe riblje stade Jona moliti Jahvu, Boga svojega.
”مَیں نے بڑی مصیبت میں آ کر رب سے التجا کی، اور اُس نے مجھے جواب دیا۔ مَیں نے پاتال کی گہرائیوں سے چیخ کر فریاد کی تو تُو نے میری سنی۔
On reče: "Iz nevolje svoje zavapih Jahvi, i on me usliša; iz utrobe Podzemlja zazvah, i ti si mi čuo glas.
تُو نے مجھے گہرے پانی بلکہ سمندر کے بیچ میں ہی پھینک دیا۔ پانی کے زوردار بہاؤ نے مجھے گھیر لیا، تیری تمام لہریں اور موجیں مجھ پر سے گزر گئیں۔
Ti me baci moru u dubine, i voda me opteče. Sve poplave tvoje i valovi oboriše se na me.
تب مَیں بولا، ’مجھے تیرے حضور سے خارج کر دیا گیا ہے، لیکن مَیں تیرے مُقدّس گھر کی طرف تکتا رہوں گا۔‘
Pomislih: odbačen sam ispred očiju tvojih. Al' ipak oči upirem svetom Hramu tvojem.
پانی میرے گلے تک پہنچ گیا، سمندر کی گہرائیوں نے مجھے چھپا لیا۔ میرے سر سے سمندری پودے لپٹ گئے۔
Vode me do grla okružiše, bezdan me opkoli. Trave mi glavu omotaše,
پانی میں اُترتے اُترتے مَیں پہاڑوں کی بنیادوں تک پہنچ گیا۔ مَیں زمین میں دھنس کر ایک ایسے ملک میں آ گیا جس کے دروازے ہمیشہ کے لئے میرے پیچھے بند ہو گئے۔ لیکن اے رب، میرے خدا، تُو ہی میری جان کو گڑھے سے نکال لایا!
siđoh do korijena planina. Nada mnom se zatvoriše zauvijek zasuni zemljini. Al' ti iz jame izvadi život moj, o Jahve, Bože moj.
جب میری جان نکلنے لگی تو تُو، اے رب مجھے یاد آیا، اور میری دعا تیرے مُقدّس گھر میں تیرے حضور پہنچی۔
Samo što ne izdahnuh kad se spomenuh Jahve, i molitva se moja k tebi vinula, prema svetom Hramu tvojemu.
جو بُتوں کی پوجا کرتے ہیں اُنہوں نے اللہ سے وفادار رہنے کا وعدہ توڑ دیا ہے۔
Oni koji štuju isprazna ništavila milost svoju ostavljaju.
لیکن مَیں شکرگزاری کے گیت گاتے ہوئے تجھے قربانی پیش کروں گا۔ جو مَنت مَیں نے مانی اُسے پورا کروں گا۔ رب ہی نجات دیتا ہے۔“
A ja ću ti s pjesmom zahvalnicom žrtvu prinijeti. Što se zavjetovah, ispunit ću. Spasenje je od Gospoda." [ (Jonah 2:11) Tada Jahve zapovjedi ribi i ona izbljuva Jonu na obalu. ]
تب رب نے مچھلی کو حکم دیا کہ وہ یونس کو خشکی پر اُگل دے۔