Isaiah 32

Evo po pravdi kralj kraljuje, po pravici vladaju knezovi:
ایک بادشاہ آنے والا ہے جو انصاف سے حکومت کرے گا۔ اُس کے افسر بھی صداقت سے حکمرانی کریں گے۔
svaki je kao zavjetrina, utočište od nevremena, kao u sušnoj zemlji potoci, kao sjena u žednoj pustari.
ہر ایک آندھی اور طوفان سے پناہ دے گا، ہر ایک ریگستان میں ندیوں کی طرح تر و تازہ کرے گا، ہر ایک تپتی دھوپ میں بڑی چٹان کا سا سایہ دے گا۔
Oči vidovitih neće više biti slijepe, uši onih što čuju slušat će pozorno;
تب دیکھنے والوں کی آنکھیں اندھی نہیں رہیں گی، اور سننے والوں کے کان دھیان دیں گے۔
srce nerazumnih shvaćat će mudrost, mucavci će govorit' okretno i razgovijetno;
جلدبازوں کے دل سمجھ دار ہو جائیں گے، اور ہکلوں کی زبان روانی سے صاف بات کرے گی۔
pokvarenjaka neće više zvati plemenitim, varalicu neće više držat' odličnikom.
اُس وقت نہ احمق شریف کہلائے گا، نہ بدمعاش کو ممتاز قرار دیا جائے گا۔
Jer, pokvarenjak govori ludosti i srce mu bezakonje snuje, da počini zlodjela, da o Jahvi oholo govori; da gladnoga ostavi prazna želuca, da žednome napitak uskrati.
کیونکہ احمق حماقت بیان کرتا ہے، اور اُس کا ذہن شریر منصوبے باندھتا ہے۔ وہ بےدین حرکتیں کر کے رب کے بارے میں کفر بکتا ہے۔ بھوکے کو وہ بھوکا چھوڑتا اور پیاسے کو پانی پینے سے روکتا ہے۔
U varalice pakosno je oružje; on spletke samo kuje, da lažima upropasti uboge, pa i kad nevoljnik pravo dokazuje.
بدمعاش کے طریقِ کار شریر ہیں۔ وہ ضرورت مند کو جھوٹ سے تباہ کرنے کے منصوبے باندھتا رہتا ہے، خواہ غریب حق پر کیوں نہ ہو۔
U plemenita nakane su plemenite i plemenito on djeluje.
اُس کے مقابلے میں شریف آدمی شریف منصوبے باندھتا اور شریف کام کرنے میں ثابت قدم رہتا ہے۔
Ustajte, žene nehajne, slušajte moj glas; kćeri lakoumne, čujte mi besjedu.
اے بےپروا عورتو، اُٹھ کر میری بات سنو! اے بیٹیو جو اپنے آپ کو محفوظ سمجھتی ہو، میرے الفاظ پر دھیان دو!
Za godinu i nekoliko dana drhtat ćete, lakoumnice, jer jematve neće biti, plodovi se neće brati.
ایک سال اور چند ایک دنوں کے بعد تم جو اپنے آپ کو محفوظ سمجھتی ہو کانپ اُٹھو گی۔ کیونکہ انگور کی فصل ضائع ہو جائے گی، اور پھل کی فصل پکنے نہیں پائے گی۔
Dršćite, nehajnice, strepite, lakoumnice, svucite se, obnažite, oko bedara kostrijet opašite!
اے بےپروا عورتو، لرز اُٹھو! اے بیٹیو جو اپنے آپ کو محفوظ سمجھتی ہو، تھرتھراؤ! اپنے اچھے کپڑوں کو اُتار کر ٹاٹ کے لباس پہن لو۔
Bijte se u prsa zbog ljupkih polja, plodnih vinograda;
اپنے سینوں کو پیٹ پیٹ کر اپنے خوش گوار کھیتوں اور انگور کے پھل دار باغوں پر ماتم کرو۔
zbog njiva naroda mojega što rađaju trnjem i dračem; zbog svih kuća veselih, grada razigranog.
میری قوم کی زمین پر آہ و زاری کرو، کیونکہ اُس پر خاردار جھاڑیاں چھا گئی ہیں۔ رنگ رلیاں منانے والے شہر کے تمام خوش باش گھروں پر غم کھاؤ۔
Jer, napuštena bit će palača, opustjet će bučni grad; Ofel i kula postat će brlog dovijeka - bit će radost divljim magarcima, paša stadima,
محل ویران ہو گا، رونق دار شہر سنسان ہو گا۔ قلعہ اور بُرج ہمیشہ کے لئے غار بنیں گے جہاں جنگلی گدھے اپنے دل بہلائیں گے اور بھیڑبکریاں چریں گی۔
dok se na nas ne izlije duh iz visina. Tad će pustinja postat' voćnjak, a voćnjak se u šumu pretvorit'.
جب تک اللہ اپنا روح ہم پر نازل نہ کرے اُس وقت تک حالات ایسے ہی رہیں گے۔ لیکن پھر ریگستان باغ میں تبدیل ہو جائے گا، اور باغ کے پھل دار درخت جنگل جیسے گھنے ہو جائیں گے۔
U pustinji će se nastaniti pravo, i pravda će prebivati u voćnjaku.
تب انصاف ریگستان میں بسے گا، اور صداقت پھلتے پھولتے باغ میں سکونت کرے گی۔
Mir će biti djelo pravde, a plod pravednosti - trajan pokoj i uzdanje.
انصاف کا پھل امن و امان ہو گا، اور صداقت کا اثر ابدی سکون اور حفاظت ہو گی۔
Narod će moj prebivati u nastambama pouzdanim, u bezbrižnim počivalištima.
میری قوم پُرسکون اور محفوظ آبادیوں میں بسے گی، اُس کے گھر آرام دہ اور پُرامن ہوں گے۔
A šuma će biti oborena, grad će biti snižen.
گو جنگل تباہ اور شہر زمین بوس کیوں نہ ہو،
Blago vama: sijat ćete kraj svih voda, puštajući vola i magarca da slobodno idu!
لیکن تم مبارک ہو جو ہر ندی کے پاس بیج بو سکو گے اور آزادی سے اپنے گائےبَیلوں اور گدھوں کو چَرا سکو گے۔